یا الله تیرے فیصلوں میں حکمت، مصلحت اور دانائی پوشیدہ ہےتو مالک کائنات ھے ھرچیز پر قادر ہے .یااللہ هم سب كوصحت سلامتی دنیا وآخرت کی خیرو بھلائیاں نصیب فرما.ہم سب کی ہرقسم کی وبا اوربیماری سے حفاظت فرما.ہم تیری رحمت اور بخشش کےطلبگار ہیں ,ہمیں معاف فرما اور ہم سے راضی ہو جا.ھمیشہ خوشں رھیں.
آمین یا رب العا لمین
آپ کے پروردگار نے فرمایا ہے: "مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں جلد ہی ذلیل و خوار ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے" [غافر : 60]
حقیقت میں دعا ہی عبادت ہے، جیسے کہ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
ان دونوں نے کہا: "ہمارے پروردگار! ہم نے اپنے آپ پر ظلم کیا اور اگر تو نے ہمیں معاف کیا اور ہم پر رحم نہ کیا تو ہم بہت نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے" [الأعراف : 23]
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
(جو بھی مسلمان کسی بھی چیز کیلیے مچھلی والے [یونس علیہ السلام] کی دعا مانگے تو اللہ تعالی اس کی دعا قبول فرماتا ہے)
اسے احمد، ترمذی، اور حاکم نے روایت کیا ہے اور حاکم نے صحیح الاسناد قرار دیا ہے۔
اسی طرح جب نبی ﷺ نے ثقیف قبیلے کے لوگوں کو اسلام کی دعوت دی اور انہوں نے آپ ﷺ کی دعوت قبول کرنے سے انکار ہی نہیں کیا بلکہ اتنے پتھر بھی مارے جن سے آپ کی ایڑھیاں خون میں لت پت ہو گئیں تو آپ ﷺ نے یہ کہتے ہوئے دعا فرمائی:
[یا اللہ! میں اپنی کمزوری، تدبیر کی کمی، اور لوگوں کی نظروں میں ہلکا ہونے کی شکایت تجھ سے کرتا ہوں، یا ارحم الرحمین! تو مجھے کس کے سپرد کرنے والا ہے؟ کسی (تیوڑی چڑھا کر ملنے والے) سخت دشمن کے ؟ یا کسی ایسے دشمن کے سپرد کرنے لگا ہے جسے تو نے میرے معاملہ کا مالک بنا دیا ہے؟ اگر تو مجھ پر غضبناک نہیں ہے تو مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے، لیکن تیری طرف سے عافیت میرے لیے زیادہ بہتر ہے، میں تیرے چہرے کے نور کی پناہ چاہتا ہوں جس سے اندھیرے بھی روشن ہو گئے ہیں اور دنیا و آخرت کے معاملات درست ہو گئے ہیں، کہ مجھ پر تیرا غضب نازل ہو، یا مجھ پر تیری ناراضی اترے ، میں تجھے مناتا رہوں گا حتی کہ تو راضی ہو جائے، نیکی کرنے کی طاقت اور برائی سے بچنے کی ہمت تیرے بغیر ممکن نہیں ہے])
اگر انسان کسی مشکل یا مصیبت کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہوں تو دعا کے ذریعے اس کا مقابلہ کریں ، چنانچہ ثوبان رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ :
(تقدیر کو دعا ہی ٹال سکتی ہے، عمر میں نیکی ہی اضافہ کر سکتی ہے، اور انسان کو گناہ کا ارتکاب کرنے پر رزق سے محروم کر دیا جاتا ہے)
ایوب نے اپنے پروردگار کو پکارا : "مجھے بیماری لگ گئی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے" [83] چنانچہ ہم نے ان کی دعا قبول کی اور ان کی بیماری کو دور کر دیا، نیز ہم نے اُنہیں صرف اہل و عیال ہی نہ دیئے بلکہ ان کے ساتھ اتنے ہی اور بھی دیئے اور یہ ہماری طرف سے خاص رحمت تھی اور [اس میں] عبادت گزاروں کے لئے سبق ہے۔ [الأنبياء : 83 - 84]
تمام تعریفیں اللہ کیلیے ہیں وہی رحمن و رحیم ، عزیز و حکیم ہے، اس کے اچھے نام اور اعلی صفات ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اس کے علاوہ کوئی معبودِ بر حق نہیں وہ اکیلا ہے ، وہی بلند و بالا ہے، میں یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے نبی اور سربراہ محمد ﷺ اس کے بندے اور چنیدہ رسول ہیں، یا اللہ! اپنے بندے اور رسول محمد ، انکی آل ، اور متقی صحابہ کرام پر رحمت ، سلامتی اور برکتیں نازل فرما۔
[یا اللہ! میں تجھ سے جنت اور اس کے قریب کرنے والے قول و فعل کا سوال کرتا ہوں ، اور میں تجھ سے جہنم اور اس کے قریب کرنے والے ہر قول و عمل سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔
اے اللہ آپ ہی کی قدرت سے ہم نے صبح کی اورآپ ہی کی قدرت سے ہم نے شام کی ،اورآپ ہی کی قدرت سے ہم جیتے ہیں اور آپ ہی کی قدرت سے ہم مرتے ہیں،اور آپ ہی کی طرف اٹھ کرجاناہے۔
ابوداود ، ترمذی
فضیلت : حضور علیہ الصلوۃ والسلام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو بڑے اہتمام سے اس دعا کی تعلیم دیتے تھے
ﷲپاک اے رحمٰن و رحیم و غفار
ہمیں اپنے شکر گزار بندوں میں شامل فرما، اپنی حفظ و امان میں رکھ، ہماری آبرو و عزت کی حفاظت فرما اور رسوائی و ذلت سے بچا، ہمیں تنگدستی و محتاجی سے محفوظ رکھنا، تمام مشکلات و پریشانیوں کو دور فرما، ہمارے مرحومین کی بخشش فرما انکو جنت نصیب فرما.
آمین یا رب العا لمین
''اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ
وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ
وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ
وَمِنْ دَعْوَةٍ لَا يُسْتَجَابُ لَهَا''
ترجمہ:
اے اللہ میں تجھ سے ایسے علم سے پناہ مانگتا ہوں جو نفع دینے والا نہ ہوں
اور ایسے دل سے جو ڈرنے والا نہ ہو
اور ایسے نفس سے جو سیر ہونے والا نہ ہو
اور ایسی دعا سے جو قبول ہونے والی نہ ہو۔
*شریر لوگوں سے محفوظ رہنے کے لیے دعا*
أَعُوذُ بِاللّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ
(67) سورة البقرة
(مسخری کرنا تو جاہلوں کا کام ہے) اللہ پاک مجھے اس سے پناہ میںرکھے کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں (سورۃ البقرۃ رکوع 8 ، آیت 67)
رسول اللہ ﷺ کی دعا
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبَرَصِ، وَالْجُنُونِ، وَالْجُذَامِ، وَمِنْ سَيِّئْ الْأَسْقام.
اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ہر مرض ، دیوانگی، کوڑھ اور تمام بری بیماریوں سے ۔..
آمین ثم آمین