من
محفلین
آج کی رات ہم پہ بھاری ہے
"بے قراری سی بے قراری ہے"
چاند بے نور ماند سا کیوں ہے
کیسی وحشت یہ اس پہ طاری ہے
زندگی یہ تمہارے نام ہوئ
کل جو اپنی تھی اب تمہاری ہے
میری آنکھیں جو جھلملاتی ہیں
ان میں اشکوں کی ایک کیاری ہے
ہجر سے ہم نے دوستی کر لی
وصل کی رات کیا گزاری ہے
جو مٹاے سے مٹ نہیں سکتی
کاری اک ضرب اسنے ماری ہے
نام ہونٹوں پہ لا نہیں سکتے
کچھ تو رشتوں کی پاسداری ہے
یاد کے بے بہا سمندر ہیں
جن سے زخموں کی آبیاری ہے
کیسے کیسے نشان چھوڑ گئ
وقت کی تیز دھار آری ہے
بات بے بات دل تڑختا ہے
ٹوٹنے کی اسے بیماری ہے
نبض چاہ کر بھی رک نہیں سکتی
کیسی سانسوں کی یہ لاچاری یے
بین کرتی ہے پھر بھی جیتی ہے
زیست کتنی یہاں بیچاری ہے
اک فسانہ ہے مَنؔ یہ جیون بھی
اک کہانی ہے جو کہ جاری ہے
مَن
"بے قراری سی بے قراری ہے"
چاند بے نور ماند سا کیوں ہے
کیسی وحشت یہ اس پہ طاری ہے
زندگی یہ تمہارے نام ہوئ
کل جو اپنی تھی اب تمہاری ہے
میری آنکھیں جو جھلملاتی ہیں
ان میں اشکوں کی ایک کیاری ہے
ہجر سے ہم نے دوستی کر لی
وصل کی رات کیا گزاری ہے
جو مٹاے سے مٹ نہیں سکتی
کاری اک ضرب اسنے ماری ہے
نام ہونٹوں پہ لا نہیں سکتے
کچھ تو رشتوں کی پاسداری ہے
یاد کے بے بہا سمندر ہیں
جن سے زخموں کی آبیاری ہے
کیسے کیسے نشان چھوڑ گئ
وقت کی تیز دھار آری ہے
بات بے بات دل تڑختا ہے
ٹوٹنے کی اسے بیماری ہے
نبض چاہ کر بھی رک نہیں سکتی
کیسی سانسوں کی یہ لاچاری یے
بین کرتی ہے پھر بھی جیتی ہے
زیست کتنی یہاں بیچاری ہے
اک فسانہ ہے مَنؔ یہ جیون بھی
اک کہانی ہے جو کہ جاری ہے
مَن