La Alma
لائبریرین
آخرش کیا ہے رازِ بود و نبود
کھینچ کر دیکھیے عدم سے وجود ؟
بسکہ ہے ایک مشتِ خاک مگر
اس قدر آرزوئے نام و نمود
چارو ناچار کی تجارتِ حرف
راس آیا کوئی زیاں نہ ہی سود
رقص کرتا رہا شرارِ حیات
تا حدِ جاں، برنگِ موجہء دود
پوچھتے ہیں پلا کر جامِ خرد
ہے کوئی عقدہء جنوں کی کشود
ہائےالمٰی! قدر کی کوزہ گری
چاکِ ہستی پہ ڈھل رہا ہے جمود
کھینچ کر دیکھیے عدم سے وجود ؟
بسکہ ہے ایک مشتِ خاک مگر
اس قدر آرزوئے نام و نمود
چارو ناچار کی تجارتِ حرف
راس آیا کوئی زیاں نہ ہی سود
رقص کرتا رہا شرارِ حیات
تا حدِ جاں، برنگِ موجہء دود
پوچھتے ہیں پلا کر جامِ خرد
ہے کوئی عقدہء جنوں کی کشود
ہائےالمٰی! قدر کی کوزہ گری
چاکِ ہستی پہ ڈھل رہا ہے جمود