فرحان محمد خان
محفلین
بہت خوب ماشاء اللہ
آپ کی پسندیدگی سند ہے۔عمدہ غزل ہے ماشاء اللہ
بہت مشکور ہوں۔بہت خوب ماشاء اللہ
متفقآپ کی پسندیدگی سند ہے۔
جزاک اللہ!!
خود غائب رہنے والے لوگ ہم سے پوچھ رہے ہیں!! چہ خوب!!بہت شکریہ!
آپ کہاں غائب ہیں۔
آپ کا ذوقِ سخن ہے۔ سپاس گزار ہوں۔ماشاء اللہ بہت خوب ،متاثر کن کلام -زبانِ ریختہ میں فکرِ بلند ہر ایک کے بس کی بات نہیں -
صرف ذات کی طرف تخصیص نہیں، ایک عمومی بات کی ہے۔بس ایک عرض ہے کہ غزل کے لحاظ سے دوسرے شعر میں "بسکہ ہے "سے بہتر "بسکہ ہوں "لگتا ہے
ہستی کے چاک پہ جمود ڈھل رہا ہے۔ اب تشریح مت پوچھیے گا۔غزل کے آخری مصرع "چاکِ ہستی پہ ڈھل رہا ہے جمود" کی نثر آپ کیسے کریں گی ؟
ہستی کے چاک پہ جمود ڈھل رہا ہے
و علیکم السلامالسلام علیکم
ورحمتہ اللہ وبرکاتہو علیکم السلام
میرا ذاتی خیال ہے کہ شعر میں قدرے ابہام یا ذومعنویت برقرار رہنا چاہیے۔ دو ٹوک تو نثر ہوتی ہے۔ لیکن اگر قاری کے فہم کو بار بار جھنجھوڑنا پڑے اور پھر بھی مدعا تک رسائی نہ ہو، تو میں اسے شعری سقم ہی قرار دونگی۔ اگر معنی کی صحیح ترسیل نہیں ہو پا رہی تو یقینًا ابلاغ میں ہی کوئی کمی رہ گئی ہو گی۔ تشریح سے معذور سمجھئے۔ دیکھتی ہوں اس شعر کو کیسے مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ بہت شکریہ!بڑی بی مراد یہ ہے کہ نثری مفہوم بیان فرما دیجیے