محب ، میں ذرا سا محتلف خیال رکھتا ہوں۔ میری سمجھ میں تعلیمی کمزوری ہمارے زوال کا اصل سبب ہے۔ سیاسی کمزوری اسی وجہ سے ہے۔ چین کو دیکھ لیں کہ کس قدر سیاسی کمزوری کا شکار تھا اور ایک وقت میں اسے بین الاقوامی برادری میں واپس لانے میں پاکستان نے بہت اہم کردار ادا کیا لیکن ،آج ،تعلیم کی طرف بھرپور توجہ کی بدولت چین ایک منفرد مقام پہ ہے ۔مسلمان دنیا پر کیوں نہیں چھائے ہوئے اس کی ایک نہیں ہزاروں وجوحات ہیں مگر اگر ایک جملے میں بات کو سمیٹوں تو
مسلمان سیاسی طور پر انتہائی کمزور ہو چکے ہیں اور جو قوم سیاسی طور پر کمزور ہو جاتی ہے وہ زوال پذیر ہو جاتی ہے ۔
تاریخ کی گہرائی میں لے جائے بغیر 1857 کی جنگ آزادی کے نتائج ہمیں بتاتے ہیں کہ جب برصغیر پر قابو پایا گیا تو اس کے لئے تعلیمی ہتھیار استعمال کیا گیا اور 1857 کے بعد تو پورا تعلیمی ڈھانچہ ہی بدل دیا گیا جو آج تک ہمیں زوال کی طرف گامزن کئے ہوئے ہے۔ (یہاں میرا اشارہ انگریزی تعلیم اور زبان کی طرف نہیں بلکہ اس نصاب کی طرف ہے جو ہمیں دیا گیا اور ہم نے آنکھیں بند کر کے اپنا لیا)۔
آج بھی امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کی بہت ساری توجہ ہمارے تعلیمی نظام میں اپنی پسند کی تبدیلیاں کروانے پر ہے تا کہ ہمیں مزید تقسیم کر سکے۔ یہ ستم ظریفی ہے کہ ہماری کوئی حکومت اس میں کبھی مزاحمت کرتی نظر نہیں آئی۔
اسی طرح سے شدت پسندوں نے بھی اپنے مفادات کے لئے ہمارے کمزور تعلیمی نظام سے ہی فائدہ اٹھایا۔کبھی کسی خود کش حملہ اور کا انٹرویو سنیں وہ کس قدر تعلیمی سازش کا شکار ہوتا ہے ۔ حتی کہ دین کی غلط تشریح اور بے گناہوں کے قتل کو عین ایمان سمجھ رہا ہوتا ہے ۔ اور یہاں بھی ہماری حکومتی مزاحمت نظر نہیں آتی ۔ خدا کا شکر ہے کہ اب عوامی سطح پر کچھ شعور بیدار ہوا ہے لیکن یہ زیادہ خوش کن نہیں کیوں کہ کچھ لوگ اس مزاحمت کا رخ انتقامی راستے کی طرف کر دیتے ہیں۔