آدم کی بیٹی

نیلم

محفلین
رات کی کوکھ سے
صبح کی ایک ننھی کرن نے یوں جنم لیا
شب نےننھی شفق کی گلابی
حسین مُٹھیاں کھول کر
کچھ لکیریں پڑھیں
اور صبا سے نا معلوم چپکے سے کیا کہہ دیا
یوں کے شبنم کی آنکھ سے آنسو بہے
اک ستارہ ہنسا
چاندنی مسکراتی ہوئی چل پڑی
اور نفاست سے پہلو بدلتے ہوئے
چونک کر میری ماں نے بہت شوق سے
کچھ اشارہ کیا
آہٹوں اور سرگوشیوں میں کسی نے کہا
" آہ لڑکی ہے یہ "
اتنی افسُردہ آواز، میرے خدا
میری پہلی سماعت پر لکھی گئی
میری پہلی ہی سانسوں میں گھولا گیا


ان شکستہ لمحوں کا زہریلا پن
آہ لڑکی ہے، آہ لڑکی ہے، لڑکی ہے
اس کی قسمت کی دعا مانگو
اب بھی میری سماعت پہ لکھی ہے وہ
میرے پُرکھوں کی پہلی دعا
 

نیلم

محفلین
بیٹیاں اللہ کی رحمت ھے ۔ اور رحمت کے بارے اللہ کبھی سوال نہیں کرے گا کہ وہ اسکا فیصلہ ھے جس کو چاہے نوازے ۔ ۔ ۔

ھم بیٹیاں مانگتے نہیں وہ ھمارے لیے اللہ کی پسند بن کر آتی ھیں ۔ ۔ ۔

بیٹا ھم مانگتے ھیں رو رو کر، گڑ گڑا کر، وہ نعمت بن کر آتے ھیں
اور
نعمتوں کی جواب دہی کرنی پڑے گی ۔ ۔ ۔ ۔!!!

بیٹی کی پرورش پر جنت کی بشارت اور آقا دو جہاں سلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگلی کے برابر فاصلے کا ساتھ ھے ۔ ۔ ۔!!

دس بیٹے پالنے پر بھی ایسا کو ئی انعام نہیں ۔ ۔ ۔ ۔

اور ھمیں بیٹے اس لیے نہیں دیے گئے تھے کہ ھم اور تم ۔ ۔ ۔ ۔ گردن اکڑائے دھرتی پر شان سے گھومیں یہ تو ذمہ داری ھے اور آزمائش ھوتے ھیں ۔ ۔ ۔ ۔!!!
 

نیلم

محفلین
یہی آدم کی بیٹی ہے
ستم کی تیز آندھی میں
خزاں آثار پیڑوں سے
بکھرتے پات کی صورت
ہوا کا ہاتھ تھامے
چل رہی ہے
کئی الزام سر لے کر
ہمیشہ خشک آنکھوں سے
جو دل اپنا بھگوتی ہے
کبھی شکوہ نہیں کرتی
وہی آدم کی بیٹی ہے
کسی انجان ستے پر
کسی ظا لم اشارے پر
کسی دیوار میں چنوائی جاتی ہے
میرے خالق نے گوندھا ہے
اسے انمول مٹی سے
مگر یہ کون جانے، کون سمجھے
یہی آدم کی بیٹی ہے
 

نیلم

محفلین
بیٹیاں تو سب کی بیٹیاں ہوتی ہیں۔۔

بیٹی کا نام جب بھی زبان پر آتا ھے دل میں ایک لطیف سا محبت کا جذبہ جاگتا ھے۔اپنی بیٹی کے لیے دعا ہو یا دوسروں کی بیٹی کے لیے دعاھو یہی دعا دل سے نکلتی ھےکہ اللہ سب کی بیٹیوں کو خوش رکھے ۔یہ مہکتی کلیاں اپنے چمن کی ہوں یا دوسروں کے چمن کی پیاری لگتی ھیں دعاھے یہ سدا مہکتی رھیں جب میں کسی فنکشن میں بیٹییوں کو دیکھتی ھوں تویہ مجھے رنگ برنگی تتلیاں لگتی ھیں دل سے دعا نکلتی ھے کہ اللہ کرے ان کے رنگ کبھی ماند نہ پڑیں یہ ایسے ہی چمن کی رونق بڑھاتی رھیں آمین۔۔۔
ایک دفعہ ایک بزرگ خاتون سے ملاقات ھوئی ایک بہن نے ان سے کہا کہ آپ تو بہت خوش ھوتی ھوں گی کہ آپ کی بیٹیاں اپنے گھروں میں بہت خوش ھیں انہوں نے جواب دیا یہ اس لیے کہ ان کے والد نے دوسروں کی بیٹی کو خوش رکھا۔
کتنی پیاری بات کہ ھم جواپنی بیٹیوں کے لیے چاھتے ھیں وہ دوسروں کی بیٹیوں کے لیے بھی چاھیں سوچ لیں کہ آج جو بوئیں گے کل وھی کاٹیں گے۔

کتنےظالم ھیں وہ لوگ جو اپنی بیٹی کےلیے پھول اوردوسروں کی بیٹی کے کانٹے پسند کرتے ھیں اپنی بیٹی کو خوشیوں سے کھیلنا دیکھناچاھتے ھیں اور دوسروں کی بیٹی کو دکھ دیتے ھیں اپنی بیٹی کے عیبوں پر پردہ ڈالتے ھیں اوردوسروں کی بیٹی کو بد نام کرنے کا کوئی موقع ھاتھ سے جانے نھیں دیتے ۔

لیکن سچ بات تویہ ھے کہ بیٹیاں تو سب کی بیٹیاں ھوتی ھیں یہ ھماری اور تمھاری نھیں ھوتیں۔

اللہ ھمیں توفیق دے کہ ھم اپنی ساری بیٹیوں کوخوش رکھیں۔آمین ثم آمین یا رب العالمین۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
بلاشبہ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں ۔
اللہ تعالی سب بہنوں بیٹیوں کی راہ زندگی میں اپنی رحمتوں بھری بہار کی چھاؤں رکھے آمین
 

یوسف-2

محفلین
بہت عمدہ اور زبر دست تحریر
اللہ ہم سب کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق دے آمین
ایک ضمنی بات!
بالعموم لڑکی کی پیدائش پر شوہر نامدار یا اس کے گھر والے ناک بھوں چڑھاتے ہیں اور لڑکی کی زندگی اس بنیاد پر تنگ کر دی جاتی ہے کہ اس نے بیٹی کیوں پیدا کی؟
اگر کہیں اس قسم کی صورتحال ہو تو لڑکی اور لڑکی کے میکہ والوں کو حکمت کے ساتھ یہ بات لڑکے اور لڑکے والوں کو بتلا بلکہ جتلادینا چاہئے کہ بیٹی کی پیدائش کا ”قصوروار“ (اگر کوئی ہے تو وہ) باپ ہے نہ کہ ماں۔ اوراگر کوئی یہ بات تسلیم نہ کرے تو کسی بھی پڑھے لکھے فرد یا ڈاکٹر سے اس امر کی ”تصدیق“ کروادی جائے۔:)
 

نیلم

محفلین
بہت شکریہ...جی آج کل تو سب کو یہ بات پتہ ہےلیکن پھر بھی سب کچھ وہ ہی ہورہاہےجو ہوتا آیا ہے.عورت (کسی کی بیوی)اُس گھر میں سب سے کمزور شخصیت ہوتی ہے.اور ہمارے ہاں تورواج ہے ہمیشہ سے کمزور ہی کو دبایا جاتاہے.
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت ہی عمدہ تحریریں۔ مگر یہ کیا فرما دیا آپ نے کہ عورت کمزور ہوتی ہے:rolleyes: میرا خیال ہے کہ مرد اگر مضبوط ہے تو عورت کیوجہ سے
 

نیلم

محفلین
اتنی ساری بیٹیوں کی موجودگی میں آدمی کا دل بہت خوش ہوتا ہے اور اس کو ہمیشہ بڑی تقویت ملتی ہے - اصل میں بات یہ ہے کہ بیٹا مطلوب ہوتا ہے اور بیٹی لاڈلی ہوتی ہے - بیٹی کی جگہ بیٹا نہیں لے سکتا اور بیٹے کی جگہ بیٹی نہیں لے سکتی-

لیکن اگر حساب لگا کے دیکھو اعداد و شمار کے مطابق تو بیٹی کا نمبر ہمیشہ اوپر ہی رہتا ہے - ہمارے معاشرے میں یہ طے شدہ بات ہے کہ عورت کا احترام بہت ہے -

جب آپ باہر نکل کر دیکھیں تو ہر ایک شے کے اوپرآپ کو ماں کی دعا لکھا ہوا ملے گا- پیو کی دعا کہیں نہیں ایک بھی رکشہ پر نہیں لکھا ہوتا -

عورت ماں کے روپ میں ہو ، بیٹی کے روپ میں ، بہن کے روپ میں ہو عورت کی بڑی عزت ہوتی ہے دلوں میں - جھگڑے وگڑے ہو جاتے ہیں لیکن بابا کو اپنی بیٹی اور بیٹیاں ہمیشہ بہت لاڈلی ہوتی ہیں -
یہ بات الگ ہے کہ یورپ کے کچھ ملک سمجھتے ہیں ہمارے یہاں پر عورت کی عزت نہیں ہے اور اس کے ساتھ برا برتاؤ کیا جاتا ہے -

از اشفاق احمد زاویہ ١ ایک معصوم بیٹی کی کہانی
 

عاطف بٹ

محفلین
میں آپ کی باتوں سے متفق ہوں اور یہ تحریر بھی بہت عمدہ ہے مگر ہر گھر میں تو ایسا نہیں ہوتا، کئی گھروں میں بیٹیوں کو بیٹوں سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور ان کو اتنا لاڈ پیار دیا جاتا ہے کہ بیٹوں کو بھی اتنا نہیں ملتا۔ اسی طرح ہر شوہر اپنی بیوی کو کمزور بنا کر نہیں رکھتا بلکہ کئی جگہوں پر تو بیوی کی حیثیت باقی لوگوں سے زیادہ مستحکم ہوتی ہے۔
 

نیلم

محفلین
میں آپ کی باتوں سے متفق ہوں اور یہ تحریر بھی بہت عمدہ ہے مگر ہر گھر میں تو ایسا نہیں ہوتا، کئی گھروں میں بیٹیوں کو بیٹوں سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور ان کو اتنا لاڈ پیار دیا جاتا ہے کہ بیٹوں کو بھی اتنا نہیں ملتا۔ اسی طرح ہر شوہر اپنی بیوی کو کمزور بنا کر نہیں رکھتا بلکہ کئی جگہوں پر تو بیوی کی حیثیت باقی لوگوں سے زیادہ مستحکم ہوتی ہے۔
جی بھائی بلکل درست کہا آپ نے"لیکن جو میں نے کہا وہ سب بھی یہاں ہی ہمارے معاشرے میں ہوتاہے.اور کیا کچھ ہوتاہے یہ آپ کو بھی پتہ ہے.کبھی تیزاب پھینکا جاتاہے.کہں بہو کو جلایا جاتاہے اورتواور آج ہی میں نے ٹی وی پہ نیوز دیکھی،شوہر نےشادی کے ڈیڑھ ماہ بعد بیوی کو دریا میں دھکا دے دیا،اور اس پہ اتنا تشددکرتاتھا کہ سگریٹ سے جلاتا تھا.ایک تیراک نے اُس کو بچا لیا.ہر ایک کا ظلم کرنے کا اپنا ہی ایک طریقہ ہے.کوئی منٹلی ٹارچر کرتاہے .بہت کچھ ہورہاہے اسی معاشرےمیں.
جہاں بہت سی برائیاں ہیں وہاں اچھائی بھی ہیں..
 
Top