عبدالقیوم چوہدری
محفلین
یعنی کہانی کا اختتام ویسا ہی ہوا جیسا عموماً 'ایک دفعہ کا ذکر ہے' سے شروع ہونے والی کہانیوں کا ہوتا ہےاس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے. معافی تلافی ہوئی اور پھر وہ "اسی طرح" ہنسی خوشی رہنے لگے.
یعنی کہانی کا اختتام ویسا ہی ہوا جیسا عموماً 'ایک دفعہ کا ذکر ہے' سے شروع ہونے والی کہانیوں کا ہوتا ہےاس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے. معافی تلافی ہوئی اور پھر وہ "اسی طرح" ہنسی خوشی رہنے لگے.
معلوماتی۔۔۔۔ معلوماتیپھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
'ایک دفعہ کے ذکر ہے' سے مجھے رضا نام کا ایک بہت وضعدار اور رکھ رکھاؤ والا پختون کولیگ یاد آگیا ہے۔یعنی کہانی کا اختتام ویسا ہی ہوا جیسا عموماً 'ایک دفعہ کا ذکر ہے' سے شروع ہونے والی کہانیوں کا ہوتا ہے
ماشااللّہشاید وہ سمجھنا نہیں چاہتی ہوگی....ضدی ہوگی
وہ شوہر نے خود اٹھائی تھی. جوا ہار گیا تھا.السلام علیکم
اتنا کچھ ہونے کے باجود ٹیبل پر پڑی انگوٹھی آخر گئی کہاں؟ اگر کوئی جانتا ہو تو اس پر بھی ضرور بتائیں۔
والسلام
پھر اس نے اپنے آپ کو تھپڑ کیوں نہیں مارا؟وہ شوہر نے خود اٹھائی تھی. جوا ہار گیا تھا.
اپنے آپکو مارتا تو تکلیف ہوتی اس لیے.....پھر اس نے اپنے آپ کو تھپڑ کیوں نہیں مارا؟
اپنی خفت چھپانے کے لئے ہی تو ہاتھ اٹھایا. اگر جذباتی پن سے کام نہ لیتا تو تحقیق اس تک پہنچ ہی جانی تھی.پھر اس نے اپنے آپ کو تھپڑ کیوں نہیں مارا؟
زیک بھائی تجربہ کار آدمی ہیں تابش بھائی دیکھ لیں فوراً بات کی تہہ تک پہنچ گئےاپنی خفت چھپانے کے لئے ہی تو ہاتھ اٹھایا. اگر جذباتی پن سے کام نہ لیتا تو تحقیق اس تک پہنچ ہی جانی تھی.