آسانیاں

عدنان عمر

محفلین
السلام علیکم۔ یہ میری پہلی لڑی ہے۔ اس لڑی کے موضوع کی انسپائریشن اشفاق بابا کے اس جملے سے لی گئی ہے جو وہ اپنے ہردلعزیزپروگرام ’’زاویہ‘‘ کے اختتام پر کہا کرتے تھے کہ ’’اللہ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔‘‘

ہم میں سے ہر شخص دوسروں کو کتنی آسانیاں فراہم کرتا ہے، اس کا جواب تو ہر کوئی خود ہی اپنے آپ کو دے سکتا ہے۔ میرا آئیڈیا یہ ہے کہ ہم سب روزمرہ زندگی اور اپنے گرد و پیش کا جائزہ لیں اور عمومی انداز میں یہ ڈھونڈنے کی کوشش کریں کہ اپنے اہل خانہ اور گھر سے باہر لوگوں میں آسانیاں کیسے تقسیم کی جاسکتی ہیں۔ذاتی تجربات شیئر کرنا ضروری نہیں، اپنی رائے بھی پیش کی جاسکتی ہے۔ میں بھی ٹوٹے پھوٹے الفاظ میں اور اپنی ناپختہ سوچ کے مطابق کچھ نہ کچھ پیش کرنے کی کوشش کروں گا۔ ہم اس حوالوں سے آسانیوں کی فہرست بھی مرتب کرسکتے ہیں۔ مثلاً اگر میں خودسے پوچھوں کہ آسانیاں کیسے تقسیم کی جاسکتی ہیں تو ابتداً میرے ذہن میں یہ نکات آرہے ہیں کہ:
  1. دورانِ سفر بس میں اپنے سے بڑوں بالخصوص بزرگوں کے لیے اپنی نشست خالی کرکے ہم انھیں آسانی فراہم کرسکتے ہیں۔
  2. گرمی کی کڑی دوپہر میں کسی اجنبی کو ٹھنڈے پانی یا شربت کا گلاس پیش کرکے ہم آسانی تقسیم کرسکتے ہیں۔
  3. جہاں بارش کا پانی جمع ہو وہاں لوگوں کے چلنے کی آسانی کے لیے راستے میں اینٹیں، بلاک وغیرہ رکھ سکتے ہیں۔
  4. گھر کے کام کاج میں اپنی اہلیہ کی ہلکی پھلکی معاونت بالخصوص چھٹی والے دن، بھی آسانیوں کی تقسیم ہے۔
  5. محلے میں رہنے والےتنہائی کے شکار کسی بزرگ کے پاس کچھ دیر کھڑے ہو کر ان سے بات چیت کرنا۔
  6. امیر غریب ہر ایک سے احترام وعزت سے پیش آنا۔
  7. کسی نابینا شخص یا بزرگ کو سڑ ک پار کروانا۔
امید ہے کہ احباب اس موضوع پر خامہ فرسائی کریں گے اور مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع عطا کریں گے۔شکریہ۔
 

ہادیہ

محفلین
"گرمی کی کڑی دوپہر میں کسی اجنبی کو ٹھنڈے پانی یا شربت کا گلاس پیش کرکے ہم آسانی تقسیم کرسکتے ہیں۔"
آج کل یہ سب سے بہترین طریقہ ہے۔۔۔ آسانیاں پیدا کرنے کے لیے۔۔۔:)
باقی نیکی کے جو بھی کام کریں گے اللہ پاک لازمی اس نیکی کے صدقے آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرماتا ہے اس طرح کہ آپ بھی حیران رہ جاتے ہیں:)
 

جاسمن

لائبریرین
ہم جہاں بھی ہوں، ہمارے سامنے جو بھی معاملہ آئے، سب سے پہلے ایک سوچ اپنانی چاہیے۔
"کیا ہم اس معاملہ میں کچھ کر سکتے ہیں؟"
بس اب ہمیں اللہ تعالیٰ خودبخود مواقع دے دیں گے آسانیاں بانٹنے کے۔
مشورے، تسلی، دلاسہ، مادی مدد۔۔۔۔کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
1:اگر ہم سفر میں ہیں تو کھانا، چائے جو بھی لے کے جا رہے ہیں، کچھ زیادہ مقدار میں لے جائیں کہ ہم سفر بھی کھا لیں گے۔
2:اپنے پاس کچھ ایسی چیزیں رکھیں کہ کسی ایمرجنسی میں کسی ضرورت مند کو دی جا سکیں۔ جیسے سفر میں اکثر لوگوں کے پاس ادویات نہیں ہوتیں۔ سر درد یا بخار کی عام ادویات۔ دیکھا گیا ہے کہ قے کی کیفیت/صورت میں بھی مسافروں کے پاس کوئی دوا نہیں ہوتی۔
3:خواتین کے پاس پرس ہوتا ہے اور وہ اپنے پرس میں کئی ایسی چیزیں رکھ سکتی ہیں۔
4:تعلیمی اداروں میں طلبہ فالتو سٹیشنری ضرور رکھیں۔ اس سے بہت اچھی مدد و آسانی دی جا سکتی ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
ہم جہاں بھی ہوں، ہمارے سامنے جو بھی معاملہ آئے، سب سے پہلے ایک سوچ اپنانی چاہیے۔
"کیا ہم اس معاملہ میں کچھ کر سکتے ہیں؟"
بس اب ہمیں اللہ تعالیٰ خودبخود مواقع دے دیں گے آسانیاں بانٹنے کے۔
مشورے، تسلی، دلاسہ، مادی مدد۔۔۔۔کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
1:اگر ہم سفر میں ہیں تو کھانا، چائے جو بھی لے کے جا رہے ہیں، کچھ زیادہ مقدار میں لے جائیں کہ ہم سفر بھی کھا لیں گے۔
2:اپنے پاس کچھ ایسی چیزیں رکھیں کہ کسی ایمرجنسی میں کسی ضرورت مند کو دی جا سکیں۔ جیسے سفر میں اکثر لوگوں کے پاس ادویات نہیں ہوتیں۔ سر درد یا بخار کی عام ادویات۔ دیکھا گیا ہے کہ قے کی کیفیت/صورت میں بھی مسافروں کے پاس کوئی دوا نہیں ہوتی۔
3:خواتین کے پاس پرس ہوتا ہے اور وہ اپنے پرس میں کئی ایسی چیزیں رکھ سکتی ہیں۔
4:تعلیمی اداروں میں طلبہ فالتو سٹیشنری ضرور رکھیں۔ اس سے بہت اچھی مدد و آسانی دی جا سکتی ہے۔
ماشاءاللہ آسانیاں بانٹنے پر مبنی بہترین تجاویز ہیں۔
گزشتہ دنوں اپنے علاقے میں ایک گلی سے گزر رہا تھا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک گھر کے باہر (غالباً) کچرا چننے والے تین لڑکے موجود ہیں اور وہ سینڈوچ کھا رہے ہیں۔ دیکھتے ہی سمجھ گیا کہ یہ صاحبِ خانہ یا خاتونِ خانہ کی مہربانی ہے۔
کسی کی چھوٹی سی خدمت، مخدوم کو کتنا نہال کر سکتی ہے، یہ ان کے چہروں سے دکھائی دے رہا تھا۔
 

جاسمن

لائبریرین
1:اپنے گھر کے آگے سے گزرنے والے ریڑھی والے سے آپ کچھ خرید رہے ہیں، پانی، کھانا، چائے۔۔۔۔ آپ اسے یہ آسانی دے سکتے ہیں۔
2:رکشہ والے نے آپ کو گھر پہ چھوڑا، کم از کم پانی پلا دیں .

3: مہمان بن کے گئے تو اگر آپ کی بے تکلفی اور زیادہ قیام ہے تو میزبان کی مدد ضرور کریں۔
4: ملازم بھی انسان ہے۔ کچھ کام خود بھی کر لیں۔ چھوٹے موٹے برتن۔۔خاص طور پہ جنھیں صرف کنگھالنا ہوتا ہے، خود ہی ساتھ کے ساتھ دھو رکھیں۔
5:والد، والدہ کے کاموں میں مدد
6:اساتذہ کے کئی کاموں میں مدد
7:مسجد میں کئی طرح کے کام
8:آپ کھڑکی والی سیٹ پہ ہیں، صحت مند ہیں اور آپ کے دوسری طرف بزرگ یا بچہ۔ سیٹ بدل لیں۔ بزرگ کو آرام ملے گا اور بچہ کو تفریح۔
9:گھر میں کسی رشتہ دار کے بچے کو کچھ دیر کے لیے سنبھال کر ماں کو تھوڑا آرام دیا جا سکتا ہے۔
10:آپ آفیسر ہیں۔ کسی کے کاغذات پہ دستخط اسے آسانی دے سکتے ہیں۔ وہ جلدی میں ہے، دفتر نہیں، گھر آ سکتا ہے۔ گھر پہ دستخط کر دیں۔ بدلہ تو اللہ دیتا ہے۔
11:اپنے گولیگز کو کئی طرح کی آسانیاں دی جا سکتی ہیں۔ نیت ہو تو خودبخود کئی طرح کے طریقے آسانیوں کے لیے ذہن میں آسکتے ہیں۔
 
Top