جین آسٹن انگریزی میں ہی نہیں دنیا بھی میں ایک ممتاز مصنفہ تصور کی جاتی ہیں
مشہور انگریز ناول نگار جین آسٹن کے ناول ایما کا پہلا منقش ایڈیشن ایک لاکھ اسی ہزار پاؤنڈ کی ریکارڈ قیمت پر نیلام ہوا ہے۔
تین جلدوں پر مشتمل یہ سیٹ جین آسٹن کی معرفت این شارپ کے نام منقش کیا گیا تھا۔ این شارپ، جین آسٹن کی دوست اور ان کی بھتیجی کی گورنس تھیں۔
بون ہیمس نامی نیلام گھر میں یہ فروخت ایک ایسے خریدار کے نام ختم ہوئی جس نے ٹیلی فون کے ذریعے نیلامی میں حصہ لیا۔
پبلشر کی جانب سے اس ایڈیشن کی بارہ نمائشی کاپیاں جین آسٹن کو بھیجی گئی تھیں جن میں سے صرف یہ ایک تھی جو مصنفہ کی دوست کو ملی۔
’ایما‘ پہلی بار اٹھارہ سو سولہ میں شائع ہوا اور اس میں ایما ووڈہاؤس اور اس کا رشتہ لگانے والوں کی کہانی بیان کی گئی ہے۔
ایما کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم آسٹن کی تمام مطبوعہ کتابوں میں اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے۔
اس نادر کتاب کو فروخت کرنے والے جو اپنا ظاہر نہیں کرنا چاہتے اس خاندان کے رکن ہیں جس نے رچرڈ وائٹر کے خاندان میں شادی کی اور مسز شارپ کے انتقال پر ان کی جائیداد کے وارث ٹھہرے۔
جین آسٹن نے ایما کے دیگر نو اولین نسخے اپنے خاندان کے لوگوں کو دیے جب کہ ایک پرنس ریجنٹ کی لائبریری کے لیے ایک کاؤنٹس کو دیا۔
مسز شارپ واحد فرد تھیں جنہیں یہ نسخہ ایک دوست کے طور پر دیا گیا اور اس سے ان دونوں خواتین کے درمیان تعلقات کی نوعیت کا اظہار ہوتا ہے۔
ان دونوں کے درمیان قربت کا آغاز اس وقت ہوا جو مسز شارپ مصنفہ کے بھائی ایڈورڈ کے ہاں گورنس تھیں۔ اس کے بعد ان دونوں کے درمیان قربت ایک عرصے تک رہی۔
ناول میں بھی جین آسٹن نے گورنس کا ایک کردار بنایا ہے اور ناول میں اس کا نام مس ٹیلر ہے۔
اس سے پہلے ایملی براؤنٹے کا نال ناول ’ودرنگ ہائٹس‘ ایک سو چودہ ہزار پاؤنڈ کے ریکارڈ قیمت پر فروخت ہوا تھا۔
اور ودرنگ ہائٹس سے پہلے جے آر آر ٹولکن کے ناول ’دی ہوبٹس‘ نے ساٹھ ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہونے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
وقتِ اشاعت: Friday, 27 June, 2008, 12:09 GMT 17:09 PST
(بی بی سی اردو)
مشہور انگریز ناول نگار جین آسٹن کے ناول ایما کا پہلا منقش ایڈیشن ایک لاکھ اسی ہزار پاؤنڈ کی ریکارڈ قیمت پر نیلام ہوا ہے۔
تین جلدوں پر مشتمل یہ سیٹ جین آسٹن کی معرفت این شارپ کے نام منقش کیا گیا تھا۔ این شارپ، جین آسٹن کی دوست اور ان کی بھتیجی کی گورنس تھیں۔
بون ہیمس نامی نیلام گھر میں یہ فروخت ایک ایسے خریدار کے نام ختم ہوئی جس نے ٹیلی فون کے ذریعے نیلامی میں حصہ لیا۔
پبلشر کی جانب سے اس ایڈیشن کی بارہ نمائشی کاپیاں جین آسٹن کو بھیجی گئی تھیں جن میں سے صرف یہ ایک تھی جو مصنفہ کی دوست کو ملی۔
’ایما‘ پہلی بار اٹھارہ سو سولہ میں شائع ہوا اور اس میں ایما ووڈہاؤس اور اس کا رشتہ لگانے والوں کی کہانی بیان کی گئی ہے۔
ایما کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم آسٹن کی تمام مطبوعہ کتابوں میں اب تک کی سب سے بڑی رقم ہے۔
اس نادر کتاب کو فروخت کرنے والے جو اپنا ظاہر نہیں کرنا چاہتے اس خاندان کے رکن ہیں جس نے رچرڈ وائٹر کے خاندان میں شادی کی اور مسز شارپ کے انتقال پر ان کی جائیداد کے وارث ٹھہرے۔
جین آسٹن نے ایما کے دیگر نو اولین نسخے اپنے خاندان کے لوگوں کو دیے جب کہ ایک پرنس ریجنٹ کی لائبریری کے لیے ایک کاؤنٹس کو دیا۔
مسز شارپ واحد فرد تھیں جنہیں یہ نسخہ ایک دوست کے طور پر دیا گیا اور اس سے ان دونوں خواتین کے درمیان تعلقات کی نوعیت کا اظہار ہوتا ہے۔
ان دونوں کے درمیان قربت کا آغاز اس وقت ہوا جو مسز شارپ مصنفہ کے بھائی ایڈورڈ کے ہاں گورنس تھیں۔ اس کے بعد ان دونوں کے درمیان قربت ایک عرصے تک رہی۔
ناول میں بھی جین آسٹن نے گورنس کا ایک کردار بنایا ہے اور ناول میں اس کا نام مس ٹیلر ہے۔
اس سے پہلے ایملی براؤنٹے کا نال ناول ’ودرنگ ہائٹس‘ ایک سو چودہ ہزار پاؤنڈ کے ریکارڈ قیمت پر فروخت ہوا تھا۔
اور ودرنگ ہائٹس سے پہلے جے آر آر ٹولکن کے ناول ’دی ہوبٹس‘ نے ساٹھ ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہونے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
وقتِ اشاعت: Friday, 27 June, 2008, 12:09 GMT 17:09 PST
(بی بی سی اردو)