نور وجدان
لائبریرین
سچ میں بتاؤ : فلسفہ کی بقاء تغیر سے ہے ۔ اور جو بات میں نے اختصار سے کی وہ آپ نے سوالات و جوابات کے سلسلے سے کردی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محبت کے فلسفے میں تغیر نہ ہو تو سمجھیے انسان اس مقام پر رکا ہوا ہے جہاں سے چلا ہے۔۔۔ ہماری سوچ وقت کے ساتھ ڈھل جائے تو جینے کا پیغام ہے ورنہ تو انسان زندہ لاش بن جاتا ہے ۔ ایک فلسفہ محبت کا میں نے پہلے دیا تھا ۔۔ اب ایک یہ ہے ۔۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/محبت-اور-مادیت.74705/
یہ جو اوپر ''کوٹد '' ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے تو بس مار ڈالا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ماشاء اللہ خوب قلم پر گرفت ہے ۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/محبت-اور-مادیت.74705/
بہت زبردست۔۔۔۔بات کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔کافی سوچتے ہیں ۔۔ متجسس انسان کی فطرت ۔۔۔!جس میں کوئی مفاد شامل ہو … اُسے محبت نہیں کہا جاتا… محبت تو روح کے روح کے ساتھ تعلق کا نام ہے … اس میں جنس …جسم…خوبصورتی … بناوٹ…نام …نسب … چال … ڈھال … غرض وہ تمام چیزیں … جن کاظاہری صورت کے ساتھ تعلق ہوتا ہے … وہ سب محبت کے مفہوم سے باہر ہیں … محبت کا کسی کے جسمانی نقوش … رنگ و روپ … کے ساتھ کوئی تعلق نہیں … اگر کوئی کہے … کہ میں نے فلاں کو دیکھا ہے … وہ بہت خوبصورت ہے … اس کی آنکھیں بہت حسین ہیں … اُس کا چہرہ چاند جیسا ہے … اس کی رنگت دودھ کی طرح سفید ہے … اس کا نام بہت خوبصورت ہے … اس کی آوا بہت دلنشیں ہے … اس کی چال بہت عمدہ ہے … اس کے انداز ، اس کی ادائیں … دل موہ لینے والی ہیں … اس لئے مجھے اس سے محبت ہوگئی ہے … تو یہ جھوٹ ہے … یہ غلط ہے … میرا (محبت کا) یہ معیار نہیں … وہ میری توہین کر رہا ہے … اُسے … اُس شخص سے جس سے وہ محبت کا دعوے دار ہے … قطعاً محبت نہیں … اُسے … اُس حسن سے … اس چہرے سے … اس رنگت سے … اُس نام سے … اس آواز سے … اس چال سے … اس انداز سے … اس ادا سے … محبت ہے … نہ کہ اُس شخص سے … کیونکہ انسان کی اصل اس کی روح ہوتی ہے … ہاں… روح ہی انسان کی اصل ہے …جسم تو اک ذریعہ اور واسطہ ہے …جس کو آپ جیسے چاہیں استعمال کریں… محبت اک روحانی رشتہ کا نام ہے …جسمانی عناصر کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں… ہاں … یہی محبت کی اصل ہے … یہی محبت کی حقیقت ہے … اور یہی محبت کی معراج ہے … !
محبوب کا حصول … اس کا قرب … اور اس کے جسم کا حصول نہیں ہوتا …بلکہ محبوب کی رضا کا حصول ہی … محبت کا حاصل ہے … ہاں …محبت نام ہی تسلیم و رضا کا ہے …
یہ جو آپ نے کہا کہ انسان کی اصل اس کی روح ہوتی ہے … اور جسمانی خوبصورتی اور نقش و نگار کو دیکھ کر محبت میں مبتلا ہونے والا شخص اپنے دعویٰ میں جھوٹا ہے … تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسان کے سامنے تو دوسرے کا جسم ، اور سراپا ہی ہوتا ہے …اور انسان کودوسرے کی کوئی بات یا خوبی پسند آتی ہے تو اسے ، اس سے محبت ہو جاتی ہے … روح کو تو انسان دیکھ نہیں سکتا … پھر روح سے محبت کیسے ہو سکتی ہے … ؟
یہ ایک
مرضی مسلط کر رہا ہے … توگویا وہ اپنے محبوب کو …بے جان اور بے شعور سمجھ کر اس کی توہین کر رہا ہے … !
اُس کا یہ جواب بھی میرے دل کو بھا رہا تھا … مگر ایک اور آخری سوال … جو میرے ذہن میں کلبلا رہا تھا … وہ یہ تھا کہ … آپ نے کہا کہ … محبت لازوال ہے … تو میں نے اکثر دیکھا ہے کہ … کئی خاندانوںمیں … یا دو بھائیوں میں … یا دو دوستوں میں … بہت محبت ہوتی ہے … پھر کسی وجہ سے وہ اس محبت کو بھول کر ایک دوسرے کی جان کے دشمن بن جاتے ہیں … اگر محبت لازوال ہے … یہ ختم نہیں ہو سکتی… توپھر وہ اس صورت میں کیسے ختم ہو جاتی ہے …؟
یہ جو اوپر ''کوٹد '' ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے تو بس مار ڈالا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ماشاء اللہ خوب قلم پر گرفت ہے ۔