آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے۔راز الٰہ آبادی

آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے​
اتنے مانوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے​
اور کُچھ دن یہ دستورِ میخانہ ہے، تشنہ کامی کے یہ دن گذر جائیں گے​
میرے ساقی کو نظریں اٹھانے تو دو، جتنے خالی ہیں سب جام بھر جائیں گے​
اے نسیمِ سحر تجھ کو ان کی قسم، ان سے جا کر نہ کہنا مرا حالِ غم​
اپنے مِٹنے کا غم تو نہیں ہے مگر، ڈر یہ ہے ان کے گیسو بکھر جائیں گے​
اشکِ غم لے کے آخر کدھر جائیں ہم،آنسوؤں کی یہاں کوئی قیمت نہیں​
آپ ہی اپنا دامن بڑھا دیجیے، ورنہ موتی زمیں پر بکھر جائیں گے​
کالے کالے وہ گیسو شکن در شکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن​
کھینچ لی انکی تصویر دل نے مرے ، اب وہ دامن بچا کر کِدھر جائیں گے​
 

طارق شاہ

محفلین
کالے کالے وہ گیسو شِکن در شِکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
کھینْچ لی اُنکی تصویر دل نے مِرے ، اب وہ دامن بچا کر کِدھرجائیں گے
کیا کہنے صاحب!
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
 
کالے کالے وہ گیسو شِکن در شِکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
کھینْچ لی اُنکی تصویر دل نے مِرے ، اب وہ دامن بچا کر کِدھرجائیں گے
کیا کہنے صاحب!
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
پسند کرنے کا شکریہ جناب
شاد و آباد رہیں
 
واہ عمدہ انتخاب ہے ۔
آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے
اتنے مانوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
ہماری بےحد پسندیدہ غزل ہے ۔
جو ہمیشہ سُننے میں لطف دیتی ہے
آپ کا شکریہ :)
 
واہ عمدہ انتخاب ہے ۔
آشیاں جل گیا، گلستاں لٹ گیا، ہم قفس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے
اتنے مانوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
ہماری بےحد پسندیدہ غزل ہے ۔
جو ہمیشہ سُننے میں لطف دیتی ہے
آپ کا شکریہ :)
آداب عرض ہے
سلامت رہیں
 
کالے کالے وہ گیسو شکن در شکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
کھینچ لی انکی تصویر دل نے مرے ، اب وہ دامن بچا کر کِدھر جائیں گے
اہاہاہا
کیا غزل ہے
غضب:)
 

عمر سیف

محفلین
کالے کالے وہ گیسو شکن در شکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
کھینچ لی انکی تصویر دل نے مرے ، اب وہ دامن بچا کر کِدھر جائیں گے

آہا ۔ واہ واہ ۔۔
 
Top