بہت تلخ حقائق ہیں ۔ لیکن حیرت ہے کہ یہ کالم امت سے آیا ہے۔
ویسے میری ذاتی رائے میں کسی دروازے کو اپنے نام سے موسوم کرلینا اتنا بڑا جُرم تو نہیں کہ اِس پر یوں رائے زنی شروع ہو جائے۔ ویسے بھی حکمران بادشاہ ہوں یا نام نہاد جمہوری منتخب افراد سب ایسا ہی کرتے ہیں۔تلخ سچائی----
مستنصر حسین تاڑڑ صاحب نے اپنی تحریر میں ایک بار سوال اٹھایا تھا اور حیرت کا اظہار کیا تھا کہ خادمِ حرمین الشریفین کہلوانے والے حرم میں داخلے کے دروازوں کو اپنے نام سے کیوں منسوب کیے ہوئے ہیں---کیا کبھی کسی بادشاہ کے محل کے دروازوں کے نام بھی خادموں کے ناموں پر ہوتے ہیں----