موبائل فون کے جہاں ڈھیروں ڈھیر فوائد ہیں ، وہیں چند ایک "سائیڈ ایفیکٹ" بھی ہیں ، جن میں سرِ فہرست تو یہی ہے کہ آپ کو کہیں بھی ، کسی بھی وقت پکڑا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔
یونہی جب ایک شام ہم اپنی پسندیدہ ٹی وی پروگرام سے تفریح کشید کر رہے تھے، اپنی بھی پکڑ ہو گئی۔
ہم نہایت محویت سے پیر پسارے پروگرام کی رنگینیوں میں کھوئے تھے تبھی ہمارا موبائل گنگنایا۔
السلام علیکم چھوٹے غالبؔ۔ میں مغزل بول رہا ہوں۔
؎ بول کہ لب آزاد ہیں تیرے
شاعری کا یہ جال آپ مجھ پر نہ پھینکیں غالب بھائی۔
ہاں بھئی! جس بندے پر زلفوں کا جال آ پڑا ہو،ا سے کسی اور جال کا کیا ڈر۔
وہ تو ٹھیک ہے لیکن آپ مجھے یہ بتائیں کہ آپ ہیں کہاں اور کیا کر رہے ہیں ، محفل کو بالکل ہی بھول بیٹھے ہیں آپ تو
مغزل بھائی ! اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا
مانتا ہوں غالبؔ خورد ، مانتا ہوں ۔ لیکن دیگر غموں کے ساتھ ساتھ ، اردو محفل کا غم کھانا بھی تو آپ کا اخلاقی فرض ہے۔۔۔ہے کہ نہیں؟
سو تو ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو پھر سٹارٹ کریں ہلہ گلہ ، جمائیں اپنا رنگ، قسم سے آنکھیں ترس گئی ہیں آپ کی کوئی بڑی تحریر پڑھنے کو۔۔۔۔۔
چھوٹا غالبؔ جب کان میں قلم اڑسے محفل میں پہنچا تو سبھی کاکے کاکیوں نے چھوٹے کو ہاتھوں ہاتھ لیا ، جبکہ آپا زبیدہ (
مہ جبین آپا) نے اس حرماں نصیب کو آڑے ہاتھوں لیا
آپا زبیدہ:۔ اے بچے! کہاں رہا تو اتنی مدت؟"
چھوٹا:۔" (سر کھجاتے ہوئے) وہ آپا۔۔۔۔۔۔ میں ۔۔۔۔۔۔ وہ۔۔۔۔۔۔۔۔"
نایاب:۔ "آپا اب آپ ان کا ٹرائل شروع نہ کریں بلکہ ان کی آمد پر کوئی اچھا سا گیت گائیں "
ذوالقرنین :۔ ہاں بالکل ۔ اور کہیں کہ
دیر لگی آنے میں تم کو
شکر ہے پھر بھی آئے تو
اس منظوم مداخلت پر آپا کا دھیان بٹا اور وہ اپنے پاندان کی طرف متوجہ ہوئیں ۔ خاکسار نے محفل کا جائزہ لیا، ہر طرف رنگ تھے ، بہار تھی، جملہ کاکے کاکیوں چہروں سے خوشی پھوٹی پڑ رہی تھی۔ چاچو اعجاز کی عدم موجودگی میں محفل کی صدارت وارث مرزا کے ذمے تھی
محمد وارث مرزا :۔ بھئی بچو! آپ سب کے ہر دلعزیز چاچو چونکہ اس وقت یہاں موجو د نہیں ، لہذا آج محفل کو میں کنٹرول کروں گا"
آپا زبیدہ:۔" اے ہے، اعجاز بھائی نہیں ہیں تو کیا ہوا (پیکدان میں پچکاری مارتے ہوئے) میں کیا مر گئی ہوں؟ میں خود کنٹرول کروں گی ان سب نگوڑ ماروں کو"
سیدہ شگفتہ شگفتہ آپا:۔یہ "آثارِ قدیمہ" انہیں کنٹرول کرے گی؟ تو میں کیا یہاں شٹاپو کھیلنے آئی ہوں؟ میں خود کنٹرول کروں گی ان سب نا س پیٹوں کو۔"
مہ جبین آپا:۔ "اے ہے ، بچو یہ کون ہے اللہ ماری، اسے کیا پتا کہ کنٹرول کیا ہوتا ہے؟ ایک عرصہ ہوگیا تمہارے خالو کو میں ہی کنٹرول کر رہی ہوں ، لہذا کنٹرول تو میں ہی کروں گی بس!"
وارث مرزا:۔ "وہ کنٹرول اور ہوتا ہے خالہ۔ یہاں کا کنٹرول آپ کے بس کی بات نہیں ، لہذا آپ اپنے پاندان پر توجہ دیں ، یہاں کا کنٹرول مین احسن طریقے سے کر لوں گا۔"
(اسی اثنا میں اعجاز چاچو اپنی خمیدہ کمر کو لاٹھی کا سہارا دئیے محفل میں داخل ہوئے)
الف عین چاچو:۔ "کیوں بھئی کاکے کاکیو! وہ کون ہے جو میرے جیتے جی محفل کی صدارت سنبھالنے کی بات کر رہا ہے؟"
فاخرہ :۔ انکل یہ وارث مرزا ہی ہیں جو آپ کی سیٹ قابو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
وارث مرزا:۔ (گڑبڑا کر) بھئی تم واقعی پتہ نہیں کیا ہو۔ (چاچو کی طرف رخ کرتے ہوئے)بات در اصل یہ ہےکہ آپ کی غیر موجودگی میں ان سب بچوں میں میں ہی بزرگ تھا سو میں نے سوچا کہ کیوں نہ صدارت میں سنبھال لوں ، اب جب کہ آپ آ گئے ہیں تو یہ رتبہ آپ کو مبارک ہو۔
الف چاچو:۔ شاباش پتر وارث۔
برگ حنا حنا (کون مہندی):۔ ہائے انکل ! آپ وارث مرزا کو "پتر" کہہ رہے ہیں ، وہ تو ہم سب کے بزرگ ہیں ۔
الف چاچو:۔ ٹھیک ہے کاکی! پر وہ تم سب کے بزرگ ہیں ، میرے نہیں ۔ بھئی ایک پچاسی سالہ سن رسیدہ بزرگ پچاس پچپن سال کے بندے کو "کاکا، پتر" سمیت کچھ بھی کہہ سکتا ہے، کیوں کاکا وارث؟
کاکا وارث:۔ (خوش ہوتے ہوئےاور
فرخ منظور کو مخاطب کرتے ہوئے)لو فرخ بھائی ! الف چاچو کے آ جانے سے ہم تم بھی محفل کے لڑکے بالے ہو گئے ۔
فرخ منطور:۔ ہاں وارث یار بالکل (انتہائی خوشگواری سے) یہ کم عمری کا احساس بھی کیا خوب احساس ہے۔۔۔۔۔۔ اب میرا دل چاہ رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔
وارث مرزا:۔ کیا چاہ رہا ہے تمہارا دل؟
فرخ:۔ یہی کہ ہم دونوں مل کے گلی ڈنڈا کھیلیں۔
سارہ خان:۔ (منہ دبا کر ہنستے ہوئے) لو بھلا اور سنو۔
آپا زبیدہ( مہ جبین) :۔ (اونگھ سے چونکتے ہوئے)ہے ہے ، کون کھیلنے لگا ہے گلی ڈنڈا ؟ نہ بھئی ، گلی ڈنڈا یہاں کوئی نہ کھیلے ، کیونکہ گلی اگر میرے پاندان کو لگی تو میرا کتھا چونا سب ایک ہو جائے گا۔
الف چاچو:۔ (جھلا کر)بھئی زبیدہ! موقع خواہ کچھ بھی ہو ، تم اپنا پاندان لا کر بیچ چوراہے میں کھ دیا کرو، بس!
آپا زبیدہ( مہ جبین) :۔(برا مناتے ہوئے)اے ہے ، اعجاز بھائی ! میں نے ایسا کیا کہہ دیا، اب کیا میں اپنے پاندان کی حفاظت بھی نہ کروں؟
حسیب نذیر گِل :۔ خالہ ! آپ اپنے پاندان کو کہوٹہ بھجوا دیں، وہاں اس کی حفاظت آپ کی منشا کے عین مطابق ہوگی۔
آپا زبیدہ( مہ جبین) :۔وہ کہاں ہے بیٹا؟
چاچو:۔ (مزید جھلا کر) فار گاڈ سیک زبیدہ اب بس بھی کرو۔
مقدس:۔ ہائے انکل ! آپ انگلش بھی جانتے ہیں ؟
چاچو:۔ (سب کچھ بھول بھال کر خوش ہوتے ہوئے)ہاں مقدس پتر کیوں نہیں ۔ میری انگریزی کے سامنے تو بڑے بڑے انگریزوں کی انگریزی پانی بھرتی ہے(کچھ خیال آنے پر چونکتے ہوئے)اوہ، گاڈ ۔ بھئی تم لوگ باتوں میں ایسا الجھاتے ہو کہ کچھ یاد ہی نہیں رہتا۔
آپا زبیدہ( مہ جبین) :۔(تنک کر)ہاں بھئی یاد رہے بھی تو کیسے ، کہ اپنے کو افلاطون ثابت کرنا زیادہ ضروری ہے نا!