فارسی شاعری آوازہ " انا اسد اللہ " در افگنم (غالب)

حُسین ِ فرقہ علی اللہیان منم
آوازہ " انا اسد اللہ " در افگنم

میں علی اللہیان فرقے کا حسین بن منصور حلاج ہوں
میں "انا اسد اللہ" کا نعرہ لگاتا ہوں

ارزندہ گوہرے چو من اندر زمانہ نیست
خود را بخاک رہ گذر حیدر افگنم

زمانے میں مجھ سا قیمتی گوہر نہیں ہے
اور میں خود کو حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم کے راستے کی خاک میں ڈالتا ہوں

غالب بہ طرح منقبت عاشقانہ اے
رفتم کہ کہنگی ز تماشا بر افگنم

غالب نے عاشقانہ انداز میں یہ منقبت کہی ہے
اور اس طرح منقبت کا پرانا انداز بدل دیا ہے

کلام : مرزا اسد اللہ خان غالب
اردو ترجمہ : خاک نشین جوگی (اویس قرنی)
 
ارزندہ گوہرے چو من اندر زمانہ نیست
خود را بخاک رہ گذر حیدر افگنم

زمانے میں مجھ سا قیمتی گوہر نہیں ہے
اور میں خود کو حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم کے راستے کی خاک میں ڈالتا ہوں


امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان کا ایک شعر دیکھیے

دُرِّ نجف ہوں گوہرِ پاکِ خوشاب ہوں
یعنی تُرابِ راہ گزرِ بُو تُراب ہوں
 
Top