عسکری
معطل
Operation Odyssey Dawn
آپریشن اوڈیسی ڈاؤن ان پانچ آپریشنوں مین سب سے بڑا اپریشن تھا جو امریکہ کی کمانڈ میں لیبیا پر کیا گیا ۔ دنیا بہت ہی بے خبری بھی ہوتی جا رہی ہے ۔ اصل میں یہ 1991 کی خلیج کی جنگ کے بعد دوسرا موقع تھا جب مسلمان ملکوں نے دوسرے مسلمان ملک پر ایکشن لیا امریکی اور ناٹو کمانڈ میں ۔ یہ آپریشن 19 سے 31 مارچ 2011 تک ہو اور اس میں درجنوں ٹائپ کے مختلف جہازوں نے حصہ لیا ملٹری آپریشنز پر نظر رکھےن والوں کے لیے یہ ایک سرپرائز نہیں تھا کیونکہ لیبیا کے مسخروں نے 40 سال پہلے سے ہی ائیر فورس کو دفن کر دیا تھا اور اپنے فائٹر جہازوں کو دوسرے ملکوں کو بیچ دیا تھا ۔ یاد رہے پاکستان نے بھی 50 میراج جہاز لیبیا سے خریدے تھے جو کہ بالکل نئے تھے ۔ آپریشن میں بیلجئیم کینیڈا امریکہ قطر متحدہ عرب امارات اٹلی ناروے سپین ڈنمارک اور ہالینڈ کی ائیر فورسز نے حصہ لیا ۔ اس آپریشن کا سب سے بڑا ٹاسک لیبیائی فوج کی کمر توڑنا ان کی ائیر بچی کھچی ائیر فورس کو گراؤنڈ کرانا اور ان کے آرمی کو ایڈوانس کی بجائے دفاعی پوزیشنز پر لانا تھا ۔ ناٹو نے اس آپریشن کو ہینڈ اوور کیا گیا سیڈ آپریشنز میں جس کا کوڈ نیم آپریشن یونیفائیڈ پروٹیکٹر تھا ۔ یونیفائیڈ کا سب سے بڑا نقصان اقتصادی نقصان فرانس اور برطانیہ کو ہوا جب ان کے جدید ترین یورو فائٹر اور رافال جہازوں کو نارمل کنفگریشن میں آریشنز میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا گیا تھا تو ہتھیاروں کی مارکیٹ میں ان کا گلیمر جاتا رہا ۔ امریکی افواج کی افریقی کمانڈ کا چیف جنرل کارٹر اس آپریشن کا چیف تھا اور اسے یو ایس ایس ماؤنٹ وائٹنی سے کنٹرول کیا گیا ۔ زرائع ابلاغ میں اس کی مشہوری نا کی گئی پر یہ ایک تباہ کن آپرین تھا اس مین سینکڑوں میزائیل فائر کیے گئے اور اکیلے یو ایس ایس بیری سے 110 ٹوم ہاک کروز میزائیل فائر کیے گئے لیبیا کی پوزیشنز اور بیسیز پر ۔ اس آپریشن مین ائیر بیسز اور ائیر سٹرپس کو خصوصی نشانہ بنا کر ونگ لیس بنا دی اگیا لیبیا کو ۔ سب سے بڑ احلہ 24 مارچ کو کیا گیا جس کے بعد لیبیائی فوج کی ہار کنفرم ہو گئی ؛۔
جہازوں کی ترتیب
بیجئیم -ایف سولہ
کینیڈا - ایف-18 - سی سی 150 ٹینکرز - سی پی 140 میری ٹائم پٹرول - سی سی 177 ٹرانسپورٹ اور سی 130 جے ٹرانسپورٹ نے حصہ لیا
ڈنمارک - ایف سولہ ایم ایل یو - سی 130
ہالینڈ - کے دی سی 10 اور ایف سولہ
قطر - میراج2000 اور سی 17
سپین - ایف18 کے سی 10 ٹینکر اور سی این 235 میری ٹائم پٹرول
یو اے ای - ایف-16 اور میراج-2000
اٹلی ٹورنیڈو - ایف 16 اور سی 130
امیریکہ کی طرف سے
3 ایمبش شپس
6 سب میرینز
ایک ڈسٹڑائیر
2 نیوکلئیر اٹیک سب میرینز
ایف 18
پی تھری سی اورین
بی 2 اور بی 1 سٹیلتھ بمبار
ایف15
ایف سولہ
ای تھری سانتری اواکس
سی-130
کے سی 10 ٹینکرز
گلوبل ہاک ڈرونز
اے-10 تھنڈر بولٹ
یو ٹو جاسوس
ایم وی 22
کے سی 130 جے
ایچ ایچ 60 سار
سمیت سینکڑوں جہازوں نے لیبیا کی کمر توڑ کر رکھ دی
آپریشن اوڈیسی ڈاؤن ان پانچ آپریشنوں مین سب سے بڑا اپریشن تھا جو امریکہ کی کمانڈ میں لیبیا پر کیا گیا ۔ دنیا بہت ہی بے خبری بھی ہوتی جا رہی ہے ۔ اصل میں یہ 1991 کی خلیج کی جنگ کے بعد دوسرا موقع تھا جب مسلمان ملکوں نے دوسرے مسلمان ملک پر ایکشن لیا امریکی اور ناٹو کمانڈ میں ۔ یہ آپریشن 19 سے 31 مارچ 2011 تک ہو اور اس میں درجنوں ٹائپ کے مختلف جہازوں نے حصہ لیا ملٹری آپریشنز پر نظر رکھےن والوں کے لیے یہ ایک سرپرائز نہیں تھا کیونکہ لیبیا کے مسخروں نے 40 سال پہلے سے ہی ائیر فورس کو دفن کر دیا تھا اور اپنے فائٹر جہازوں کو دوسرے ملکوں کو بیچ دیا تھا ۔ یاد رہے پاکستان نے بھی 50 میراج جہاز لیبیا سے خریدے تھے جو کہ بالکل نئے تھے ۔ آپریشن میں بیلجئیم کینیڈا امریکہ قطر متحدہ عرب امارات اٹلی ناروے سپین ڈنمارک اور ہالینڈ کی ائیر فورسز نے حصہ لیا ۔ اس آپریشن کا سب سے بڑا ٹاسک لیبیائی فوج کی کمر توڑنا ان کی ائیر بچی کھچی ائیر فورس کو گراؤنڈ کرانا اور ان کے آرمی کو ایڈوانس کی بجائے دفاعی پوزیشنز پر لانا تھا ۔ ناٹو نے اس آپریشن کو ہینڈ اوور کیا گیا سیڈ آپریشنز میں جس کا کوڈ نیم آپریشن یونیفائیڈ پروٹیکٹر تھا ۔ یونیفائیڈ کا سب سے بڑا نقصان اقتصادی نقصان فرانس اور برطانیہ کو ہوا جب ان کے جدید ترین یورو فائٹر اور رافال جہازوں کو نارمل کنفگریشن میں آریشنز میں حصہ لیتے ہوئے دیکھا گیا تھا تو ہتھیاروں کی مارکیٹ میں ان کا گلیمر جاتا رہا ۔ امریکی افواج کی افریقی کمانڈ کا چیف جنرل کارٹر اس آپریشن کا چیف تھا اور اسے یو ایس ایس ماؤنٹ وائٹنی سے کنٹرول کیا گیا ۔ زرائع ابلاغ میں اس کی مشہوری نا کی گئی پر یہ ایک تباہ کن آپرین تھا اس مین سینکڑوں میزائیل فائر کیے گئے اور اکیلے یو ایس ایس بیری سے 110 ٹوم ہاک کروز میزائیل فائر کیے گئے لیبیا کی پوزیشنز اور بیسیز پر ۔ اس آپریشن مین ائیر بیسز اور ائیر سٹرپس کو خصوصی نشانہ بنا کر ونگ لیس بنا دی اگیا لیبیا کو ۔ سب سے بڑ احلہ 24 مارچ کو کیا گیا جس کے بعد لیبیائی فوج کی ہار کنفرم ہو گئی ؛۔
جہازوں کی ترتیب
بیجئیم -ایف سولہ
کینیڈا - ایف-18 - سی سی 150 ٹینکرز - سی پی 140 میری ٹائم پٹرول - سی سی 177 ٹرانسپورٹ اور سی 130 جے ٹرانسپورٹ نے حصہ لیا
ڈنمارک - ایف سولہ ایم ایل یو - سی 130
ہالینڈ - کے دی سی 10 اور ایف سولہ
قطر - میراج2000 اور سی 17
سپین - ایف18 کے سی 10 ٹینکر اور سی این 235 میری ٹائم پٹرول
یو اے ای - ایف-16 اور میراج-2000
اٹلی ٹورنیڈو - ایف 16 اور سی 130
امیریکہ کی طرف سے
3 ایمبش شپس
6 سب میرینز
ایک ڈسٹڑائیر
2 نیوکلئیر اٹیک سب میرینز
ایف 18
پی تھری سی اورین
بی 2 اور بی 1 سٹیلتھ بمبار
ایف15
ایف سولہ
ای تھری سانتری اواکس
سی-130
کے سی 10 ٹینکرز
گلوبل ہاک ڈرونز
اے-10 تھنڈر بولٹ
یو ٹو جاسوس
ایم وی 22
کے سی 130 جے
ایچ ایچ 60 سار
سمیت سینکڑوں جہازوں نے لیبیا کی کمر توڑ کر رکھ دی