آج اردو محفل کے ایک سال کی تکمیل پر دل کو ازحد خوشی ہو رہی ہے، صرف ایک سال کی تکمیل ہی نہیں بلکہ ایک شاندار آغاز کہنا بہتر ہو گا، جب محفل کا آغاز ہوا تب مجھے یاد ہے نئے زمرے بنانے اور انکا نام سوچنے میں بھی وقت لگتا تھا لیکن اس ایک سال میں اردو محفل نے ماشااللہ ویب پر اردو کے فروغ کے لئے ایک مقام بنا لیا ہے، جس میں اردو کے چاہنے والوں نے لائیبریری پراجیکٹ ، اردو میں مقامیائے گئے سافٹ وئیرز اور اردو استعمال کرنا چاہنے والوں کے لئے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کر دیا ہے جہاں وہ ایک نا محسوس طریقے سے آسانی سے حصہ لے لیتا ہے اور ویب پر آگے یہی صارف اردو پھیلانے کا ذریعہ بن سکتا ہے، جب قدیر احمد رانا نے اپنے بلاگ پر پی ایچ پی مقامیانے کی بات کی تو اس طرح کی محفل ایک خواب ہی تھی، شروع میں سست روی سے کام ہوا، ترجمہ مکمل ہوا، نبیل نے اس میں ویب پیڈ نصب کیا، اور میرے خیال میں اس ویب پیڈ کی تنصیب ہی اس محفل میں ایک زبردست اور تاریخی کامیابی تھی جس کی مدد سے صارفین آسانی سے اردو عبارت لکھنے کے قابل ہوئے نہیں تو اگر صارفین کو اردو اپنے کمپیوٹر سے لکھنا پڑتی یا پھر بات سے بات فورم کی طرح ایک الگ صحفے پر جا کر پیڈ میں لکھ کر اسے کاپی کر کے پیسٹ کرنا پڑتا تو شاید اس محفل میں ہمیں اتنے اردو خطوط نہیں ملتے جتنے کہ رومن، میں اس پیڈ کی تنصیب پر نبیل کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اسکے بعد جب اردو ویب پر پہلی دفعہ اس محفل کو جاری کیا گیا تو اگلے تمام مسائل جیسے پی ایچ پی اور یونیکوڈ ڈیٹا بیس کے مسائل اور جیسے مجھے یاد ہے کہ شروع میں کچھ اراکین کے لمبے نام نہیں بنائے سکتے تھے ان تمام مسائل کو زکریا نے حل کیا اور مجھے سمجھ نہیں آتی کہ زکریا کو ان مسائل کی کیسے سمجھ آ جاتی تھی۔(مذاق ہے) اس سب کے بعد بھی جب شروع شروع میں میں اس محفل میں آتا تھا تو ایسا ہی خیال تھا کہ یہ ایک ایسی محفل ہو گی جو دیگر لا تعداد انگریزی فورمز کی طرح ہو گی جہاں اراکین آئیں گےایک دوسرے کا حال احوال پوچھیں گے، آج کیا کیا؟ وغیرہ وغیرہ مگر وقت کے ساتھ نہ صرف محفل نے اپنے آپ کو اس عمومی طریقے کے فورم سے علیحدہ کیا بلکہ ایک ایسا لائحہ عمل اختیار کیا جس سے محفل نے ایک انفرادی حثیت اختیار کر لی، آج اگر کوئی ویب پر اردو کی تلاش کرے اور اس میں مدد درکار ہو تو ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ محفل پر نہیں آئے، نئے نئے منصوبے نہ صرف بنے بلکہ ان پر عمل کیا گیا، چاہے لائبیریری ہو، ورڈ پریس کا مقامیانہ، یا جملہ کا مقامیانہ، اس سب کے لئے تمام اراکین مبارکباد کے مستحق ہیں، لیکن خصوصی طور پر دوست، مہوش، راجہ فار حریت، ماوراء، محب علوی، شمشاد، نعمان جنہوں نے ان تمام منصبوبوں پر عملی حصہ لیا، اور ڈاکٹر افتحار راجہ، قیصرانی، منہاجین، بوچھی، اور تمام اراکین جنہوں نے اس محفل پر گفتگو کا ایسا سلسلہ جاری رکھا جس سے اراکین کی تعداد دن بدن بڑھتی رہی، اور محفل کے نئے نئے رنگ اور ڈھنگ بنتے گئے،
تمام اراکین کو محفل کی سالگرہ مبارک ہو اور ہماری محفل دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے۔۔