نوید اکرم
محفلین
ہو وہ بیوہ یا کنواری، آپ کو اس سے ہے کیا؟
ہو رہی ہے میری شادی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
معتدل ہو یا ہو فربہ، گوری ہو یا سانولی
جب مجھے لگتی ہے پیاری، آپ کو اس سے ہے کیا؟
اِس سے شادی کیوں نہ کی اور اُس سے شادی کیوں نہ کی؟
میری چاہت، میری مرضی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
کیا دیا اور کیا لیا؟ پوچھا انہوں نے مجھ سے جب
کہہ دیا میں نے کہ ماسی! آپ کو اس سے ہے کیا؟
لاد دے زیور سے اس کو یا نہ کچھ بھی دے اسے
جانے ماں اور جانے بیٹی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
شیروانی پہنوں یا پھر پہنوں میں پتلون کوٹ
یا پہن لوں کرتا دھوتی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
دودھ جب سالی پلائے، اس پہ لاکھوں وار دوں
یا نہ دوں اک پھوٹی کوڑی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
وصل کر لیں یا کریں شب کو فقط بوس و کنار
جانوں میں اور میری بیوی ، آپ کو اس سے ہے کیا؟
ہو رہی ہے میری شادی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
معتدل ہو یا ہو فربہ، گوری ہو یا سانولی
جب مجھے لگتی ہے پیاری، آپ کو اس سے ہے کیا؟
اِس سے شادی کیوں نہ کی اور اُس سے شادی کیوں نہ کی؟
میری چاہت، میری مرضی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
کیا دیا اور کیا لیا؟ پوچھا انہوں نے مجھ سے جب
کہہ دیا میں نے کہ ماسی! آپ کو اس سے ہے کیا؟
لاد دے زیور سے اس کو یا نہ کچھ بھی دے اسے
جانے ماں اور جانے بیٹی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
شیروانی پہنوں یا پھر پہنوں میں پتلون کوٹ
یا پہن لوں کرتا دھوتی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
دودھ جب سالی پلائے، اس پہ لاکھوں وار دوں
یا نہ دوں اک پھوٹی کوڑی، آپ کو اس سے ہے کیا؟
وصل کر لیں یا کریں شب کو فقط بوس و کنار
جانوں میں اور میری بیوی ، آپ کو اس سے ہے کیا؟