عاطف بٹ
محفلین
آپ کی آنکھ اگر آج گلابی ہوگی
میری سرکار بڑی سخت خرابی ہوگی
محتسب نے ہی پڑھا ہوگا مقالہ پہلے
مری تقریر بہرحال جوابی ہوگی
آنکھ اٹھانے سے بھی پہلے ہی وہ ہوں گے غائب
کیا خبر تھی کہ انہیں اتنی شتابی ہوگی
ہر محبّت کو سمجھتا ہے وہ ناول کا ورق
اس پری زاد کی تعلیم کتابی ہوگی
شیخ جی ہم تو جہنّم کے پرندے ٹھہرے
آپ کے پاس تو فردوس کی چابی ہوگی
کردیا موسیٰ کو جس چیز نے بےہوش عدم
بےنقابی نہیں وہ نیم حجابی ہوگی