arifkarim
معطل
یہ کام صرف انسان ہی کر سکتا ہے کوئی جانور نہیں:ساینس کا تو پتہ نہیں پر مہذب اردومیں یہ نامناسب ہے کیونکہ انسان اشرالمخلوقات ہے
http://en.wikipedia.org/wiki/Genocides_in_history
یہ کام صرف انسان ہی کر سکتا ہے کوئی جانور نہیں:ساینس کا تو پتہ نہیں پر مہذب اردومیں یہ نامناسب ہے کیونکہ انسان اشرالمخلوقات ہے
مطلب؟یہ کام صرف انسان ہی کر سکتا ہے کوئی جانور نہیں:
http://en.wikipedia.org/wiki/Genocides_in_history
لیکن پائیدار اور ارتقائی لحاظ سے سب سے زیادہ ذہین، منفی اور مثبت۔جنگلی تو ہے
مطلب اوپر لنک کھول کر پڑھ لیں۔
ترجمہ؟مطلب اوپر لنک کھول کر پڑھ لیں۔
نسل کشی۔ آج تک کسی حشر نے دوسرے حیوانوں کی نسل کشی نہیں کی دانستہ طور پر۔
سیدعاطف علی بھائی! آپ کی بات سے مکمل متفق ہوں۔اب ہمارے جامعات میں لڑکیاں اپنے کلاس فیلوز کو راکھی باندھتی ہیں۔ اور دیگر اور چیزوں کے ساتھ یہ تہوار بھی آہستہ آہستہ زیادہ منایا جا رہا ہے۔یہ تو اظہر من الشمس ہوا کہ جس کو پسند ہوا وہ ہی باندھ اور بندھوا سکتا ہے۔میری رائے میں البتہ یہ اسلامی تعلیم اور طریقے کے منافی ہے۔اور ہر مسلم کوحدیث ۔من تشبہ بقوم ِِ فھو منھم۔ کی رو سے اجتناب برتنا ضروری ہے ۔
اس لیے کہ یہ مذہبی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
شایدجامعات میں اس کا رواج پانا عزیز کو ناپسند ہوا ہو گا۔آپ نے نا پسندیدہ کی ریٹنگ دی ہے۔ وجہ؟؟÷
کونسی تصویر؟تصویر نمبر تین کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے۔ مجھے تو دکھ ہوا۔http://www.bbc.co.uk/urdu/multimedi...raksha_bandhan_festival_pics_gallery_mb.shtml
یہ خبر درست اس لئے ہے کہ میری اپنی طالبات جب جامعات میں داخلہ لیتی ہیں تو مجھے اُن سے وہاں کی خبریں معلوم ہوتی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ میں نے خود ایک جامعہ میں دو سمسٹر پڑھایا ہے۔ ایسے طلبہ کی بھی ایک کثیر تعداداہے جو اپنی قدروں اور اپنی اسلامی ثقافت سے کافی اچھی طرح واقف ہیں اور اپنے آپ کی درستگی کی فکر و جستجو کرتے ہیں۔ لیکن ایسے طلبہ بھی اب بڑھتے جا رہے ہیں جنہیں اپنے لئے نہ منزل کا پتہ ہے نہ سمتوں کا اندازہ ہے۔شایدجامعات میں اس کا رواج پانا عزیز کو ناپسند ہوا ہو گا۔
جاسمن ۔میرے لیے یہ انتہائی حیرت انگیز بات ہے بلکہ یقین نہیں آرہا کہ ہماری جامعات میں ایسا ہوتا ہوگا۔
مجھے مسلمانوں کا راکھی باندھنا پسند نہیں اسی لیے نا پسند کیاشایدجامعات میں اس کا رواج پانا عزیز کو ناپسند ہوا ہو گا۔
جاسمن ۔میرے لیے یہ انتہائی حیرت انگیز بات ہے بلکہ یقین نہیں آرہا کہ ہماری جامعات میں ایسا ہوتا ہوگا۔
شدید افسسوس کی بھی ریٹینگ ہونی چاہیئےیہ خبر درست اس لئے ہے کہ میری اپنی طالبات جب جامعات میں داخلہ لیتی ہیں تو مجھے اُن سے وہاں کی خبریں معلوم ہوتی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ میں نے خود ایک جامعہ میں دو سمسٹر پڑھایا ہے۔ ایسے طلبہ کی بھی ایک کثیر تعداداہے جو اپنی قدروں اور اپنی اسلامی ثقافت سے کافی اچھی طرح واقف ہیں اور اپنے آپ کی درستگی کی فکر و جستجو کرتے ہیں۔ لیکن ایسے طلبہ بھی اب بڑھتے جا رہے ہیں جنہیں اپنے لئے نہ منزل کا پتہ ہے نہ سمتوں کا اندازہ ہے۔
ایک لڑکی نے اپنی شادی میں نکاح کے ساتھ پھیروں کی بھی فرمائش کی۔ اور بھی بہت سی باتیں ہیں لیکن انہیں بتاتے ہوئے خود مجھے ہول پڑنے لگتے ہیں۔۔۔