امجد علی راجا بھائی، بہت بڑھیا، مقطع تو لا جواب ہے، شکریہ!!
میری کچھ گزارشات ہیں، اگر پسند نہ آئیں تو نظر انداز کر دیں۔۔
شکریہ باباجی! آپ نے غزل پسند کی، میری محنت ٹھکانے لگی۔واہ واہ بہت ہی خوب
غور فرمائیں، مرے حسنِ نظر کی داد دیںہونٹ پر مکھی تھی اس کے، جو دکھا تھا تل مجھےجیب میں سگریٹ کے پیسے تک نہیں حالت ہے یہاور وہ کہتی ہے "کے ایف سی" میں آکے مل مجھے"مار ڈالا تم نے مجھ کو" دس دفعہ اس نے کہامفت میں ظالم کی بچی کہہ گئی قاتل مجھےدل لگایا جس سے بھی غربت زدہ نکلی وہی"فارنر" اک مل گئی تو مل گئی منزل مجھے
شکریہ مہ جبین باجی
شکریہ محترم یعقوب آسی صاحب،مصرعِ طرح محلِ نظر ہے۔ ’’پاگل‘‘ میں گاف مفتوح ہے۔ ’’دفعہ‘‘ ’’مصرعہ‘‘ ’’مصرعے‘‘ کی بندش کا معاملہ متنازع سمجھا جاتا ہے۔
باقی مناسب ہے ’’حسبِ معمول‘‘۔
داد اندر داد باہر داد اوپر داد دوںبھاگئی امجد علی راجا کی یہ محفل مجھے
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں زبیر بھیا!امجد علی راجا ! بہت خوب ، ہر شعر لا جواب
بلال بھیا آپ کی تعریف بہت حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ شکریہہاہاہا
زبردست
مزہ آ گیا۔
ایک دو شعر تو سیدھا دل پہ لگے ہیں۔
نہیں وقار بھیا! محمد بلال اعظم بھیا نے مطلع اور مقطع کے بارے میں کہا ہے۔ کیوں بلال بھیا؟یہ والے نا
جیب میں سگریٹ کے پیسے تک نہیں حالت ہے یہاور وہ کہتی ہے "کے ایف سی" میں آکے مل مجھےدل لگایا جس سے بھی غربت زدہ نکلی وہی"فارنر" اک مل گئی تو مل گئی منزل مجھے
یوسف بھیا آپ نے تو اتنی ڈھیر ساری کردی، خوشی سے مجھے پاگل کرکے چھوڑیں گے آپ۔آپ کی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل مجھے"ورنہ اکثر لڑکیاں تو کہتی ہیں پاگل مجھے
شکریہ شیزان بھیا!"آپ کی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل مجھے"
ورنہ اکثر لڑکیاں تو کہتی ہیں پاگل مجھے
عمدہ ہے راجا جی۔۔۔ پر
"لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے"
شکریہ محترم یعقوب آسی صاحب،"حسبِ معمول" مناسب ہونے کے علاوہ کچھ سمجھ نہیں آیا
مصرعِ طرح محلِ نظر ہے۔ ؟؟’’پاگل‘‘ میں گاف مفتوح ہے۔؟؟
پیاری بہنا عینی شاہ کو "گھر والی - باہر والی" پسند نہیں آئی تھی، اور بہنا سے میں نے بطورِ جرمانہ آج ہی نئی غزل پوسٹ کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ وفا کر رہا ہوں، امید ہے عینی شاہ کے ساتھ ساتھ باقی شاہ صاحبان کو بھی پسند آئے گی۔
"آپ کی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل مجھے"ورنہ اکثر لڑکیاں تو کہتی ہیں پاگل مجھےغور فرمائیں، مرے حسنِ نظر کی داد دیںہونٹ پر مکھی تھی اس کے، جو دکھا تھا تل مجھےجیب میں سگریٹ کے پیسے تک نہیں حالت ہے یہاور وہ کہتی ہے "کے ایف سی" میں آکے مل مجھے"مار ڈالا تم نے مجھ کو" دس دفعہ اس نے کہامفت میں ظالم کی بچی کہہ گئی قاتل مجھےدل لگایا جس سے بھی غربت زدہ نکلی وہی"فارنر" اک مل گئی تو مل گئی منزل مجھےدل تو کرتا ہے کہ میک اپ نوچ لوں بیگم کا میںجب تھما دیتی ہے ہنس کر، پارلر کا بل مجھےزندگی بھر پیار کی راہیں مقدر بن گئیںدوڑ پڑتا ہوں پکارے جب نئی منزل مجھےاک ادا سے وہ "بجا" رکھتی ہے مجھ کو ہر گھڑیوہ سمجھ بیٹھی ہے شاید پیر کی پائل مجھے
اب تم بات کو گھما رہے ہو مستقبل کے "بیوروکریٹ"
ورنہ تو "اصل" شعر تھا ہی یہی
کوئی تو بھید رہنے دیا کرونہیں وقار بھیا! محمد بلال اعظم بھیا نے مطلع اور مقطع کے بارے میں کہا ہے۔ کیوں بلال بھیا؟
یہ تو حسنِ ظن ہے آپ کا۔بلال بھیا آپ کی تعریف بہت حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ شکریہ
شکریہ امجد بھیا! فارنر کا چکر اصلی ہے نہ شعری بلکہ کچھ کچھ "خواہش" سی ہے دلِ بیتاب کیواہ واہ جناب مزہ آ گیا، فارنر والا چکر اصلی ہے یا صرف شعری ؟؟؟
جزاک اللہ استادِ محترم1۔ مصرعِ طرح (ظاہر ہے آپ کا تو نہیں)، بجائے خود کمزور ہے اور ممکن ہے اِس کے پیچھے کوئی ’’فلمی‘‘ قسم کا منظر رہا ہو۔ مجھے ٹھیک ٹھیک معلوم نہیں ہے۔
2۔ آپ کے قوافی ہیں۔ قابِل، منزِل، مِل ۔۔ لام سے پہلا حرف زیر کے ساتھ۔ جب کہ ’’پاگَل‘‘ میں گاف پر زبر ہے۔ لہٰذا یہ قافیہ درست نہیں سمجھا جائے گا۔
3۔ مزید محنت کیا کیجئے! مزاح کے پیچھے سنجیدگی ہوتی ہے۔ جتنی اعلیٰ وہ سنجیدگی ہو گی مزاح بھی اتنا ہی اعلیٰ تخلیق ہو گا۔ میں ذاتی طور پر کچھ ایسے مزاح نگاروں کی کتب بھی دیکھ چکا ہوں جو مزاح کو مذاق سمجھتے ہیں۔ ایسا مزاح بہت جلد فراموش کر دیا جاتا ہے۔
بہت شکریہ۔
شاید!! بشرطیکہ وہ عمر کے بارے میں بات نہیں کر رہی ہوں!!شکریہ شیزان بھیا!
"لڑکیاں بھی کبھی سچ کہتی ہیں کیا؟"
جی استاد محمد یعقوب آسی !1۔ مصرعِ طرح (ظاہر ہے آپ کا تو نہیں)، بجائے خود کمزور ہے اور ممکن ہے اِس کے پیچھے کوئی ’’فلمی‘‘ قسم کا منظر رہا ہو۔ مجھے ٹھیک ٹھیک معلوم نہیں ہے۔بہت شکریہ۔
جی استاد محمد یعقوب آسی !
یہ 1962 میں بنی فلم "ان پڑھ" کا گانا ہے۔