خواب لے لو، خواب لے لو یہ مصرعہ تو ادبی حلقوں میں خاصہ مقبول تھا مگر صدقے جاؤں اپنی چھوٹے غالب کے جس نے تعبیر لے لو تعبیر لے لو کی صدا لگا کر نہ صرف ادبی حلقوں میں نئی اختراع ڈالی
بلکہ مجھے تو اس کے پس پشت اک سازش نظر آتی ہے جناب یوسف ثانی کی گدی ہتھیانے کی۔
کہ تعبیر والا سلسلہ تو ان یوسف سے منسوب تھا۔ ابھی بھی وقت ہے یوسف بھائی سب سے پرانی تعبیر بتانے والا کا تختہ لگا کر لوگوں کو تختہ مشق بنا لیں
مجھے گارنٹی دی جائے کہ خواب صیغہ راز میں رکھیں جائیں گے اور تعبیریں تھوڑے منافع کے عوض بیچی نہیں جائیں گیں۔
نیز حوروں والے خواب کس عمر میں نظر آتے ہیں۔ اس سلسلہ میں رہنمائی دی جائے۔ ہمیں شبہ ہے کی جناب محترم وارث بھائی کا خواب بدل گیا ہے۔ اگر ان کے خواب میں حور کی جگہ بحر لگا دی جائے تو بھی تحریر کا اثر قائم رہتا ہے۔