مہ جبین
محفلین
آپ کے نام سے موسوم ہے دیواں میرا
اللہ اللہ یہ شرف خواجہء گیہاں میرا
رنگ و بُو ، لالہ و گل ، سرو و سمن جشنِ بہار
آپ میرے ہیں تو سارا ہے گلستاں میرا
آپ کا عشق ازل سے ہے مِرے دل میں مقیم
سب پہ ظاہر ہے یہ سرمایہء پنہاں میرا
آپ کی مدح لکھے جاؤں یونہی تا بہ ابد
ساتھ چھوڑے نہ کبھی عمرِ گریزاں میرا
ہے محیطِ دل و جاں گنبدِ خضرا کا خیال
کیا بگاڑے گا بھلا وقت کا طوفاں میرا
آخرت کے لئے سامان بہم ہو ہی گیا
بن گئے اشکِ ندامت سرو ساماں میرا
ہے مطافِ دل و جاں اسمِ گرامی اُن کا
یہی قبلہ ، یہی کعبہ ، یہی ایماں میرا
اِس سے پہلے کہ کوئی پُرسشِ وحشت ہوتی
چھپ گیا دامنِ رحمت میں گریباں میرا
اللہ اللہ ایاز اُن کی عطا کا عالم
بھر دیا دولتِ کونین سے داماں میرا
ایاز صدیقی