ڈاکٹر مشاہد رضوی
لائبریرین
آپ ﷺ کا سراپا اور سیدنا ابوہریرہ کا معمول
مشہور تابعی حضرت سعید بن المسیب رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے محمد رضی اللہ عنہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے بارے روایت فرماتے ہیں۔ آپ جب کسی دیہاتی یا کسی ایسے شخص کو پا لیتے جس نے آپ ﷺ کا دیدار نہ کیا ہوتا تو اسے بٹھا لیتے اور اس سے اپنے آقا ﷺ کے حسن و جمال کا تذکرہ کرکے اپنے دل کو تسلی دیتے۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا ساری زندگی یہ عمل رہا جب کسی ایسے شخص کو پا لیتے جس نے محبوب خدا کے حسن و جمال کا نظارہ نہ کیا ہوتا تو اسے کہتے کہ آمیں تجھے آپ ﷺ کے شمائل سناتا ہوں اور اس کے بعد آپ ﷺ کے حسن و جمال کا تذکرہ کرتے (آخر میں فرماتے) میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں میں نے آپ ﷺکی مثل نہیں دیکھا۔(طبقات ابن سعد،:417،41
مشہور تابعی حضرت سعید بن المسیب رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے محمد رضی اللہ عنہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے بارے روایت فرماتے ہیں۔ آپ جب کسی دیہاتی یا کسی ایسے شخص کو پا لیتے جس نے آپ ﷺ کا دیدار نہ کیا ہوتا تو اسے بٹھا لیتے اور اس سے اپنے آقا ﷺ کے حسن و جمال کا تذکرہ کرکے اپنے دل کو تسلی دیتے۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا ساری زندگی یہ عمل رہا جب کسی ایسے شخص کو پا لیتے جس نے محبوب خدا کے حسن و جمال کا نظارہ نہ کیا ہوتا تو اسے کہتے کہ آمیں تجھے آپ ﷺ کے شمائل سناتا ہوں اور اس کے بعد آپ ﷺ کے حسن و جمال کا تذکرہ کرتے (آخر میں فرماتے) میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں میں نے آپ ﷺکی مثل نہیں دیکھا۔(طبقات ابن سعد،:417،41