فرخ منظور

لائبریرین
آیا بسنت میلا

آیا بسنت میلا
منّا پھرے اکیلا

کچھ لوگ آرہے ہیں
کچھ لوگ جا رہے ہیں
کچھ دیکھتے ہیں میلا
منّا پھرے اکیلا

لوگوں کے پاس موٹر
کرتی پھرے ہے ٹرٹر
منّے کے پاس ٹھیلا
منّا پھرے اکیلا

ابّا نے دی اِکنّی
امّی نے دی اَدھّنی
پیسا ملے نہ دھیلا
منّا پھرے اکیلا

کوئی مٹھائی کھائے
کوئی چنے چبائے
کھاتا ہے کوئی کیلا
منّا پھرے اکیلا

آتا نہیں ہے کوئی
جاتا نہیں ہے کوئی
خالی پڑا ہے میلا
منّا پھرے اکیلا

(صوفی تبسّم)
 

الف عین

لائبریرین
ذرا اس کو واضح کر دیں کہ یہ الگ الگ نظمیں جو برقیا رہے ہو فرخ تو یہ کسی کتاب کا حصہ ہیں؟ ایک کتاب ’جھولنے‘ ہو چکی ہے۔ دوسری کتاب کا نام میں نے ہی ’ٹوٹ بٹوٹ‘ رکھا ہے، اصل معلوم نہیں، اور اب یہ ’غیر ٹوٹ بٹوٹانہ‘ نظمیں کس زمرے میں رکھی جائیں۔ اگر ہو سکے تو ان کو کمپائل کر کے مجھ کو فائل بھیج دو ای میل سے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
ذرا اس کو واضح کر دیں کہ یہ الگ الگ نظمیں جو برقیا رہے ہو فرخ تو یہ کسی کتاب کا حصہ ہیں؟ ایک کتاب ’جھولنے‘ ہو چکی ہے۔ دوسری کتاب کا نام میں نے ہی ’ٹوٹ بٹوٹ‘ رکھا ہے، اصل معلوم نہیں، اور اب یہ ’غیر ٹوٹ بٹوٹانہ‘ نظمیں کس زمرے میں رکھی جائیں۔ اگر ہو سکے تو ان کو کمپائل کر کے مجھ کو فائل بھیج دو ای میل سے۔

اعجاز صاحب میں "ٹوٹ بٹوٹ" کتاب ہی برقیا رہا ہوں اور اسی کتاب میں "دوسری نظمیں" کے نام سے حصہ ہے جس میں غیر ٹوٹ بٹوٹ نظمیں شامل ہیں۔ کتاب مکمل ہو جائے گی تو آپ کو کمپائل کر کے بھجوا دوں گا۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
نظم۔ آیا بسنت میلا۔ صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

آیا بسنت میلا

کلام: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم


آیا بسنت میلا
مُنا پھرے اکیلا

کچھ لوگ آ رہے ہیں
کچھ لوگ جا رہے ہیں
کچھ دیکھتے ہیں میلا
مُنا پھرے اکیلا

لوگوں کے پاس موٹر
کرتی پھرے ہے ٹَر ٹَر
مُنے کے پاس ٹھیلا
مُنا پھرے اکیلا

ابا نہ دیں اِکنی
امی نہ دیں اَدھنی
پیسا ملے نہ دھیلا
مُنا پھرے اکیلا

کوئی مٹھائی کھائے
کوئی چنے چبائے
کھاتا ہے کوئی کیلا
مُنا پھرے اکیلا

آیا نہیں ہے کوئی
جاتا نہیں ہے کوئی
خالی پڑا ہے میلا
مُنا پھرے اکیلا
 
Top