آ بھی جاؤ کہ زندگی کم ہے - یمنی داس

شمشاد

لائبریرین
آ بھی جاؤ کہ زندگی کم ہے
تم نہیں ہو تو ہر خوشی کم ہے

وعدہ کر کے یہ کون آیا نہیں
شہر میں آج روشنی کم ہے

جانے کیا ہو گیا ہے موسم کو
دھوپ زیادہ ہے چاندنی کم ہے

آئینہ دیکھ کر خیال آیا
آجکل ان کی دوستی کم ہے

تیرے دم سے ہی میں مکمل ہوں
بن تیرے تیری 'یمنی' کم ہے
 
Top