شمشاد
لائبریرین
آ! چاندنی بھی میری طرح جاگ رہی ہے
پلکوں پہ ستاروں کو لیے رات کھڑی ہے
یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے بُرے ہوں
اللہ کرئے جھوٹ ہو بہتوں سے سُنی ہے
وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے
بچپن کی غزل ہی میری محبوب رہی ہے
غزلوں نے وہیں زلفوں کے پھیلا دیے سائے
جن راہوں پہ دیکھا ہے بہت دھوپ کھڑی ہے
ہم دلی بھی ہو آئے ہیں لاہور بھی گھومے
اے یار مگر تیری گلی تیری گلی ہے
پلکوں پہ ستاروں کو لیے رات کھڑی ہے
یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے بُرے ہوں
اللہ کرئے جھوٹ ہو بہتوں سے سُنی ہے
وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے
بچپن کی غزل ہی میری محبوب رہی ہے
غزلوں نے وہیں زلفوں کے پھیلا دیے سائے
جن راہوں پہ دیکھا ہے بہت دھوپ کھڑی ہے
ہم دلی بھی ہو آئے ہیں لاہور بھی گھومے
اے یار مگر تیری گلی تیری گلی ہے