آ کے سجّادہ نشیں قیس ہوا میرے بعد نہ رہی دشت میں خالی کوئی جا میرے بعد
یہ کلام مرزا محمد تقی ہوس کا ہے، نام مرزا محمد تقی خان، تخلص ہوس، 67-1766 میں فیض آباد میں پیدا ہوئے ۔لکھنئو میں نشو ونما ہوئی وہیں مفتی گنج میں رہتے تھے ۔ میر حسن کے بعد مصحفی کے شاگرد ہوئے۔ 36-1835 میں وفات پائی۔ نمونہ کلام:
میں تم کو نہ کہتا تھا کہ آئینہ نہ دیکھو - آخر ہدف چشم فسوں ساز ہوئے تم
لے گئے جب تیرے دیوانے کو عیسی نے کہا ۔ ہر گھڑی میں کیا علاج مرد سودائی کروں
منع کیوں کرتا ہے زاہد آہ و زاری سے ہمیں - ہم سے کس دن خوش تھے وہ جو اب خفا ہو جائیں گے