الف نظامی
لائبریرین
آخری تدوین:
سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی اگر ذرا کوشش کرے تو جس طرح ڈرائی پورٹ ، ائیرپورٹ ، ائیر لائن بنائی ہے اسی طرح نسٹ یونیورسٹی کا ایک کیمپس سیالکوٹ میں بنوا سکتی ہے۔سیالکوٹ کے بڑے مسائل میں سے ایک تعلیم کا مسئلہ ہے۔ ابھی تک اس شہر میں کوئی بڑی یونیورسٹی نہیں ہے۔ خواتین کے ڈگری کالج کو کچھ برس قبل یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا تھا اور اب اس کا نیا کیمپس بھی بن رہا ہے لیکن اس کے باوجود کوئی معیاری سرکاری یونیورسٹی یہاں نہیں ہے۔
ہاں شاید۔سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی اگر ذرا کوشش کرے تو جس طرح ڈرائی پورٹ ، ائیرپورٹ ، ائیر لائن بنائی ہے اسی طرح نسٹ یونیورسٹی کا ایک کیمپس سیالکوٹ میں بنوا سکتی ہے۔
حکومت بھی بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے اپنی کارکردگی بہتر بنا سکتی ہے معاشی مسائل کا ادراک اور ان کے حل کے لیے حکومت اور انڈسٹری کا جتنا تعلق بڑھے گا اتنی ہی ترقی کی راہیں کھلیں گی۔سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی بے شک تعریف کے قابل ہے۔
ائیر پورٹ بنانا، ائیر لائین بنانا، ڈرائی پورٹ وغیرہ، یہ سب اس لیے بن گئے کہ ان میں سیاہ ست شامل نہیں تھی اور لوگوں نے ایمانداری سے کام کیا۔
یہ ضروری نہیں کہ ہسپتال اور یونیورسٹی خیرات کی نیت سے ہی بنائی جائے۔ سیالکوٹ کی ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے بھی عوام میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ہاں شاید۔
لیکن ایک بات اہم ہے وہ یہ کہ بزنس کمیونٹی نے جتنے پراجیکٹس سیالکوٹ میں کیے ہیں وہ سارے کمرشل ہیں۔ مثال کے طور پر ایئر پورٹ ہی سے وہ اربوں کا منافع ہر سال کما رہے ہیں۔ سیالکوٹ میڈیکل سٹی کی فزیبلٹی رپورٹ دیکھنے کا بھی مجھے موقع ملا ہے، وہاں بھی کچھ ایسا ہی حال ہوگا۔ رفاحی کاموں میں یہ ہاتھ نہیں ڈالتے، یا پھر انتہائی چھوٹے پیمانے پر کرتے ہیں۔ یہ کام تو سیاسی نمائندوں کے کرنے کے ہیں، بزنس مین منافع دیکھے بغیر کہاں اس جھنجھٹ میں آئے گا اور سیاسی نمائندے تو خیر ماشاءاللہ صرف کرسی لینے یا دینے کے چکر ہی میں ہوتے ہیں۔
اب اپوزیشن کو آگ لگے لگی کہ سلیکٹڈ پی آئی اے ڈبو کر نجی ایئر لائن کا افتتاح کرنے پہنچ گیا
غیر ملکی ائیر لائنز سے کورونا وائرس کی وجہ سے ڈاون سائزنگ کی وجہ سےان میں کام کرنے والے کافی پاکستانی پائلٹس ملک واپس آگئے تھے جن کو ائیر سیال میں لے لیا گیا ہے۔مجھے پورا یقین ہے کہ ایئر سیال میں کوئی سفارشی اور جعلی لائسنس ہولڈر پائلٹ نہیں ہوں گے۔
یہ کارکردگی حکومت کی تو نہیں کیوں کہ یہ نجی منصوبہ ہے البتہ اس منصوبے میں حکومت نے سہولت کار کا کردار ادا کیا جس کی تعریف کرنی چاہیے۔اب اپوزیشن کو آگ لگے لگی کہ سلیکٹڈ پی آئی اے ڈبو کر نجی ایئر لائن کا افتتاح کرنے پہنچ گیا
اللہ تعالی اس منصوبے کو کامیاب فرمائے اور سیالکوٹ و پاکستان کی ترقی کا باعث ہو۔ آمین