نیلم
محفلین
جب نمرود نے حضرت ابراہیم علیہ السّلام کو زندہ جلانے کے لیے ایک نہایت ہیبت ناک آگ کا الاﺅ روشن کیا تو چشم فلک نے دیکھا کہ ایک ننھا سا ابابیل اپنی چونچ میں دو تین قطرے پانی کے لئے بڑے اضطرار کے عالم میں اس ہیبت نا ک آگ کی طرف اڑا جارہا ہے ۔ کسی نے پو چھا میاں اتنی بیتابی کے ساتھ کہاں کا ارادہ ہے؟ بولا : ” نمرود کی آگ بجھا نے جا رہا ہوں “۔ کہا : ” اے نا سمجھ پرندے کیا پانی کے یہ چند قطرے جو تمہاری چونچ میں ہیں، نمرود کی آگ سرد کر دیں گے؟ “ ننھا ابابیل بولا : ” مجھے معلوم ہے کہ میری یہ کمزور سَعی اس سلسلے میں کچھ بھی کام نہ دے گی لیکن میں اتنا ضرور جانتا ہوں کہ جب نمرود کی آگ بجھانے والو ں کی فہر ست بنائی جائے گی تو اِس میں میرا نام بھی ضرور شامِل کیا جائے گا