صابرحسین
محفلین
(تعارف)
ایک عام اعتبار سے” وحشی“ بھی مہذب ہےکیونکہ وہ نہایت احتیاط سےاپنےبچوں کو قبیلےکی وراثت اور تمام معاشی سیاسی ، ثقافتی اور اخلاقی عادات و رستور منتقل کرتا ہےجنہیں اس نےزمین پر زندہ رہنےکےدوران تخلیق کیا اور ترقی دی۔
یہاں سائنسی طریقہ کار سےسوچنا نا ممکن ہےکیونکہ دوسرےانسانوں کو ”وحشی“ یا غیر مہذب کہہ کر ہم کوئی معروضی حقیقت بیان نہیں کر رہےبلکہ اپنےلئےشدید محبت اور دسروں کےطریقہ زندگی سےشرم کا اظہار کر رہےہیں ۔ بےشک ہم ان سادہ لوگوں کےمتعلق غلط انداز سےگاتےہیں جنہوں نےہم پر بہت سےاحسان کئے۔ انہوں نےہمیں مہمان نوازی اور اخلاقی اقدار میں سےبہت کچھ سکھایا ۔ اگر ہم اپنی ثقافت کی بنیادوں اور اجزائےترکیبی کی فہرست مرتب کریں تو ہمیں پتہ چلےگا کہ برہنہ قوموں (Nak Ed Nation) ہےیہ تمام لوازمات حاصل کر لئےتھےاور ہمارےلئےتزئین و زبائش اور تحریر کو تکلیف دہ شےسمجھ کر اس سےکنی کتراتیں تھیں ۔ہمیں اپنےآباءو اجداد کےلئے” وحشی“ اور غیر مہذب جیسی اصطلاحات کا استعمال کم کرنا چاہےہمیں ان قبیلوں کو جو غیر پیداواری دنوں کےلئےکچھ بچا کر نہیں رکھتےاور تحریر کا استعمال نہیں کرتےغیر متمدن کہنا چاہئےاور موازنےکےطور پر انہیں متمدن کہنا چاہئےجو پڑھےلکھےہوں۔
منتظمین اعلیٰ سے درخواست ہے کہ ثقافت کا بھی ایک چوپال بنا دیں۔
ایک عام اعتبار سے” وحشی“ بھی مہذب ہےکیونکہ وہ نہایت احتیاط سےاپنےبچوں کو قبیلےکی وراثت اور تمام معاشی سیاسی ، ثقافتی اور اخلاقی عادات و رستور منتقل کرتا ہےجنہیں اس نےزمین پر زندہ رہنےکےدوران تخلیق کیا اور ترقی دی۔
یہاں سائنسی طریقہ کار سےسوچنا نا ممکن ہےکیونکہ دوسرےانسانوں کو ”وحشی“ یا غیر مہذب کہہ کر ہم کوئی معروضی حقیقت بیان نہیں کر رہےبلکہ اپنےلئےشدید محبت اور دسروں کےطریقہ زندگی سےشرم کا اظہار کر رہےہیں ۔ بےشک ہم ان سادہ لوگوں کےمتعلق غلط انداز سےگاتےہیں جنہوں نےہم پر بہت سےاحسان کئے۔ انہوں نےہمیں مہمان نوازی اور اخلاقی اقدار میں سےبہت کچھ سکھایا ۔ اگر ہم اپنی ثقافت کی بنیادوں اور اجزائےترکیبی کی فہرست مرتب کریں تو ہمیں پتہ چلےگا کہ برہنہ قوموں (Nak Ed Nation) ہےیہ تمام لوازمات حاصل کر لئےتھےاور ہمارےلئےتزئین و زبائش اور تحریر کو تکلیف دہ شےسمجھ کر اس سےکنی کتراتیں تھیں ۔ہمیں اپنےآباءو اجداد کےلئے” وحشی“ اور غیر مہذب جیسی اصطلاحات کا استعمال کم کرنا چاہےہمیں ان قبیلوں کو جو غیر پیداواری دنوں کےلئےکچھ بچا کر نہیں رکھتےاور تحریر کا استعمال نہیں کرتےغیر متمدن کہنا چاہئےاور موازنےکےطور پر انہیں متمدن کہنا چاہئےجو پڑھےلکھےہوں۔
منتظمین اعلیٰ سے درخواست ہے کہ ثقافت کا بھی ایک چوپال بنا دیں۔