ادب دوست
معطل
اساتذاء سے رحم کی درخواست کے ساتھ اصلاح اور تبصرے کی درخواست بھی ہے
حالِ دل اُن سے کہیں گے پر یہ ضد کہ روبرو
ابتدائے شوق ہے اور انتہائے آرزو
دل گرفتہ جاں بہ لب عشّاق دیکھے کو بہ کو
نقش اپنا ہی نظر آتا ہے مجھ کو چار سو
فرق جو ظاہر کا ہے وہ تو نظر کا ہے فریب
ورنہ سب کے درد کی تصویر تو ہے ہوبہو
ہے یہ آرائش سماعت کیلئے آواز ِ دوست
کان کی لو تک جو شب بھر آنکھ سے ٹپکا لہو
ابتدائے آفرینش کے لیے بے تاب ہے
گوہر ِ آبِ فلک، دریا بہ دریا جو بہ جو
کیا عجب کہ ڈھونڈتا ہے مسکنِ اول مکیں
جب تمنّا سے جدا ہے یہ جہانِ رنگ و بو
حالِ دل اُن سے کہیں گے پر یہ ضد کہ روبرو
ابتدائے شوق ہے اور انتہائے آرزو
دل گرفتہ جاں بہ لب عشّاق دیکھے کو بہ کو
نقش اپنا ہی نظر آتا ہے مجھ کو چار سو
فرق جو ظاہر کا ہے وہ تو نظر کا ہے فریب
ورنہ سب کے درد کی تصویر تو ہے ہوبہو
ہے یہ آرائش سماعت کیلئے آواز ِ دوست
کان کی لو تک جو شب بھر آنکھ سے ٹپکا لہو
ابتدائے آفرینش کے لیے بے تاب ہے
گوہر ِ آبِ فلک، دریا بہ دریا جو بہ جو
کیا عجب کہ ڈھونڈتا ہے مسکنِ اول مکیں
جب تمنّا سے جدا ہے یہ جہانِ رنگ و بو