سید زبیر
محفلین
ابليس کافرمان اپنے سياسي فرزندوں کے نام
لاکر برہمنوں کو سياست کے پيچ ميںزناريوںکو دير کہن سے نکال دو
وہفاقہ کش کہ موت سے ڈرتا نہيں ذرا
روحمحمد اس کے بدن سے نکال دو
فکرعرب کو دے کے فرنگي تخيلات
اسلامکو حجاز و يمن سے نکال دو
افغانيوںکي غيرت ديں کا ہے يہ علاج
ملاکو ان کے کوہ و دمن سے نکال دو
اہلحرم سے ان کي روايات چھين لو
آہوکو مرغزار ختن سے نکال دو
اقبالکے نفس سے ہے لالے کي آگ تيز
ايسےغزل سرا کو چمن سے نکال دو
(ضرب کلیم)