جزاک اللہ خیرا نایاب بھائی ۔۔۔ میں کچھ مصروف تھا تو وقفہ آ گیا، کہ ابھی بہت سے موتی شریک کرنے باقی ہیںبہت خوب صورت شراکت
ماضی کے گزرے لمحے جیسے زندہ ہوگئے ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
عارف بھائی کچھ عرصہ پہلے مجھے ریڈیو پاکستان کے ڈرامے سننے کا شوق ہوا ، اس سلسلے میں تو کچھ خاص گوہر حاصل نہیں ہوا لیکن اور بہت نایاب چیزیں ہاتھ آ گئیں انشاء اللہ ساتھ ساتھ دوستوں کے لیئے لگاتا رہوں گا !کہاں کہاں سے ایسی نایاب چیزیں تلاش کر لیتے ہیں؟
بہت خوب۔ اگر ریڈیو پاکستان کے محافظ خانے سے محمد اسد(پہلے پاکستانی ) کی کوئی یادگار مل جائے تو ضرور شیئر کیجئے گا۔ موصوف آسٹریا-ہنگری کے ایک نامور یہودی پادری خاندان سے تعلق رکھتے تھے، جنہوں نے 1926میں اسلام قبول کیا اور تحریک پاکستان میں دیگر مسلم رہنماؤں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ 14 اگست 1947 کو آپکو پہلا پاکستانی پاسپورٹ اور شہری بنایا گیا۔ قائد اعظم نے آپکو Department of Islamic Reconstruction کا پہلا سربراہ بھی منتخب کیا جسکا آج کوئی نام و نشان باقی نہیں ہے۔عارف بھائی کچھ عرصہ پہلے مجھے ریڈیو پاکستان کے ڈرامے سننے کا شوق ہوا ، اس سلسلے میں تو کچھ خاص گوہر حاصل نہیں ہوا لیکن اور بہت نایاب چیزیں ہاتھ آ گئیں انشاء اللہ ساتھ ساتھ دوستوں کے لیئے لگاتا رہوں گا !
بہت خوب۔ اگر ریڈیو پاکستان کے محافظ خانے سے محمد اسد(پہلے پاکستانی ) کی کوئی یادگار مل جائے تو ضرور شیئر کیجئے گا۔ موصوف آسٹریا-ہنگری کے ایک نامور یہودی پادری خاندان سے تعلق رکھتے تھے، جنہوں نے 1926میں اسلام قبول کیا اور تحریک پاکستان میں دیگر مسلم رہنماؤں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ 14 اگست 1947 کو آپکو پہلا پاکستانی پاسپورٹ اور شہری بنایا گیا۔ قائد اعظم نے آپکو Department of Islamic Reconstruction کا پہلا سربراہ بھی منتخب کیا جسکا آج کوئی نام و نشان باقی نہیں ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Muhammad_Asad
بہت خوب۔ اگر ریڈیو پاکستان کے محافظ خانے سے محمد اسد(پہلے پاکستانی ) کی کوئی یادگار مل جائے تو ضرور شیئر کیجئے گا۔ موصوف آسٹریا-ہنگری کے ایک نامور یہودی پادری خاندان سے تعلق رکھتے تھے، جنہوں نے 1926میں اسلام قبول کیا اور تحریک پاکستان میں دیگر مسلم رہنماؤں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ 14 اگست 1947 کو آپکو پہلا پاکستانی پاسپورٹ اور شہری بنایا گیا۔ قائد اعظم نے آپکو Department of Islamic Reconstruction کا پہلا سربراہ بھی منتخب کیا جسکا آج کوئی نام و نشان باقی نہیں ہے۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Muhammad_Asad