لاریب مرزا
محفلین
اردو محفل کی رکنیت کے بعد بارہا ہمارے ذہن میں یہ خیال آیا کہ اس فورم کی بنیاد کس نے اور کیسے رکھی ہو گی؟ اردو محفل کے منتظم ابن سعید کی یہ تحریر ہمیں اس حوالے سے بے حد دلچسپ لگی کہ اس میں انہوں نے اردو ٹیک کی کہانی کو اردو محفل کے پس منظر سے جوڑا ہے ۔ انٹرنیٹ آرکائیو کی سالگرہ والی لڑی میں انہوں نے یہ تجویز دی کہ اس تحریر کا کلی یا جزوی طور پر اردو ترجمہ کیا جا سکتا ہے۔ تحریر میں اردو محفل کے قیام اور کچھ محفلین کا تذکرہ پڑھ کے ہم نے سوچا کہ کیوں نہ جزوی طور پر (جہاں تک اردو محفل اور محفلین کا ذکر ہے) تحریر کا ترجمہ کیا جائے تحریر میں استعمال کی گئی کچھ اصطلاحات سے نابلد ہونے کے باوجود ہم نے ان کے ترجمے کی باقاعدہ تحقیق کی اور اس کام میں ہمیں بہت لطف آیا
ابن سعید کی اس شاندار تحریر کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے:
12 دسمبر، 2008 ء کو ایک اردو بلاگر، محمد وارث نےاردو محفل میں اپنے بلاگ کی گمشدگی کا مسئلہ بیان کیا، جو کہ اردو ٹیک (UrduTech.net) پر بنایاگیا تھا۔ نہ صرف وارث، بلکہ اس وقت کے بہت سے دوسرے اردو بلاگران بلاگنگ سروس اردو ٹیک کی اچانک عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے کھوئے ہوئے بلاگوں کو لے کر رنجیدہ خاطرتھے۔ یہ عدم دستیابی کئی ہفتوں تک جاری رہی جس نے اردو بلاگستان کی ہئیت بدل دی۔
اردو ٹیک کی کہانی میں غوطہ زن ہونے سے پہلے اردو زبان اور ویب پر اردو کے فروغ میں اردو محفل فورم کے کردار پر ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔ اردو ہند و پاک سمیت دنیا بھر میں دس کروڑ سے زائد (دنیا کی کل آبادی کا تقریبا 1.5٪) لوگوں کی عام بول چال کی زبان ہے۔ یہ اپنے بھر پور ادب کے ساتھ جنوبی ایشیا میں صدیوں سے شاعری کی صف اول کی زبان رہی ہے۔ البتہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اردو کے آثار کچھ دیگر زبانوں مثلاً عربی اور ہندی کی نسبت قدرے کم رہے۔ ویب کے ابتدائی دنوں میں اردو بولنے والے طبقے کی عوام کو کمپیوٹر باسانی دستیاب نہیں تھے۔ کمپیوٹر میں اردو لکھنے کی سہولت سافٹوئر میں پہلے سے موجود نہیں ہوتی تھی یا اس کے لیے اضافی سوفٹ ویئر کی تنصیب اور ترتیب کی ضرورت پڑتی تھی۔ اردو رسم الخط میں متن کا دائیں سے بائیں (RTL) کی سمت بہاؤ ان آلات پر اردو پڑھنے اور لکھنے کے لیے ایک اور مسئلہ تھا جو کہ بائیں سے دائیں رخ والی زبانوں کو ذہن میں رکھ کر تیار کیے گئے تھے۔ ایسے فونٹ کی بھی قلت تھی جو اردو حروف و علامات کی مکمل طور پر اور مناسب طریقے سے نمائش کر سکتے۔ اردو میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا رسم الخط، خط نستعلیق بھی ابتدائی طور پر فقط صفحہ سازی کے ایک سوفٹویئر، ان پیج میں دستیاب تھا جس میں یونیکوڈ کی سہولت دستیاب نہیں تھی اور اس سافٹوئیر نے کتابوں اور اخبارات وغیرہ کے مواد کواپنی مخصوص اینکوڈنگ میں مقفل کر دیا تھا۔ ابتدائی ایام کی آن لائن اردو اخبارات کی سائٹیں اپنے مواد کو تصاویر کی صورت برآمد کر کے ویب پر شائع کیا کرتی تھیں۔
اردو دان طبقے نے ابتدا میں ویب پر اردو متن لکھنے کے لئے رومن رسم الخط کا استعمال کیا، لیکن یونیکوڈ اردو کے فروغ کے لیے چھوٹے پیمانے پر کوششیں ہو رہی تھیں؛ ایسی ہی ایک ابتدائی کوشش اعجاز عبید کی طرف سے اردو کمپیوٹنگ یاہو گروپ کی تشکیل تھی۔ سن 2005 میں اردو طبقے سے چند لوگوں، جن میں @نبیل، @زیک، اور بہت سے دوسرے شامل ہیں، نے ویب پر یونیکوڈ اردو کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کی پہل کی اور اردو ویب کا قیام کیا اور ساتھ ہی اس کے تحت اردو محفل کے نام سے ایک آن لائن چوپال بنایا۔ بہت جلد ہی یہ اردو سے متعلق بات چیت، سافٹوئیر سازی، اور خیالات کے تبادلے کا مرکز بن گیا۔ لوگوں نے کمپیوٹر میں اور ویب پر اردو پڑھنے اور لکھنے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے آلات ایجاد کیے۔ انہوں نے بہت سے خوبصورت اردو فونٹ اور کی بورڈ لے آؤٹ بنائے، مختلف سافٹ ویئر اور سی ایم ایس نظاموں کا ترجمہ کیا اور تھیموں کو دائیں سے بائیں رخ کے موافق بنایا، لغات اور انسائیکلوپیڈیا بنائے، مختلف سافٹ ویئر میں اردو کی سہولت شامل کرنے کے لئے پلگ ان تیار کیے، لینکس آپریٹنگ سسٹم کے اردو نسخے تیار کیے، تکنیکی امداد و تعاون فراہم کی، چھپی ہوئی کتابوں کو ڈیجیٹائزڈ کیا، بلاگنگ کو فروغ دینے اور نئے بلاگروں کو نمایاں کرنے کے لیے اردو بلاگ ایگریگیٹر (سیارہ) بنایا، اور ادبی کاموں کے اشتراک کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرایا۔ یہ اردوویب کی بے شمار خدمات میں سے صرف چند ہیں۔ ان کوششوں نے ویب پر اردو کی موجودگی کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
میں، سعود عالم، اردو زبان اورثقافت کو آن لائن کرنے کی اپنی مستقل دلچسپی کے باعث سن 2008 کے اوائل سے اردوویب کے ساتھ منسلک ہوں۔ گزشتہ سات سالوں سے میں اردو ویب کی نظامت کا کام سنبھال رہا ہوں۔ اس دوران میں نے مختلف منصوبوں کی سرپرستی کی، بہت سے آلات تیار کیے، اور مختلف منصوبوں کا آغاز کیا۔ انٹرنیٹ آرکائیو میں اسکین صفحات کی شکل میں دستیاب قدیم اور ثقافتی اہمیت کی حامل اردو لغات میں الفاظ کی تلاش کو سہل بنانے کی ایک کوشش کے تحت میں نے حال ہی میں اردو ویب کے ایک رکن، فاتح کے ساتھ مل کر "Improving Accessibility of Archive Raster Dictionaries of Complex Script Languages" عنوان کے تحت ایک تحقیقی مقالہ شائع کیا۔
ابن سعید کی اس شاندار تحریر کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے:
12 دسمبر، 2008 ء کو ایک اردو بلاگر، محمد وارث نےاردو محفل میں اپنے بلاگ کی گمشدگی کا مسئلہ بیان کیا، جو کہ اردو ٹیک (UrduTech.net) پر بنایاگیا تھا۔ نہ صرف وارث، بلکہ اس وقت کے بہت سے دوسرے اردو بلاگران بلاگنگ سروس اردو ٹیک کی اچانک عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے کھوئے ہوئے بلاگوں کو لے کر رنجیدہ خاطرتھے۔ یہ عدم دستیابی کئی ہفتوں تک جاری رہی جس نے اردو بلاگستان کی ہئیت بدل دی۔
اردو ٹیک کی کہانی میں غوطہ زن ہونے سے پہلے اردو زبان اور ویب پر اردو کے فروغ میں اردو محفل فورم کے کردار پر ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔ اردو ہند و پاک سمیت دنیا بھر میں دس کروڑ سے زائد (دنیا کی کل آبادی کا تقریبا 1.5٪) لوگوں کی عام بول چال کی زبان ہے۔ یہ اپنے بھر پور ادب کے ساتھ جنوبی ایشیا میں صدیوں سے شاعری کی صف اول کی زبان رہی ہے۔ البتہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اردو کے آثار کچھ دیگر زبانوں مثلاً عربی اور ہندی کی نسبت قدرے کم رہے۔ ویب کے ابتدائی دنوں میں اردو بولنے والے طبقے کی عوام کو کمپیوٹر باسانی دستیاب نہیں تھے۔ کمپیوٹر میں اردو لکھنے کی سہولت سافٹوئر میں پہلے سے موجود نہیں ہوتی تھی یا اس کے لیے اضافی سوفٹ ویئر کی تنصیب اور ترتیب کی ضرورت پڑتی تھی۔ اردو رسم الخط میں متن کا دائیں سے بائیں (RTL) کی سمت بہاؤ ان آلات پر اردو پڑھنے اور لکھنے کے لیے ایک اور مسئلہ تھا جو کہ بائیں سے دائیں رخ والی زبانوں کو ذہن میں رکھ کر تیار کیے گئے تھے۔ ایسے فونٹ کی بھی قلت تھی جو اردو حروف و علامات کی مکمل طور پر اور مناسب طریقے سے نمائش کر سکتے۔ اردو میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا رسم الخط، خط نستعلیق بھی ابتدائی طور پر فقط صفحہ سازی کے ایک سوفٹویئر، ان پیج میں دستیاب تھا جس میں یونیکوڈ کی سہولت دستیاب نہیں تھی اور اس سافٹوئیر نے کتابوں اور اخبارات وغیرہ کے مواد کواپنی مخصوص اینکوڈنگ میں مقفل کر دیا تھا۔ ابتدائی ایام کی آن لائن اردو اخبارات کی سائٹیں اپنے مواد کو تصاویر کی صورت برآمد کر کے ویب پر شائع کیا کرتی تھیں۔
اردو دان طبقے نے ابتدا میں ویب پر اردو متن لکھنے کے لئے رومن رسم الخط کا استعمال کیا، لیکن یونیکوڈ اردو کے فروغ کے لیے چھوٹے پیمانے پر کوششیں ہو رہی تھیں؛ ایسی ہی ایک ابتدائی کوشش اعجاز عبید کی طرف سے اردو کمپیوٹنگ یاہو گروپ کی تشکیل تھی۔ سن 2005 میں اردو طبقے سے چند لوگوں، جن میں @نبیل، @زیک، اور بہت سے دوسرے شامل ہیں، نے ویب پر یونیکوڈ اردو کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کی پہل کی اور اردو ویب کا قیام کیا اور ساتھ ہی اس کے تحت اردو محفل کے نام سے ایک آن لائن چوپال بنایا۔ بہت جلد ہی یہ اردو سے متعلق بات چیت، سافٹوئیر سازی، اور خیالات کے تبادلے کا مرکز بن گیا۔ لوگوں نے کمپیوٹر میں اور ویب پر اردو پڑھنے اور لکھنے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے آلات ایجاد کیے۔ انہوں نے بہت سے خوبصورت اردو فونٹ اور کی بورڈ لے آؤٹ بنائے، مختلف سافٹ ویئر اور سی ایم ایس نظاموں کا ترجمہ کیا اور تھیموں کو دائیں سے بائیں رخ کے موافق بنایا، لغات اور انسائیکلوپیڈیا بنائے، مختلف سافٹ ویئر میں اردو کی سہولت شامل کرنے کے لئے پلگ ان تیار کیے، لینکس آپریٹنگ سسٹم کے اردو نسخے تیار کیے، تکنیکی امداد و تعاون فراہم کی، چھپی ہوئی کتابوں کو ڈیجیٹائزڈ کیا، بلاگنگ کو فروغ دینے اور نئے بلاگروں کو نمایاں کرنے کے لیے اردو بلاگ ایگریگیٹر (سیارہ) بنایا، اور ادبی کاموں کے اشتراک کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرایا۔ یہ اردوویب کی بے شمار خدمات میں سے صرف چند ہیں۔ ان کوششوں نے ویب پر اردو کی موجودگی کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
میں، سعود عالم، اردو زبان اورثقافت کو آن لائن کرنے کی اپنی مستقل دلچسپی کے باعث سن 2008 کے اوائل سے اردوویب کے ساتھ منسلک ہوں۔ گزشتہ سات سالوں سے میں اردو ویب کی نظامت کا کام سنبھال رہا ہوں۔ اس دوران میں نے مختلف منصوبوں کی سرپرستی کی، بہت سے آلات تیار کیے، اور مختلف منصوبوں کا آغاز کیا۔ انٹرنیٹ آرکائیو میں اسکین صفحات کی شکل میں دستیاب قدیم اور ثقافتی اہمیت کی حامل اردو لغات میں الفاظ کی تلاش کو سہل بنانے کی ایک کوشش کے تحت میں نے حال ہی میں اردو ویب کے ایک رکن، فاتح کے ساتھ مل کر "Improving Accessibility of Archive Raster Dictionaries of Complex Script Languages" عنوان کے تحت ایک تحقیقی مقالہ شائع کیا۔
مدیر کی آخری تدوین: