شفیق خلش ::::::ابھی کُچھ ہیں مِلنے کو باقی سزائیں!:::::: Shafiq Khalish

طارق شاہ

محفلین



ابھی کُچھ ہیں مِلنے کو باقی سزائیں
وہ گِنتے ہیں بیٹھے ہماری خطائیں

نہیں آتے پل کو جو پہروں یہاں تھے
اثر کھو چُکی ہیں سبھی اِلتجائیں

زمانہ ہُوا چھوڑ آئے وطن میں
نظر ڈُھونڈتی ہے اب اُن کی ادائیں

مِرے خونِ ناحق پہ اب وہ تُلے ہیں
جو تھکتے نہ تھے لے کے میری بَلائیں

خَلِشؔ تم زمیں کے، وہ ہیں آسماں پر
بَھلا کیسے سُنتے تمھاری صدائیں

شفیق خلؔش
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
اِظہارِ خیال اور پزیرائیِ اِنتخاب کے لئے تشکّر شہزاد ناصر صا حب!
شرِیک کرنا باعثِ شادمانی ہے، بہت نوازش :)
شاد رہیں
:)
 
Top