اب آؤ غمِ حیات مانگیں

La Alma

لائبریرین

اب آؤ غم ِحیات مانگیں
پیہم نئی واردات مانگیں

از راہِ مرکب ِتخیل
ہم فکر کے مفردات مانگیں

تشہیرِ سخن کے واسطے ہم
کیسے نہ قلم دوات مانگیں

پھر تذکرہِ حدیثِ دل کو
ہم روز نئی لغات مانگیں

چرچا ہے جہاں میں امرِ کُن کا
کیونکر نہی کا ثبات مانگیں

المٰی تہِ جاں ہیں کتنی پرتیں
ادراکِ علومِ ذات مانگیں

 

عباد اللہ

محفلین
خوبصورت غزل ہے
زیادہ تر مصرعے مفعول مفاعلن فعولن میں ہیں کوشش کریں سب کو اسی میں لے آئیں تو موسیقیت دو چند ہو سکتی ہے
اور وہ مرکبِ تخیل والا شعر مجھے سمجھ نہیں آیا
امرِ کن اور نہی کا ثبات بھی کچھ عجیب سا لگا
مقطع میں تہ جاں کا وہ مطلب نہیں جو خواہش کی گئی ہے ۔
مجموعی طور پر عمدہ غزل ہے داد قبول ہو
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
خوبصورت غزل ہے
زیادہ تر مصرعے مفعول مفاعلن فعولن میں ہیں کوشش کریں سب کو اسی میں لے آئیں تو موسیقیت دو چند ہو سکتی ہے
اور وہ مرکبِ تخیل والا شعر مجھے سمجھ نہیں آیا
امرِ کن اور نہی کا ثبات بھی کچھ عجیب سا لگا
مقطع میں تہ جاں کا وہ مطلب نہیں جو خواہش کی گئی ہے ۔
مجموعی طور پر عمدہ غزل ہے داد قبول ہو
بہت شکریہ .
آپ کو کون سا مصرع اس بحر میں نہیں لگا ؟

از راہِ مرکب ِتخیل
ہم فکر کے مفردات مانگیں

یعنی ہم سوچ کے خام مال (اجزا ، مفردات ) سے اپنا تخیل خود تشکیل دیں .زیادہ تر فکر مستعار لی ہوئی ہوتی ہے جو ہم اپنے گردو پیش کے حالت و واقعات پر عمومی رائے سے اخذ کرتے ہیں اگر ہمارے پاس فکر کے اجزائے ترکیبی ہوں گے تو تخیل ً خالصتًا اپنا ہو گا .

" نہی" تو" کن" کی ضد ہے .اور اس سے کس کو مفر ہے کہ "کن" کے آگے کسی کی نہیں چلتی .

مقطع میں آپ کو کیا لگا کیا خواہش کی گئی ہے ؟
 

عباد اللہ

محفلین
آپ کو کون سا مصرع اس بحر میں نہیں لگا ؟
پہلے مصرع میں آؤ میں ؤ بہر کیف دونوں طرح درست ہے۔

یعنی ہم سوچ کے خام مال (اجزا ، مفردات ) سے اپنا تخیل خود تشکیل دیں .زیادہ تر فکر مستعار لی ہوئی ہوتی ہے جو ہم اپنے گردو پیش کے حالت و واقعات پر عمومی رائے سے اخذ کرتے ہیں اگر ہمارے پاس فکر کے اجزائے ترکیبی ہوں گے تو تخیل ً خالصتًا اپنا ہو گا .
آپ شعر کی نثر کر دیکھئے ۔۔۔
اس مفہوم کے لئے قاری کو آپ سے رجوع کرنا پڑے گا

مقطع میں آپ کو کیا لگا کیا خواہش کی گئی ہے ؟
تہ خاک اور تہ مزار کے طرز پر تہ جاں یعنی جان کے نیچے پرتیں ہونا میرے نزدیک درست نہیں ۔
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
پہلے مصرع میں آؤ میں ؤ بہر کیف دونوں طرح درست ہے۔


آپ شعر کی نثر کر دیکھئے ۔۔۔
اس مفہوم کے لئے قاری کو آپ سے رجوع کرنا پڑے گا


تہ خاک اور تہ مزار کی طرز پر تہ جاں یعنی جان کے نیچے پرتیں ہونا میرے نزدیک درست نہیں ۔
مرکب والے شعر میں اگر مہفوم کی صحیح ترسیل نہیں ہورہی تو اسے بہتر بنایا جا سکتا ہے .
تہ جاں کو آپ ایک geologist کی نظر سے نہ دیکھیں .
 

نور وجدان

لائبریرین
چرچا ہے جہاں میں امرِ کُن کا
کیونکر نہی کا ثبات مانگیں

میں عباد اللہ کی رائے سے متفق ہوں ۔۔۔ چرچا ۔۔۔امرکن کا نہیں ہوتا بلکہ امرکن ۔۔پر یقین ہوتا ہے ۔۔۔۔نہی کا ثبات مانگا نہیں جاتا ۔۔یہ بھی ایک کیفیت ہے ۔۔۔۔۔۔باقی غزل کافی اچھی ہے ۔۔۔ اچھا لکھتی ہیں المی آپ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

La Alma

لائبریرین
میں عباد اللہ کی رائے سے متفق ہوں ۔۔۔ چرچا ۔۔۔امرکن کا نہیں ہوتا بلکہ امرکن ۔۔پر یقین ہوتا ہے ۔۔۔۔نہی کا ثبات مانگا نہیں جاتا ۔۔یہ بھی ایک کیفیت ہے ۔۔۔۔۔۔باقی غزل کافی اچھی ہے ۔۔۔ اچھا لکھتی ہیں المی آپ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیال اپنا اپنا ...
پسندیدگی کے لئے بہت شکریہ .آئندہ بھی اپنی رائے سے نوازتی رہا کریں .☺
 

الف عین

لائبریرین
دوسرے شعر کی تو المیٰ نے تشریح کر دی ہے، لیکن راست، ان کی مدد کے بغیر میری سمجھ میں بھی نہیں آیا تھا۔
آخری دونوں اشعار بھی مبہم ہیں۔
البتہ ایک بات کہوں گا۔ واردات اگرچہ عربی میں جمع ہے وارِد کا، لیکن اردو میں واحد ہی مستعمل ہے۔ اور اردو ہندی ترکیب سے اس کی جمع وارداتوں ÷وارداتیں بنائی جاتی ہے۔ ’پیہم‘ سے شک ہوتا ہے کہ المیٰ نے جمع کی صورت میں ہی لیا ہے۔
 

La Alma

لائبریرین
دوسرے شعر کی تو المیٰ نے تشریح کر دی ہے، لیکن راست، ان کی مدد کے بغیر میری سمجھ میں بھی نہیں آیا تھا۔
آخری دونوں اشعار بھی مبہم ہیں۔
البتہ ایک بات کہوں گا۔ واردات اگرچہ عربی میں جمع ہے وارِد کا، لیکن اردو میں واحد ہی مستعمل ہے۔ اور اردو ہندی ترکیب سے اس کی جمع وارداتوں ÷وارداتیں بنائی جاتی ہے۔ ’پیہم‘ سے شک ہوتا ہے کہ المیٰ نے جمع کی صورت میں ہی لیا ہے۔
شکریہ سر . واردات کا استمعال مصرع میں کس صورت درست ہے .واحد یا جمع ...؟
 
Top