اقبال ابن اقبال
محفلین
ایک مولوی صاحب کسی شخص کا نکاح پڑھانے گئے ،دولہا کے پھولوں کا سہرا بندھا ہوا تھا مولوی صاحب جاتے ہی بول اٹھے،کہ یہ سہرا بدعت ہے ،شرک ہے ،حرام ہے، کیوں کہ نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے باندھا تھا نہ ان کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے باندھا تھا ،نہ تابعین نے باندھا نہ تبع تابعین نے باندھا تھا ،بتاؤ کہ کونسی کتاب میں لکھا ہے کہ سہرا باندھو ۔مجبورا لوگوں نے سہرا کھول دیا ،جب مولوی صاحب نکاح پڑھا چکے ،تو تو دولہا کے باپ نے 2000 ہزار روپے کا لفافہ انہیں دیا ،مولوی صاحب نے فورا جیب میں ڈالناچاہاتو اچانک دولھے نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کہ مولوی صاحب ،نکاح پڑھا کر روپیہ کا لفافہ لینا بدت ہے ،حرام ہے ،شرک ہے، کیوں کہ نہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے لفافہ لیا نہ ان کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے ،نہ تابعین کرام نے اور نہ ہی تبع تابعین نے لفافہ لیا ،بتاؤ کہاں لکھا ہے کہ نکاح کی فیس لو ۔تو مولوی صاحب بول اٹھے کہ یہ تو خوشی کے پیسے ہیں۔ تو دولھا نے بھی جواب دیا کہ مولوی صاحب سہرا بھی خوشی کے موقع پر پہناجاتا ہے ،نہ کہ جنازے ..یا.. غم کے موقع پر ۔یہ سن کر مولوی صاحب شرم سار ہوگئے ۔
میرا خیال ہے کہ اب تو آپ بدعت کا مفہوم سمجھ گئے ہوں گے ؟....
میرا خیال ہے کہ اب تو آپ بدعت کا مفہوم سمجھ گئے ہوں گے ؟....