ہندوستان کے وزیرِ ریلوے لالو پرساد یادو فلم میں اداکاری کرنے کے خواہاں ہیں لیکن انہیں مناسب رول ملے گا تبھی وہ اداکاری کے لیے ہاں کہیں گے۔ یہ بات انہوں نے اپنے بلاگ میں کہی ہے۔
لالو یادو نے ’مائی پاپ کارن ڈاٹ کام‘ پر اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ اداکار اور سیاسی رہنماؤں میں بہت سی مماثلت ہوتی ہیں لیکن ’ایک سیاست داں کو ضابطوں، ثقافت، روایت اور سیاسی مرتبے کی مناسبت سے چلنا پڑتا ہے۔اگر آپ صحیح معنوں میں رہنمائی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے اندر قیادت کی سبھی صلاحیتیں موجود ہونی چاہیں‘۔
لالو لکھتے ہیں کہ انہوں نے شاہ رخ خان سے کہا ہے کہ وہ جب بھی کوئی فلم بنائیں اور انہیں اگر سیاسی رہنما کا کردار نبھانے کے ضرورت ہو تو وہ اس رول کے لیے تیار ہیں۔’میں اس کردار کے ساتھ انصاف کروں گا اور عام آدمی ایک صحیح سیاسی رہنما سے خود کو جوڑ سکے گا‘۔
لالو مزید کہتے ہیں کہ بالی وڈ میں بہت سے اداکاروں نے سیاسی رہنماؤں کے کردار ادا کیے ہیں۔ وہ سیاسی رہنماؤں کی طرح ٹوپی پہنتے ہیں اور ان کے انداز میں ایکٹنگ کرتے ہیں۔ لیکن لوگوں کو پتہ ہے کہ وہ صحیح رہنما نہیں ہیں اور ان اداکاروں کی تعریف نہیں کرتے ہیں جو سیاسی رہنماؤں کی خراب تصویر پیش کر رہے ہیں۔
لالو نے لکھا ہے کہ وہ اس فلم میں کام نہیں کریں گے جس میں صرف ناچ گانا ہو۔ انہوں نے لکھا ہے کہ وہ اداکار کے طور پر ہیما مالنی کی بہت عزت کرتے ہیں اور اگر وہ کوئی فلم بناتی ہیں اور اس میں انہیں رول دیتی ہیں تو وہ ضرور کریں گے۔
ہندوستان میں ان دنوں کئی سیاست دانوں اور فلم اداکاروں نے اپنے اپنے بلاگ لکھنے شروع کیے ہیں اور ان بلاگز کے ذریعے وہ اپنے مداحوں سے براہ راست مخاطب ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
(یہ رپورٹ بی بی سی اردو 17 جون کی اشاعت سے لی گئی)
لالو یادو نے ’مائی پاپ کارن ڈاٹ کام‘ پر اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ اداکار اور سیاسی رہنماؤں میں بہت سی مماثلت ہوتی ہیں لیکن ’ایک سیاست داں کو ضابطوں، ثقافت، روایت اور سیاسی مرتبے کی مناسبت سے چلنا پڑتا ہے۔اگر آپ صحیح معنوں میں رہنمائی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے اندر قیادت کی سبھی صلاحیتیں موجود ہونی چاہیں‘۔
لالو لکھتے ہیں کہ انہوں نے شاہ رخ خان سے کہا ہے کہ وہ جب بھی کوئی فلم بنائیں اور انہیں اگر سیاسی رہنما کا کردار نبھانے کے ضرورت ہو تو وہ اس رول کے لیے تیار ہیں۔’میں اس کردار کے ساتھ انصاف کروں گا اور عام آدمی ایک صحیح سیاسی رہنما سے خود کو جوڑ سکے گا‘۔
لالو مزید کہتے ہیں کہ بالی وڈ میں بہت سے اداکاروں نے سیاسی رہنماؤں کے کردار ادا کیے ہیں۔ وہ سیاسی رہنماؤں کی طرح ٹوپی پہنتے ہیں اور ان کے انداز میں ایکٹنگ کرتے ہیں۔ لیکن لوگوں کو پتہ ہے کہ وہ صحیح رہنما نہیں ہیں اور ان اداکاروں کی تعریف نہیں کرتے ہیں جو سیاسی رہنماؤں کی خراب تصویر پیش کر رہے ہیں۔
لالو نے لکھا ہے کہ وہ اس فلم میں کام نہیں کریں گے جس میں صرف ناچ گانا ہو۔ انہوں نے لکھا ہے کہ وہ اداکار کے طور پر ہیما مالنی کی بہت عزت کرتے ہیں اور اگر وہ کوئی فلم بناتی ہیں اور اس میں انہیں رول دیتی ہیں تو وہ ضرور کریں گے۔
ہندوستان میں ان دنوں کئی سیاست دانوں اور فلم اداکاروں نے اپنے اپنے بلاگ لکھنے شروع کیے ہیں اور ان بلاگز کے ذریعے وہ اپنے مداحوں سے براہ راست مخاطب ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
(یہ رپورٹ بی بی سی اردو 17 جون کی اشاعت سے لی گئی)