پاکستانی بھائی، اس مضمون پر تبصرہ کیا کریں، اتنے سارے مفروضے قائم کر کے یہ مضمون لکھا گیا۔ ایک چھوٹی سی مثال یہ ہے کہ لکھنے والے یہ بھی نہیںجان پائے کہ بیروت ملک نہیں شہر کا نام ہے۔ باقی کسی بات پر کیا کہا جائے
اس کے علاوہ 19ویں صدی تک پوری دنیا پر مسلمان چھائے ہوئے تھے، یہ واقعی نئی بات ہے
انیسویں صدی تک جنگیں تلواروں اور بھالوں سے لڑی جاتی تھیں، یہ بھی کافی
نئی معلومات ہیں
واقعی اسی لیے ہماری کسی بات پر یقین نہیںکیا جاتا، ویسے اس کا لنک تو دیں کہ کہاں سے یہ ملا؟