شاہد شاہنواز
لائبریرین
اتنی یادیں ہیں کہ ڈر جائیں گے مر جائیں گے
جب کبھی ہم ترے گھر جائیں گے مر جائیں گے
وہ جو کہتے ہیں سمندر ہے تری آنکھوں میں
جب سمندر میں اتر جائیں گے مر جائیں گے
پہلے امید تھی جینے کی جہاں والوں کو
اب تو کہتے ہیں جدھر جائیں گے مر جائیں گے
آپ اگر جان لیں ان عشق کے ماروں کی کتھا
آپ دنیا سے گزر جائیں گے مر جائیں گے
اس قدر درد نہ لا ایک غزل میں شاہد
ٹوٹ کر لوگ بکھر جائیں گے مر جائیں گے
جب کبھی ہم ترے گھر جائیں گے مر جائیں گے
وہ جو کہتے ہیں سمندر ہے تری آنکھوں میں
جب سمندر میں اتر جائیں گے مر جائیں گے
پہلے امید تھی جینے کی جہاں والوں کو
اب تو کہتے ہیں جدھر جائیں گے مر جائیں گے
آپ اگر جان لیں ان عشق کے ماروں کی کتھا
آپ دنیا سے گزر جائیں گے مر جائیں گے
اس قدر درد نہ لا ایک غزل میں شاہد
ٹوٹ کر لوگ بکھر جائیں گے مر جائیں گے