اجازت دو اگر جاناں مجھے اک عرض کرنی ہے ۔۔۔! میری پہلی نظٍم برائے اصلاح و تنقید

متلاشی

محفلین
اجازت دو اگر جاناں مجھے اک عرض کرنی ہے
مجھے وہ بات کہنی ہے جسے تم سے چھپایا تھا
بہت بے چین ہو کر بھی جو تم سے کہہ نہ پایا تھا
بہت رنجور ہوں میں اب ، کہ غم سے چور ہوں میں اب
زباں کچھ کہہ نہیں پاتی ، بہت مجبور ہوں میں اب
کہ حالِ دل بھی اپنا میں تو اب کچھ کہہ نہیں سکتا
سکونِ جاں کہیں کھویا، قرارِ جاں نہیں ملتا
تری یادوں میں کٹتی ہیں مری صبحیں ، مری شامیں
گذرتی ہیں ترے خوابوں میں اب تو میری سب راتیں
ذرا اک پل مجھے بھی دو ، مری یہ بات تم سن لو
نہیں کچھ مانگتا تم سے ،سوائے تیری الفت کے
مجھے اظہار کرنا ہے ، یہی اقرار کرنا ہے
مجھے تم سے محبت ہے ، مجھے تم سے محبت ہے ۔۔۔

متلاشی ۔ 2013-12-27
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
شامیں اور راتیں ہم قافیہ نہیں ہیں۔
اسامہ بھائی یہاں قافیہ کی پابندی ضروری نہیں۔ کہ یہ معریٰ ہے

اچھی کوشش ہے ذیشان بھائی:)۔ مگر کہیں کہیں روانی میں خلل محسوس ہورہا ہے اور مزید یہ تم کے ساتھ تیری بھی مستعمل نہیں۔ تم کے ساتھ تمھاری
 
آخری تدوین:
اسامہ بھائی یہاں قافیہ کی پابندی ضروری نہیں۔ کہ یہ معریٰ ہے

اچھی کوشش ہے ذیشان بھائی:)۔ مگر کہیں کہیں روانی میں خلل محسوس ہورہا ہے اور مزید یہ تم کے ساتھ تیری بھی مستعمل نہیں۔ تم کے ساتھ تمھاری
میں اصلاح کے خانے میں اپنی رائے اسی لیے پیش کرتا ہوں کہ اصل اپنی اصلاح مقصود ہوتی ہے۔
جزاکم اللہ خیرا۔ :)
 
اجازت دو اگر جاناں مجھے اک عرض کرنی ہے

مجھے وہ بات کہنی ہے جسے تم سے چھپایا تھا
بہت بے چین ہو کر بھی جو تم سے کہہ نہ پایا تھا
بہت رنجور ہوں میں اب ، کہ غم سے چور ہوں میں اب
زباں کچھ کہہ نہیں پاتی ، بہت مجبور ہوں میں اب
اس بیت میں ’’میں اب‘‘ کی جگہ ’’اب کے‘‘ کر کے دیکھئے۔ اچھا لگے تو اپنا لیجئے۔
کہ حالِ دل بھی اپنا میں تو اب کچھ کہہ نہیں سکتا
سکونِ جاں کہیں کھویا، قرارِ جاں نہیں ملتا
ملتا، سکتا ۔۔۔ قافیے پر جناب مزمل شیخ بسمل کی رائے لے لیجئے گا۔
تری یادوں میں کٹتی ہیں مری صبحیں ، مری شامیں
گذرتی ہیں ترے خوابوں میں اب تو میری سب راتیں
تم اور تو۔۔۔ ان کو یوں ملا دینا کیسا؟ جناب الف عین بہتر بتا سکتے ہیں۔
ذرا اک پل مجھے بھی دو ، مری یہ بات تم سن لو
نہیں کچھ مانگتا تم سے ،سوائے تیری الفت کے
وہی تم اور تو والا مسئلہ یہاں کچھ زیادہ کھٹک رہا ہے۔
مجھے اظہار کرنا ہے ، یہی اقرار کرنا ہے
مجھے تم سے محبت ہے ، مجھے تم سے محبت ہے ۔۔۔
آخری مصرع بدل دیجئے، یہ بہت زیادہ وہ ہے جسے پیشِ پا افتادہ کہتے ہیں۔ اسی بات کو ہزار رنگ میں بیان کیا جا سکتا ہے۔ فانی بدایونی کو دیکھئے۔

متلاشی ۔ 2013-12-27

اچھی کوشش ہے۔ ایک دو باتیں نوٹ فرما لیجئے میں نے آپ کے لکھے ہوئے متن میں شامل کر دی ہیں۔
بہت آداب۔
 

متلاشی

محفلین
صاحبان ! عرض کرنی ہوتا ہے یا کرنا ؟
میرے خیال میں اک کے ساتھ عرض کرنی ہوتا ہے اور کچھ کے ساتھ عرض کرنا ۔۔۔یعنی مجھے اک عرض کرنی ہے ، اور مجھے کچھ عرض کرنا ہے۔۔۔! باقی اساتذہ ہی بہتر رہنمائی فرما سکتے ہیں۔۔۔!
 

متلاشی

محفلین
اسامہ بھائی یہاں قافیہ کی پابندی ضروری نہیں۔ کہ یہ معریٰ ہے

اچھی کوشش ہے ذیشان بھائی:)۔ مگر کہیں کہیں روانی میں خلل محسوس ہورہا ہے اور مزید یہ تم کے ساتھ تیری بھی مستعمل نہیں۔ تم کے ساتھ تمھاری
پسندیدگی کے لئے شکریہ ۔۔۔ براہِ کرم جہاں خلل محسوس ہورہا ہے نشان زد کردیں تاکہ اسے درست کیا جا سکے۔۔۔ !
 

شوکت پرویز

محفلین
متلاشی بھائی!
اچھی نظم ہے۔ رہا مسئلہ تو اور تم کا، تو پوری نظم کو بآسانی 'تو' میں رکھا جا سکتا ہے۔ :)

اجازت دو دے اگر جاناں! مجھے اک عرض کرنی ہے
مجھے وہ بات کہنی ہے جسے تم تجھ سے چھپایا تھا
بہت بے چین ہو کر بھی جو تم تجھ سے کہہ نہ پایا تھا
بہت رنجور ہوں میں اب ، کہ غم سے چور ہوں میں اب
زباں کچھ کہہ نہیں پاتی ، بہت مجبور ہوں میں اب
کہ حالِ دل بھی اپنا میں تو اب کچھ کہہ نہیں سکتا
سکونِ جاں کہیں کھویا، قرارِ جاں نہیں ملتا
تری یادوں میں کٹتی ہیں مری صبحیں ، مری شامیں
گذرتی ہیں ترے خوابوں میں اب تو میری سب راتیں
ذرا اک پل مجھے بھی دو دے ، مری یہ بات تم تو سن لو لے
نہیں کچھ مانگتا تم تجھ سے ،سوائے تیری الفت کے
مجھے اظہار کرنا ہے ، یہی اقرار کرنا ہے
مجھے تم تجھ سے محبت ہے ، مجھے تم تجھ سے محبت ہے ۔۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
اجازت دو اگر جاناں مجھے اک عرض کرنی ہے
مجھے وہ بات کہنی ہے جسے تم سے چھپایا تھا
بہت بے چین ہو کر بھی جو تم سے کہہ نہ پایا تھا
بہت رنجور ہوں میں اب ، کہ غم سے چور ہوں میں اب
زباں کچھ کہہ نہیں پاتی ، بہت مجبور ہوں میں اب
کہ حالِ دل بھی اپنا میں تو اب کچھ کہہ نہیں سکتا
سکونِ جاں کہیں کھویا، قرارِ جاں نہیں ملتا
تری یادوں میں کٹتی ہیں مری صبحیں ، مری شامیں
گذرتی ہیں ترے خوابوں میں اب تو میری سب راتیں
ذرا اک پل مجھے بھی دو ، مری یہ بات تم سن لو
نہیں کچھ مانگتا تم سے ،سوائے تیری الفت کے
مجھے اظہار کرنا ہے ، یہی اقرار کرنا ہے
مجھے تم سے محبت ہے ، مجھے تم سے محبت ہے ۔۔۔

متلاشی ۔ 2013-12-27
اس منظوم کی خوبی ۔۔بے ساختگی ہے
 
Top