الف عین
لائبریرین
پاکستان کی خراب حالت سے متاثر پریشان حال ارکان محفل کا دھیان بٹانے کے خیال سے ایک آزاد مصدر مزاحیہ غزل کا پلان بنا رہا ہوں۔
یہ ایک شعر پچھلے ہفتے ولیمے میں دولھا کے انتطار میں ہوا تھا۔ احباب اب مید اشعار کہیں تو یہ ایک اجتماعی غزل ہو جائے۔ زمیں غالب کی ہے، بلکہ اسی غزل کے دو اشعار کے دو الگ الگ مصرعوں کو جوڑ کر یہ شعر ہوا ہے۔ تو عرض ہے:
اشتہا صبر طلب، اور ندارد نوشہ
کون جیتا ہے ولیمے کا ڈِنر ہونے تک
صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لئے
یہ ایک شعر پچھلے ہفتے ولیمے میں دولھا کے انتطار میں ہوا تھا۔ احباب اب مید اشعار کہیں تو یہ ایک اجتماعی غزل ہو جائے۔ زمیں غالب کی ہے، بلکہ اسی غزل کے دو اشعار کے دو الگ الگ مصرعوں کو جوڑ کر یہ شعر ہوا ہے۔ تو عرض ہے:
اشتہا صبر طلب، اور ندارد نوشہ
کون جیتا ہے ولیمے کا ڈِنر ہونے تک
صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لئے