باذوق
محفلین
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم و رحمۃ و برکاتہ
عزیزانِ گرامیٴ قدر !
انفارمیشن ٹکنالوجی کی روز افزوں ترقی نے اسلام کی دعوت و تبلیغ سے منسلک افراد کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ بھی اس ضمن میں متحرک ہوں ۔
وہ زمانہ ختم ہوا جب مبلغین ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب روایت صرف اتنا کہہ کر پیش کرتے تھے کہ
حدیث میں آیا ہے ۔۔۔ یا ، آنحضرت (ص) کا فرمان ہے ۔۔۔ وغیرہ ۔
آج کا باشعور قاری ہر حدیث کا حوالہ پوچھتا ہے کہ کس کتابِ حدیث کے کس باب میں کس نمبر کے تحت حدیث موجود ہے ؟
اسی صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے تحریری اُردو ( یونی کوڈ اُردو ) میں زخیرہٴ احادیث کی نیٹ پر منتقلی کے رحجان کو گذشتہ کچھ عرصے سے فروغ حاصل ہوا ہے اور یوں ، سب سے پہلے صحیحین ( بخاری اور مسلم ) کو یونی کوڈائز کرنے کی نیک اور قابلِ تحسین تحریک کا آغاز اُردو محفل سے ہوا ہے ۔
راقم الحروف بھی ایک طویل عرصے سے نیٹ پر دعوت و تبلیغ کے میدان میں سرگرم ہے ۔ تمنا تھی کہ جن بیشمار معروف و مقبول مستند احادیث کا زخیرہ میرے پاس جمع ہوا ہے ، ان تمام کو ایک ہی ویب سائٹ پر رکھ دیا جائے تاکہ عام افراد اور مبلغین حضرات کو کاپی / پیسٹ کرنے میں آسانی ہو ۔
اتفاق کی بات کہ سعودی عرب سے عربی زبان میں ایک ایسی ویب سائٹ بھی کا بھی اجراء ہوا ہے جس پر صحاح ستہ ( بخاری ، مسلم ، ابو داؤد ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ ) کے علاوہ دیگر کتبِ حدیث ( موطا امام مالک ، مسند احمد ، الدارمی ، صحیح ابن خزیمہ ) کی تمام احادیث موجود ہیں ۔
ہمارے اسلامی معاشرے میں معروف اور مقبول احادیث کی اُردو زبان میں پیش کشی کے لیے ناچیز نے اسی عربی سائٹ نداء الايمان کو محور بنایا ہے ۔ اور اسی کی طرز پر کتبِ حدیث کے زمرے قائم کیے ہیں ۔ مزید برآں ، ہر ایک حدیث کا مکمل حوالہ ، عربی متن کے رابطے کے ساتھ دیا گیا ہے ۔ تاکہ ہر حدیث مکمل حوالے کے ساتھ کاپی / پیسٹ کرنے میں آسانی ہو ۔
ویب سائٹ گو کہ فورم کی شکل میں ہے ، مگر یہ فورم صرف مطالعے کے لیے ہے ۔
پھر بھی قارئین رجسٹر ہو کر ذاتی پیغامات ارسال کرنے کی سہولت سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں ۔
الحمدللہ ، فورم کی شروعات ہو چکی ہے اور ١٠٠ سے زائد معروف احادیث شامل کی جا چکی ہیں ۔ اور یہ سلسلہ اللہ کی توفیق سے ہنوز جاری و ساری ہے ۔
امید کہ تبلیغِ دین کے میدان میں یہ فورم مفید اور کارآمد ثابت ہوگا ۔
گذارش ہے کہ اس کی تشہیر میں آپ خود بھی حصہ لیں تاکہ امتِ مسلمہ کے زیادہ سے زیادہ اردوداں طبقے تک دینِ مبین کا یہ صحیح علم پہنچ سکے اور ہم اس کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو سنوار سکیں ۔