احتجاج کی خبریں

اس سے پہلے بھی مختلف دھاگوں میں احتجاج کی خبریں دی جا رہیں تھیں ، لیکن ان دھاگے میں جاری تبصروں کی وجہ سے دیکھا گیا کئی دفعہ ایک ہی خبر بار بار مختلف دھاگوں میں دی گئی اسلئے میں نے سوچا کہ ایک خبروں کے لئے مخصوص دھاگہ کھولا جائے اس میں صرف خبریں دی جائیں تآکہ لوگوں کو تمام انفارمیشن ایک ہے جگہ دی جاسکے۔ اس طرح تصاویر کے لئے علیحدہ دھاگہ موجود ہے۔
 
ایمرجنسی کا ساتواں دن

ایمرجنسی:اندرون سندھ صحافی ہراساں

پاکستان میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سندھ کے اندرونی علاقوں میں صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہیں پولیس اور خفیہ اداروں کےاہلکار ہراساں کر رہے ہیں۔ اندرون سندھ میں صحافیوں کو پہلے ہی جاگیردارانہ سماجی پس منظر کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا لیکن ایمرجنسی کے نفاذ نے ان کی دشواریاں بڑھا دی ہیں۔ انہیں اپنے کیمرے نکال کر ریکارڈنگ کرنے سےمنع کیا جا رہا ہے۔
 
پاکستان ڈائری - بی بی سی اردو

صدرکی شیلف لائف خاتمےکےقریب

پیپلز پارٹی کی سربراہ بینظیر بھٹو کے سیاسی نظریات جو بھی ہوں لیکن ان کی موجودگی میں خبروں کی کمی محسوس نہیں ہوتی۔ کبھی ان کی گرفتاری کی خبر آجاتی ہے کبھی ان کی رہائی کی، کبھی وہ صدر مشرف سے سمجھوتے کرنے لگتی ہیں کبھی انہیں چیلنج کرنے لگتی ہیں۔ غرض کہ جدھر جاتی ہیں جو کرتی ہیں وہ سب خبر بن جاتی ہے۔

اب غور فرمائیے کہ محترمہ کے مطابق وہ بالکل آزاد تھیں اور پاکستانی حکومت کے بیان سے اندازہ ہوا کہ اسے ان کی حفاظت کی فکر خود ان سے بھی زیادہ ہے اور امریکی بیان سے یہ تاثر ملتا ہے کہ محترمہ کی سیاسی کامیابی کا بیڑا اس نے اٹھا لیا ہے اور اس کی راہ میں جو بھی رکاوٹ پیدا ہوگی اسے دور کرنے کے لیے وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑے گا۔

ادھرجوں جوں امریکہ کی جانب سے بینظیر کے حق میں بیانات آ رہے ہیں صدر پرویز مشرف کے لب ولہجے میں پسپائی کا عنصر بڑھتا جا رہا ہے۔ وہ کچھ بجھے بجھے سے لگنے لگے ہیں چنانچہ انہوں نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ نئے صدر کا حلف اٹھانے سے پہلے اپنی وردی اتار دیں گے اور انتخابات 15 فروری تک کرا دیے جائیں گے۔
 
جسٹس جاوید اقبال کوئٹہ میں نظربند

پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جاوید اقبال کو کوئٹہ پہنچا دیاگیا ہے جہاں انہیں کوئٹہ کینٹ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کردیا گیا۔ ملک میں تین نومبر کو ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد جسٹس جاوید اقبال کو اسلام آباد میں نظر بند کردیا گیا تھا۔
 
سرحد: پانچ سو کی گرفتاری کا دعٰوی

پاکستان میں ایمرجنسی کے نفاذ اور ججوں کی برطرفی کے خلاف جمعہ کو آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کے اعلان پر صوبہ سرحد میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں نے پانچ سو سے زائد کارکنوں کی گرفتاری کا دعوٰی بھی کیا ہے۔
 
ممکنہ مفاہمت کی بےنظیر کی شرط

پاکستان پیپلز پارٹی کا راولپنڈی کا جلسہ ریاستی جبر کی نذر ہونے کے بعد پارٹی کی رہنما بے نظیر بھٹو ابھی پنجاب میں اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ تو نہیں کرپائیں لیکن اپنی نو سالہ جلاوطنی ختم کرنے کے بعد اٹھارہ اکتوبر کو پاکستان واپس آنے سے لے کر اب تک وہ بتدریج اپنی سیاست کی رفوگیری میں لگی ہیں۔
 
نیویارک: بھوک ہڑتال اور مظاہرے

پاکستان میں ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف نیویارک میں پاکستانیوں کا احتجاج اور مظاہرے جمعہ کو بھی جاری رہے جن میں کئی گھنٹوں کی بھوک ہڑتال بھی شامل ہے۔ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کا ایمرجنسی اور فوجی صدر کے خلاف احتجاج اور مظاہرے نیویارک میں پاکستانی قونصل خانے کے سامنے بھوک ہڑتال سے شروع ہوئے۔
 
اب سے کچھ دیر پہلے (بعد نمازِ عصر) یہاں ریگل چوک، صدر میں ایک چھوٹا سا احتجاجی مظاہرہ ہوا جس پر پولیس اور رینجرز نے وحشیانہ لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو گاڑیوں میں بٹھایا اور چل دیئے۔۔۔! (غالبا جماعتِ اسلامی کی طرف سے تھا یہ مظاہرہ)
 
ایجنسیوں کے لیے’ قانونی کور‘:عاصمہ

ہیومن رائٹس آف پاکستان کی نظر بند سربراہ اور حقوق انسانی کی کارکن عاصمہ جہانگیر نے حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم ان قوانین کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش ہے جو عدالتی نظر ثانی کی وجہ سے وقت کے ساتھ ساتھ اپنی منفی خصلتیں کھو چکے تھے۔

مزید پڑھیں
 
سندھ وکلاء اجلاس، پی پی پی کارکن رہا

سندھ وکلاء اجلاس، پی پی پی کارکن رہا

کراچی میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایمرجنسی اور پی سی او واپس لیے بغیر نگران حکومت اور عام انتخابات کا اعلان بے معنیٰ ہیں۔
اجلاس میں وکلاء کے علاوہ جسٹس ( ر) ناصر اسلم زاہد، جسٹس ( ر) ماجدہ رضوی، جسٹس( ر) فخرالدین جی ابراہیم نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منگل کو عبوری آئینی حکم کے تحت حلف نہ اٹھانے والے جج صاحبان بھی بار روم آئیں گے۔
 
احتجاج اب موبائل فون میں

وکلاء نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری کے ساتھ اظہار یکجہتی اور صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف احتجاج کی شدت کو برقرار رکھنے کے لیے ایک نرالا انداز اپنایا ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون سیٹوں میں ’گومشرف گو‘ کا نعرہ ریکارڈ کر کے اس کو رنگ ٹون بنا لیا ہے۔
 
خوشی سے مر نہ جاتے گر اعتبار ہوتا

صدر مشرف سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان

بینظیر بھٹو نے کہا ہے کہ انہوں نے صدر پرویز مشرف سے بات چیت کا سلسلہ بند کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نو جنوری سے پہلے کے شیڈول کو تسلیم کرتی ہیں لیکن اس سے پہلے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔
 

اظہرالحق

محفلین
کل اسلام آباد کے کچھ اسکولوں کے طلبہ نے احتجاج کیا اور جب پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو والدین نے وعدہ کیا کہ وہ اب کسی احتجاج میں شریک نہیں ہونگے اور انہیں چھوڑ دیا گیا ۔ ۔ ہماری نئی نسل شاید کچھ جذبات رکھتی ہو مگر ہم سے پہلے والی نسل زندگی کو کسی بھی قسم کی غلامی میں گذارنے کے لئے تیار ہے ۔ ۔ ۔ جو اس احتجاج اور اسکے انجام سے ظاہر ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
 
سیّد بادشاہ کا کارڈ

اپنے پاکستانیوں کے سیّد پرویز مشرف نے دستور سے ہٹ کر اتوار چھٹی کے دن ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کیا جس کے بعد سیکریٹری انفارمیشن سیّد انور محمود نے بڑے سیّد کی خواہش کے عین مطابق سوال پوچھنے کا حق پہلے غیر پاکستانی صحافیوں کو دیا۔
جنرل صاحب نے اس پریس کانفرنس کے دوران بظاہر مغربی سماعتوں کی راحت کے لیے انتخابات فروری کی بجائے نو جنوری سے قبل کرانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے نسیان کے مارے ہوئے پاکستانیوں کو یاد دلایا کہ وہ وعدہ کہ ’اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی‘ پورا کردیاگیا ہے ۔
 
بینظیر کی سات روزہ نظر بندی کا حکم،کارکنوں کی گرفتاریاں

پاکستان پیپلز پارٹی کی چئرپرسن بینظیر بھٹو کو مجوزہ لانگ مارچ سے روکنے کے لیے لاہور میں نظر بند کر دیا گیا ہے اور ان کی قیام گاہ کے اردگرد بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ پولیس نے لانگ مارچ کے لیے جمع ہونے والے درجنوں کارکنوں کوگرفتار بھی کر لیا ہے۔
 
دولتِ مشترکہ:22 نومبر تک مہلت

دولت مشترکہ کے ممالک کے وزرائے خارجہ نے پیر کو لندن میں ایک غیر معممولی اجلاس میں پاکستان کی رکنیت فوری طور پر معطل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن کہا ہے کہ اگر بائیس نومبر تک پاکستان نے تنظیم کے مطالبات تسلیم نہ کیئے تو اس صورت میں رکنیت معطل کر دی جائے گی۔
ان مطالبات میں صدر کا وردی اتارنا، آئین بحال کرنا اور عدلیہ کی آزادی شامل ہیں۔ پاکستان حکومت کو یہ مطالبات ماننے کے لیے دس روز کا وقت دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومتِ پاکستان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ میڈیا پر عائد پابندیاں بھی اٹھائے۔
 
انکاری ججوں کے شام و سحر

20071107102418lawyer_strike_banner203.jpg

لاہور میں اسلام آباد کی نسبت پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججوں پر قدرے کم پابندیاں نظر آتی ہیں۔ گو ہر انکاری جج کے گھر کے باہر ابھی تک پولیس کا پہرہ ہے لیکن اگر آپ بے دھڑک گیٹ سے اندر داخل ہو جائیں تو وہ روک ٹوک کرنے کی بجائے کہیں اور دیکھنے لگتے ہیں۔
اور آجکل کے ماحول میں لگتا یوں ہے کہ وہ دن بھر ایسا ہی کرتے رہتے ہیں۔
 
جسٹس جاوید اقبال کی نظربندی ختم

ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے سپریم کورٹ کے معزول جج جسٹس جاوید اقبال کی مبینہ نظر بندی ختم کر دی گئی ہے اور انہوں نے پیر کو بغیر کسی پروٹوکول کے کوئٹہ شہرکا دورہ کیا ہے۔
کوئٹہ کے شہری جسٹس جاوید اقبال کو اس وقت دیکھ کر حیران رہ گئے جب وہ ایک سبز نمبر پلیٹ کی سرکاری گاڑی میں کسی پروٹوکول کے بغیر شہر کی مختلف سڑکوں سےگزرے۔
 
Top