زیک
مسافر
یعنی یہ دو مذاہب بھی ایک دوسرے کے لئے کافر ہیںجی معلوم ہے۔ یہ جنازہ سنی عالمِ دین نے پڑھایا تھا۔
فقہِ جعفریہ کے مطابق جنازہ گھر میں ادا کیا گیا تھا۔
یعنی یہ دو مذاہب بھی ایک دوسرے کے لئے کافر ہیںجی معلوم ہے۔ یہ جنازہ سنی عالمِ دین نے پڑھایا تھا۔
فقہِ جعفریہ کے مطابق جنازہ گھر میں ادا کیا گیا تھا۔
اور مجھے اسلام کو ٹریڈ مارک سے تشبیہ دینے پر حیرت ہوئیٹریڈ مارک کا لفظ مثال دینے کے لیے استعمال ہوا ہے، حقیقی معنوں میں نہیں۔ آپ کے اس سوال پر مجھے حیرت ہوئی۔
میں کون ہوتا ہوں مرزا قادیانی کو جھوٹا اور کافر کہنے والا۔ یہ تو ہمارے دین نے پہلے ہی بتادیا ہے کہ نبوت کا دروازہ تاقیامت بند ہوگیا۔ اب نبوت کا دعویٰ کرنے والا ہر شخص جھوٹا اور کافر ہوگا۔مرزا قادیانی کو جھوٹا، کذاب، کافر کچھ بھی کہہ لیں۔ اس سے متعلق افواہیں اور کہانیاں گھڑ لیں۔ ان سب چیزوں سے کسی کو کچھ فرق نہیں پڑتا۔
ریاستِ پاکستان تو قادیانیوں کے خلاف قانون سازی کرچکی تقریباً نصف صدی پہلے۔ اب کیا کوئی نئی قانون سازی ہونے والی ہے؟ میرے تو علم میں نہیں۔البتہ اگر ان الزامات کو بنیاد بنا کر آپ ریاست یا حکومت کو مجبور کر دیں کہ وہ قادیانیوں کے خلاف قانون سازی کرے۔ ان کو دیگر پاکستانیوں جیسے حقوق سے محروم رکھا جائے یا ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جائے تو یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ کیونکہ ریاست و حکومت کے سامنے ملک کے تمام شہری بلا کسی مذہبی تفریق کے مساوی ہیں۔
کیا بھارت مسلمانوں کو غیر مسلم قرار دینے کی قانون سازی کررہا ہے؟پاکستان جو قادیانی اقلیت کیساتھ کر چکا ہے۔ آجکل وہی کام بھارت مسلم اقلیت کے ساتھ کر رہا ہے۔ جیسے پاکستان میں قادیانی اقلیت کے خلاف قانون سازی ہوئی ہے۔ وہی کچھ بھارت مسلم اقلیت کے خلاف قانون سازی کرکے حاصل کر رہا ہے۔ ملک کی کسی بھی مذہبی کمیونٹی کو اس طرح ریاستی لیول پر قانون سازی کے ذریعہ نشانہ بنانا ریاست اور حکومت دونوں کے اصولوں کے خلاف ہے۔
اگر آپ کی نظر میں بھارت جو مسلم اقلیت کے ساتھ کر رہا ہے وہ غلط ہے تو پھر آپ کو پاکستان کی قادیانی اقلیت کے حق میں بھی آواز بلند کرنی چاہئے۔ ریاست و حکومت کا یہ کام نہیں کہ اپنے ملک کے شہریوں کے مابین مذہبی تنازعات و اختلافات میں فریق بنے۔
مسلمانوں کے ساتھ ایسا اس وقت ضرور ہونا چاہیے جب وہ جائیں تو مسجد ، پڑھیں تو قرآن، تبلیغ تو دینِ اسلام کی کریں، لیکن ساتھ میں یہ بھی کہیں کہ ہم عیسائی ہیں (یا یہودی ہیں) اور ہم لوگوں کو اسلام کی نہیں بلکہ عیسائیت (یا یہودیت) کی دعوت دے رہے ہیں۔ایک ماڈیسٹ پروپوزل: مسلمانوں کے ساتھ مغرب میں وہی سلوک ہونا چاہیئے جیسا احمدیوں کے ساتھ پاکستان میں ہوتا ہے
قادیانیوں کی یہ دلیل بالکل غلط ہے۔ کیونکہ قرآن و حدیث کی رو سے یہ بات ثابت ہے کہ حضورﷺ کے بعد تاقیامت کوئی نبی نہیں آئے گا۔ہو بہو یہی دلیل قادیانی دیتے ہیں کہ مرزا قادیانی کی بعثت کے وقت صحیح العقیدہ مسلمان حق پر تھے۔ لیکن جب انھوں نےمرزا قادیانی کا انکارکیا تو وہ دائرہ حقیقی اسلام (قادیانیت) سے خارج ہو گئے۔ اب صرف وہ حقیقی مسلمان ٹھہرا جو مرزا قادیانی کا پیروکار ہے۔
اگر آپ اوپر یہودیوں، مسیحیوں اور مسلمانوں سے متعلق اس دلیل کو واقعتاً تسلیم کرتے ہیں تو قادیانیوں کی یہ دلیل بھی تسلیم کریں۔
قادیانی ختمِ نبوت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، اس لیے وہ مسلمان نہیں۔درست بات ہے۔ اس لئے قادیانیوں کے عقائد تو صحیح بتائیں۔ وہ خود کو کافر یا غیر مسلم ہرگز نہیں مانتے۔ اور سختی سے اپنی مسلمانیت کا دفاع کرتے ہیں۔
عجیب بات ہے لیکن یہودیوں اور مسیحیوں کا دعویٰ بھی یہی ہے کہ ان کی مذہبی کتب کے مطابق اب کوئی اور نیا نبی یا رسول نہیں آسکتا۔ اور اسی لئے یہودی و مسیحی رسول اللہ ﷺ کی بعثت کا پہلے دن سے انکار کرتے چلے آئے ہیں۔قادیانیوں کی یہ دلیل بالکل غلط ہے۔ کیونکہ قرآن و حدیث کی رو سے یہ بات ثابت ہے کہ حضورﷺ کے بعد تاقیامت کوئی نبی نہیں آئے گا۔
ریاستِ پاکستان تو قادیانیوں کے خلاف قانون سازی کرچکی تقریباً نصف صدی پہلے۔
ضروری نہیں کہ بھارت اپنی مسلم اقلیت کے خلاف عددی ہندو برتری کی بنیاد پر ویسی ہی قانون سازی کرے جیسا کہ قادیانیوں کے خلاف پاکستان میں ہوئی ہے۔ اصل نکتہ یہ تھاکہ ریاست و حکومت کا کام اپنے تمام شہریوں کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا ہے۔ اور کسی ایک عددی اکثریت والے مذہب کے دباؤ یا فرمائش پر کسی اقلیت کو قانون سازی کے ذریعہ نشانہ بنانا اصول ریاست و حکومت کے منافی ہے۔کیا بھارت مسلمانوں کو غیر مسلم قرار دینے کی قانون سازی کررہا ہے؟
میں آپ کا بات سمجھنے سے قاصر ہوں۔ وضاحت کی درخواست ہے۔یعنی یہ دو مذاہب بھی ایک دوسرے کے لئے کافر ہیں
حضورﷺ کی آمد کا ذکر تو خود تورات و انجیل میں ہے۔ اس بات کا ثبوت ہمیں قرآنِ مجید سے ملتا ہے۔عجیب بات ہے لیکن یہودیوں اور مسیحیوں کا دعویٰ بھی یہی ہے کہ ان کی مذہبی کتب کے مطابق اب کوئی اور نیا نبی یا رسول نہیں آسکتا۔ اور اسی لئے یہودی و مسیحی رسول اللہ ﷺ کی بعثت کا پہلے دن سے انکار کرتے چلے آئے ہیں۔
بصد احترام، کیا ہی اچھا ہو کہ آپ مذکورہ گفتگو کو اُسی سیاق و سباق میں سمجھنے کی کوشش کریں جس میں وہ کی گئی ہے۔اور مجھے اسلام کو ٹریڈ مارک سے تشبیہ دینے پر حیرت ہوئی
لگتا ہے آپ نے Jews for Jesus کے بارے میں نہیں سنا۔ نہ ہی آپ کو مورمن مذہب کا علم ہے۔ مورمن خود کو مسیحی کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد کا پروٹیسٹنٹ اور کیتھولک عقائد سے کافی فرق ہے۔مسلمانوں کے ساتھ ایسا اس وقت ضرور ہونا چاہیے جب وہ جائیں تو مسجد ، پڑھیں تو قرآن، تبلیغ تو دینِ اسلام کی کریں، لیکن ساتھ میں یہ بھی کہیں کہ ہم عیسائی ہیں (یا یہودی ہیں) اور ہم لوگوں کو اسلام کی نہیں بلکہ عیسائیت (یا یہودیت) کی دعوت دے رہے ہیں۔
قادیانوں کو نشانہ تو نہیں بنایا گیا۔ انھیں تو صرف یہ کہا گیا ہے کہ چونکہ وہ مسلمان نہیں ہیں، اس لیے خود کو مسلمان نہ کہیں، اور مسلمانوں کے شعار اختیار نہ کریں۔کسی ایک عددی اکثریت والے مذہب کے دباؤ یا فرمائش پر کسی اقلیت کو قانون سازی کے ذریعہ نشانہ بنانا اصول ریاست و حکومت کے منافی ہے۔
میں واقعی ان کے بارے میں نہیں جانتا۔ خیر یہ یہودیوں اور عیسائیوں کا داخلی معاملہ ہے۔لگتا ہے آپ نے Jews for Jesus کے بارے میں نہیں سنا۔ نہ ہی آپ کو مورمن مذہب کا علم ہے۔ مورمن خود کو مسیحی کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد کا پروٹیسٹنٹ اور کیتھولک عقائد سے کافی فرق ہے۔
۱۔ ہم بھی عیسائیوں اور یہودیوں کو کہتے تو رہتے ہیں کہ حضرت موسیٰ اور ان کی امت، حضرت عیسیٰ اور ان کی امت، در حقیقت مسلمان تھے اور تم لوگ ان کے مذہب پر نہیں ہو۔ مشابہت تو موجود ہے۔مسلمانوں کے ساتھ ایسا اس وقت ضرور ہونا چاہیے جب وہ جائیں تو مسجد ، پڑھیں تو قرآن، تبلیغ تو دینِ اسلام کی کریں، لیکن ساتھ میں یہ بھی کہیں کہ ہم عیسائی ہیں (یا یہودی ہیں) اور ہم لوگوں کو اسلام کی نہیں بلکہ عیسائیت (یا یہودیت) کی دعوت دے رہے ہیں۔
ٹریڈمارک کا تعلق بزنس سے ہوتا ہے۔ شاید موصوف اسلام کو بزنس سمجھتے ہوں۔اور مجھے اسلام کو ٹریڈ مارک سے تشبیہ دینے پر حیرت ہوئی
حضورﷺ کی آمد کا ذکر تو خود تورات و انجیل میں ہے۔
چونکہ یہود و نصاریٰ قرآن پاک کو ہی نہیں مانتے یوں اس حوالہ سے قرآن مجید سے کوئی "ثبوت" لانا قابل قبول نہیں۔ ہاں اگر یہود و نصاریٰ کی اپنی مذہبی کتب سے اس ضمن میں کوئی دلیل ہو تو ضرور پیش کرنی چاہئے۔ جہاں تک میرا علم ہے یہود و نصاریٰ رسول اللہ ﷺ کو False Prophet ہی مانتے ہیں ۔اس بات کا ثبوت ہمیں قرآنِ مجید سے ملتا ہے۔
معذرت! میں آپ کا نکتہ سمجھ نہیں پایا۔۱۔ ہم بھی عیسائیوں اور یہودیوں کو کہتے تو رہتے ہیں کہ حضرت موسیٰ اور ان کی امت، حضرت عیسیٰ اور ان کی امت، در حقیقت مسلمان تھے اور تم لوگ ان کے مذہب پر نہیں ہو۔ مشابہت تو موجود ہے۔
میں نے کسی قسم کے سلوک کی نشان دہی نہیں کی۔ کیا آئینِ پاکستان میں یہ لکھا ہے کہ قادیانیوں کو دکانوں میں داخل نہ ہونے دو؟ یا پھر علمائے دین ایسا کہتے ہیں؟۲۔ اس کے باوجود آپ کا اخذ کردہ نتیجہ، کہ ایسا عقیدہ رکھنے پر اس قسم کا سلوک ہونا چاہیے، کہ ان کے خلاف باقاعدہ قانون سازی ہو، دکانوں پر لکھا ہو کہ کتے اور قادیانی کا داخلہ ممنوع ہے، کسی بھی طرح جسٹیفائیڈ معلوم نہیں ہوتا۔
بہت سے مغربی ممالک جیسے ناروے میں تو Mormons اور Jehova's Witnesses والوں کو سرے سے مسیحی فرقہ تسلیم ہی نہیں کیا جاتا۔ البتہ اس واضح اختلاف کے باوجود ان کو آئین و قانون میں غیر مسیحی اقلیت ڈکلیئر کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ نہ ہی عام پروٹسٹنٹ اور کیتھولک مسیحی رہنما اس بنیاد پر ان کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلاتے ہیں۔لگتا ہے آپ نے Jews for Jesus کے بارے میں نہیں سنا۔ نہ ہی آپ کو مورمن مذہب کا علم ہے۔ مورمن خود کو مسیحی کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد کا پروٹیسٹنٹ اور کیتھولک عقائد سے کافی فرق ہے۔
قرآن پاک کو نہیں مانتے تبھی تو وہ مسلمان نہیں۔چونکہ یہود و نصاریٰ قرآن پاک کو ہی نہیں مانتے یوں اس حوالہ سے قرآن مجید سے کوئی "ثبوت" لانا قابل قبول نہیں۔ ہاں اگر یہود و نصاریٰ کی اپنی مذہبی کتب سے اس ضمن میں کوئی دلیل ہو تو ضرور پیش کرنی چاہئے۔ جہاں تک میرا علم ہے یہود و نصاریٰ رسول اللہ ﷺ کو False Prophet ہی مانتے ہیں ۔