احمدی اقلیت اور ہمارے علما کا رویہ

عدنان عمر

محفلین
بہت سے مغربی ممالک جیسے ناروے میں تو Mormons اور Jehova's Witnesses والوں کو سرے سے مسیحی فرقہ تسلیم ہی نہیں کیا جاتا۔ لیکن اس واضح اختلاف کے باوجود ان کو آئین و قانون میں غیر مسیحی اقلیت ڈکلیئر کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
انھوں نے غیر مسیحی اقلیت کیوں ڈکلیئر نہیں کیا، وہ جانیں اور اُن کا مذہب۔
ہمارے دین کی رو سے تو قادیانی غیر مسلم ہیں۔ ریاستِ پاکستان بھی اس بات کو تسلیم کرتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
قادیانوں کو نشانہ تو نہیں بنایا گیا۔ انھیں تو صرف یہ کہا گیا ہے کہ چونکہ وہ مسلمان نہیں ہیں، اس لیے خود کو مسلمان نہ کہیں، اور مسلمانوں کے شعار اختیار نہ کریں۔
یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے۔ جو قادیانی کل تک اپنی عبادت گاہ کو مسجد، عبادت کو نماز، کلمہ کو کلمہ شہادت کہتا تھا وہ اس قانون کے بعد نہیں کہہ سکتا۔ اور اگر کہے گا تو جیل جائےگا۔
یہ ریاستی جبر ہے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قادیانی ان قوانین کوتسلیم نہیں کرتے۔
 

محمد سعد

محفلین
قادیانوں کو نشانہ تو نہیں بنایا گیا۔ انھیں تو صرف یہ کہا گیا ہے کہ چونکہ وہ مسلمان نہیں ہیں، اس لیے خود کو مسلمان نہ کہیں، اور مسلمانوں کے شعار اختیار نہ کریں۔
"صرف"؟
Screenshot_2020-02-22-syedimran-ahmedis-post37_zps3hjpmhcs.png


ایڈٹ: پوسٹ کا لنک جس کا سکرین شاٹ ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
معذرت! میں آپ کا نکتہ سمجھ نہیں پایا۔
میں نے کسی قسم کے سلوک کی نشان دہی نہیں کی۔ کیا آئینِ پاکستان میں یہ لکھا ہے کہ قادیانیوں کو دکانوں میں داخل نہ ہونے دو؟ یا پھر علمائے دین ایسا کہتے ہیں؟
تھریڈ کی پہلی پوسٹ پڑھ لیں۔ مضمون ہمارے مجموعی رویے کے بارے میں ہے، صرف قانون پر نہیں۔
 

عدنان عمر

محفلین
یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے۔ جو قادیانی کل تک اپنی عبادت گاہ کو مسجد، عبادت کو نماز، کلمہ کو کلمہ شہادت کہتا تھا وہ اس قانون کے بعد نہیں کہہ سکتا۔ اور اگر کہے گا تو جیل جائےگا۔
یہ ریاستی جبر ہے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قادیانی ان قوانین کوتسلیم نہیں کرتے۔
چونکہ قادیانی مسلمان نہیں ہیں اس لیے وہ مسلمانوں والے شعار اختیار نہیں کرسکتے۔
 

محمد سعد

محفلین
صرف اسی نکتے کو دیکھ لیں کہ ہمارے "معزز" ارکان اس کو سچ ثابت کرنے کے لیے کتنے جذباتی ہو رہے ہیں۔
ہمارے علماء نے ان کے اور ہمارے درمیان بہت کدورتیں پھیلا دی ہیں۔ جن کا نہ کوئی سر ہے نہ پیر۔ ان کی شادی، ان کی خوشی، ان کی غمی پر حتی کہ ان کے مرنے پر بھی ہمیں جانے کی اجازت نہیں۔ اگرکوئی جنازے پر جاتا ہے تو کہہ دیا جاتا ہے کہ اس کا نکاح ٹوٹ گیا۔ جنازہ پڑھنا، نہ پڑھنا اس پر بحث کی جا سکتی ہے۔ لیکن اس حد تک چلے جانا کہ جس نے پڑھ لیا اس کا نکاح ٹوٹ گیا۔ اس کے لیے دلیل چاہیے نہ کہ دلیل بزرگوں کے ناموں پر باندھ دی جائے۔
کیا ان جوابات میں اس کا عملی طور پر بھرپور مظاہرہ نہیں ہو رہا کہ اگر کوئی شدید قسم کے اینٹی قادیانی جذبات کا اظہار نہیں کرتا تو ایک بڑی تعداد کے نزدیک وہ بھی قادیانی ہے؟
’’عاجز‘‘ کو احمدی نہ سمجھنے کے ثبوت بھی شائع کیے جائیں!!!
یہ تحریر موصوف کی احمدیت کی بھرپور عکاسی کررہا ہے۔۔۔۔۔ لہذا بحث کرنا اس بات پہ سعی لاحاصل ہے ۔۔۔
 

محمد سعد

محفلین
ویسے اگر علمائے کرام یہ کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی کے پیروکار واجب القتل ہیں اور آپ کو یقین ہے کہ وہ ایسا کہتے ہیں، تو پھر بتائیے۔
براہ کرم ایک ہی بات بار بار دہرانے پر مجبور نہ کیا کریں۔
تھریڈ کی پہلی پوسٹ پڑھ لیں۔ مضمون ہمارے مجموعی رویے کے بارے میں ہے، صرف قانون پر نہیں۔
میرے خیال میں دوبارہ تخصیص کرنے کی ضرورت نہیں کہ مضمون "صرف علماء" کے بارے میں نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

عدنان عمر

محفلین
نکتہ میرا یہ ہے کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک شے کو عالمی اصول قرار دے دیں اور پھر دوسروں پر تو شوق سے لاگو کریں لیکن اپنے معاملے کو سپیشل کیس جتاتے رہیں۔
مسلم اور غیر مسلم کا معاملہ تو خالص دینی معاملہ ہے۔ عالمی اصول اس میں کہاں سے آگئے؟
 

عدنان عمر

محفلین
صرف اسی نکتے کو دیکھ لیں کہ ہمارے "معزز" ارکان اس کو سچ ثابت کرنے کے لیے کتنے جذباتی ہو رہے ہیں۔

کیا ان جوابات میں اس کا عملی طور پر بھرپور مظاہرہ نہیں ہو رہا کہ اگر کوئی شدید قسم کے اینٹی قادیانی جذبات کا اظہار نہیں کرتا تو ایک بڑی تعداد کے نزدیک وہ بھی قادیانی ہے؟
بھائی کسی کے کہے کا جواب مجھ سے کیوں مانگ رہے ہیں؟ ہاں میں اتنا جانتا ہوں کہ عام کافروں اور قادیانیوں میں فرق ہے، کیونکہ عام کافر برملا کہتے ہیں کہ ہم مسلمان نہیں جبکہ قادیانیوں کا اصرارہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ غالباً اسی وجہ سے قادیانیوں سے میل جول سے منع کیا گیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چونکہ قادیانی مسلمان نہیں ہیں اس لیے وہ مسلمانوں والے شعار اختیار نہیں کرسکتے۔
یہ آپ کا عقیدہ، خواہش، مرضی ہو سکتی ہے۔ اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں۔ البتہ جب آپ اسے ریاستی یا حکومتی لیول پر نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اوراس جبر والی غلط پالیسی کے نتائج بھی آپ کے سامنے ہیں۔
قادیانیوں کے خلاف قانون بنے46 سال گزر گئے۔ اس دوران انہوں نے اپنی عبادت گاہوں پر سے مسجد ہٹا کر بیت لکھ دیا۔ اپنی آذانیں لاؤڈ اسپیکر کی بجائے عبادت گاہ کے اندر تک محدود کر لیں۔ اپنے مذہبی اخبارات و رسائل انڈر گراؤنڈ پریس میں چھاپ لیے۔
کیا اتنی سخت قانون سازی اور ریاستی جبر کے بعد بھی آپ قادیانیوں کو اپنے مذہب پر عمل درآمد سے روک پائے؟ قانون وہ بنائیں جس کا نفاذ ممکن ہو۔ اپنے ایمانی جذبات کی تسکین کیلئے کی گئی قانون سازی کا یہی نتیجہ نکلنا تھا۔
 

عدنان عمر

محفلین
یہ آپ کا عقیدہ، خواہش، مرضی ہو سکتی ہے۔ اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں۔
یہ کوئی میرا ذاتی عقیدہ نہیں، اسلامی تعلیمات ہیں۔
البتہ جب آپ اسے ریاستی یا حکومتی لیول پر نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اوراس جبر والی غلط پالیسی کے نتائج بھی آپ کے سامنے ہیں۔
قادیانیوں کے خلاف قانون بنے46 سال گزر گئے۔ اس دوران انہوں نے اپنی عبادت گاہوں پر سے مسجد ہٹا کر بیت لکھ دیا۔ اپنی آذانیں لاؤڈ اسپیکر کی بجائے عبادت گاہ کے اندر تک محدود کر لیں۔ اپنے مذہبی اخبارات و رسائل انڈر گراؤنڈ پریس میں چھاپ لیے۔
کیا اتنی سخت قانون سازی اور ریاستی جبر کے بعد بھی آپ قادیانیوں کو اپنے مذہب پر عمل درآمد سے روک پائے؟ قانون وہ بنائیں جس کا نفاذ ممکن ہو۔ اپنے ایمانی جذبات کی تسکین کیلئے کی گئی قانون سازی کا یہی نتیجہ نکلنا تھا۔
جہاں قانون ہوتا ہے، وہاں قانون توڑا بھی جاتا ہے۔ خیر اور شر کا تصادم تو ہمیشہ سے ہے۔ یہ دنیا ہے، یوٹوپیا نہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
یہ کوئی میرا ذاتی عقیدہ نہیں، اسلامی تعلیمات ہیں۔
جہاں قانون ہوتا ہے، وہاں قانون توڑا بھی جاتا ہے۔ خیر اور شر کا تصادم تو ہمیشہ سے ہے۔ یہ دنیا ہے، یوٹوپیا نہیں۔
جس اقتباس کا آپ نے جواب دیا ہے، اس میں قانون توڑنے کی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ کہیں آپ یہ تو نہیں کہنا چاہتے کہ ان کا اپنے مذہب پر عمل کرنا اور اپنے عقیدے پر رہنا بھی آپ کے نزدیک قانون توڑنا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ہاں میں اتنا جانتا ہوں کہ عام کافروں اور قادیانیوں میں فرق ہے، کیونکہ عام کافر برملا کہتے ہیں کہ ہم مسلمان نہیں جبکہ قادیانیوں کا اصرارہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ غالباً اسی وجہ سے قادیانیوں سے میل جول سے منع کیا گیا ہے۔
یہ کیا دلیل ہوئی؟ آپ کسی شخص کو کتا کہہ دیں، وہ مان لے۔ پھر آپ کہیں اب تم بھونکو بھی تو یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔
1974 کی آئینی ترمیم کے بعد علما کرام نے دیکھا کہ اس آئینی ترمیم کے باوجود وہ اپنی مذہبی رسومات جاری رکھے ہوئے ہیں تو 1984 میں آرڈیننس 20 لا کر ان کے خلاف مختلف مذہبی پابندیاں عائد کر دیں۔
آپ کیلئے یہ کافی نہیں ہے کہ قادیانی خود کو غیرمسلم اقلیت مان لیں۔ آپ ساتھ میں یہ بھی چاہتے ہیں کہ اب وہ اپنا مذہب آپ کی خواہشات اور منشا کے مطابق ڈھال دیں۔ یہ ریاستی جبر ہے اور بالکل ناممکن بات ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
براہ کرم ایک ہی بات بار بار دہرانے پر مجبور نہ کیا کریں۔
میں نے عرض کیا نا، میری ذہنی سطح آپ کی ذہنی سطح سے خاصی نیچے ہے۔ آپ میری ذہنی سطح پر اتر کر بات نہیں کرسکتے تو مجھے آپ سے ہم دردی ہے۔ آپ کو جو زحمت ہوئی اس پر معذرت۔
میرے خیال میں دوبارہ تخصیص کرنے کی ضرورت نہیں کہ مضمون "صرف علماء" کے بارے میں نہیں ہے۔
بجا فرمایا۔ لیکن میرے لیے علماء کی بات ہی قابلِ اعتبار ہے۔ اگر عوام کا رحجان علماء کی ہدایات کے برعکس ہے تو میرا اس سے کوئی سروکار نہیں، اس لیے میں اس پر بات کرنا پسند نہیں کروں گا۔
 

عدنان عمر

محفلین
جس اقتباس کا آپ نے جواب دیا ہے، اس میں قانون توڑنے کی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ کہیں آپ یہ تو نہیں کہنا چاہتے کہ ان کا اپنے مذہب پر عمل کرنا اور اپنے عقیدے پر رہنا بھی آپ کے نزدیک قانون توڑنا ہے؟
میرا یہ مطلب نہیں ہے۔ اگر وہ قانون نہیں توڑ رہے تو پھر جاسم محمد کیا کہنا چاہ رہے ہیں؟
 
Top