احمدی اقلیت اور ہمارے علما کا رویہ

جاسم محمد

محفلین
قادیانیوں کو اپنے آپ کو مسلمان ثابت کرنے کے لئے بحث ہوئی تھی۔ جس میں ان کو مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا
قادیانی کلمہ طیبہ و کلمہ شہادت پڑھتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں مسلمان ثابت کرنے کیلئے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مولوی اسلام کے ٹھیکیدار نہیں ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
"پارلیمنٹ میں قادیانی شکست" میں اس کارروائی کا مکمل احوال موجود ہے۔ قادیانی بہت سے باتوں کو گول کر جاتے ان کا جواب ہی نہیں دیتے تھے۔
پارلیمان عوام کی نمائندگی کیلئے ہے نہ کہ کسی فرقہ کو مسلمان یا غیر مسلم ثابت کرنے کیلئے
 

جاسم محمد

محفلین
میں ایک مسلمان ہوں اللہ کو ایک اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی اور رسول مانتا ہوں۔ آئین پاکستان کے مطابق اور قرآن و سنت کے مطابق جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی اور رسول نہ مانے وہ غیر مسلم اور کافر ہے۔
آئین پاکستان کے مطابق۔ اسلام کے مطابق مسلمان ہونے کیلئے کلمہ شہادت و کلمہ طیبہ پڑھنا کافی ہے۔ جس میں ایسی کوئی بات درج نہیں ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
پارلیمان عوام کی نمائندگی کیلئے ہے نہ کہ کسی فرقہ کو مسلمان یا غیر مسلم ثابت کرنے کیلئے
آئین پاکستان کے مطابق۔ اسلام کے مطابق مسلمان ہونے کیلئے کلمہ شہادت و کلمہ طیبہ پڑھنا کافی ہے۔ جس میں ایسی کوئی بات درج نہیں ہے۔
ایسے لوگوں کو کیا جواب دیا جائے جو اپنی باتوں کی خود ہی تردید کریں۔ سچ ہے کہ "جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے"
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
حق و باطل کا فیصلہ اللہ نے کرنا ہے سڑک چھاپ مولویوں نے نہیں
یعنی سڑک چھاپ دانشوروں کو یہ حق ضرور حاصل ہے کہ جو شخص یا قوم اسلام کے دائرے سے نکلنا چاہے اسے پکڑ پکڑ کر دائرے میں داخل کرنے پر مصر رہیں۔
 

سید عمران

محفلین
حق و باطل کا فیصلہ اللہ نے کرنا ہے سڑک چھاپ مولویوں نے نہیں
پہلی بات سڑک چھاپ مولویوں کی تعریف کریں۔۔۔
دوسری بات حق اور باطل کی پہچان کے لیے ہی اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام کو بھیجا ہے۔۔۔
جن کی تعلیمات حق اور باطل کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کی طرح ایسے الگ الگ کردیتی ہیں کہ آدمی کو چھٹی کا دودھ یاد آجاتا ہے اور کئیوں کو تو نانی تک یاد آجاتی ہے!!!
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ ظفر اللہ خان (حالات کی مجبوری کے باعث) بنایا گیا تھا۔ جس نے قائد اعظم کی نمازِ جنازہ یہ کہہ کر نہیں پڑھی تھی کہ :
’’آپ مجھے کافر حکومت کا مسلمان وزیر سمجھ لیں یا مسلمان حکومت کا کافر نوکر۔‘‘
(زمیندار، لاہور، ۸فروری ۱۹۵۰ء)
یہ قادیانی کافر تو بہت سے نام نہاد مسلمانوں سے زیادہ واضح اور دو ٹوک بات کر گیا۔
 

dxbgraphics

محفلین
قادیانی کلمہ طیبہ و کلمہ شہادت پڑھتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں مسلمان ثابت کرنے کیلئے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مولوی اسلام کے ٹھیکیدار نہیں ہیں
تو پھر مبارک ہو کہ قادیانی واحد لوگ ہیں جو کلبہ طیبہ و کلمہ شہادت پڑھتے ہیں لیکن عرب افریقہ اور پاکستان میں یہ کافر قرار دیئے جاچکے ہیں۔
رہی بات مولوی کی تو
العلماء ورثۃ الانبیاء
ٹھیکیدار تو انہیں نبی کریم ﷺ نے خود بنایا ہے وہ بھی صرف اپنا نہیں بلکہ تمام انبیاء کا وارث قرار دیکر۔
سر دھینئے۔۔
 

dxbgraphics

محفلین
حق و باطل کا فیصلہ اللہ نے کرنا ہے سڑک چھاپ مولویوں نے نہیں
جن کو سڑک چھاپ مولوی آپ مخاطب کر رہے ہیں انہوں نے قادیانیوں کو تو آئین پاکستان میں کافر ثابت و قرار دے دیا۔ لیکن بقول آپ کے یہ سڑک چھاپ مولوی جائے پاخانہ میں مرنے والے جھوٹے نبی سے لاکھوں درجے بہتر ہیں۔
 

dxbgraphics

محفلین
آئین پاکستان کے مطابق۔ اسلام کے مطابق مسلمان ہونے کیلئے کلمہ شہادت و کلمہ طیبہ پڑھنا کافی ہے۔ جس میں ایسی کوئی بات درج نہیں ہے۔
آئین پاکستان کے مطابق قادیانی بشمول احمدی و لاہوری گروپ غیر مسلم کافر ہیں
سر دھنیے۔۔
 

dxbgraphics

محفلین
پہلی بات سڑک چھاپ مولویوں کی تعریف کریں۔۔۔
دوسری بات حق اور باطل کی پہچان کے لیے ہی اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام کو بھیجا ہے۔۔۔
جن کی تعلیمات حق اور باطل کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کی طرح ایسے الگ الگ کردیتی ہیں کہ آدمی کو چھٹی کا دودھ یاد آجاتا ہے اور کئیوں کو تو نانی تک یاد آجاتی ہے!!!
شاہ صاحب چھوڑیں بھی۔
اب جن مولویوں نے ان کے پورے قبیلے کو قانوناً غیرمسلم کافر ثابت و قرار دیا ہو اور آئین کا حصہ بنا دیا ہو تو ان کا مولویوں کو سڑک چھاپ کہہ کر تلملانا تو بنتا ہی ہے۔ ان سے تعریف کیا کیا پوچھتے ہیں جن کی اپنی تعریف آئین پاکستان غیرمسلم کافر کے الفاظ سے درج ہے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
یعنی سڑک چھاپ دانشوروں کو یہ حق ضرور حاصل ہے کہ جو شخص یا قوم اسلام کے دائرے سے نکلنا چاہے اسے پکڑ پکڑ کر دائرے میں داخل کرنے پر مصر رہیں۔
قادیانیوں نے کب اسلام کے دائرہ سے نکلنے کی کوشش کی ہے؟ ان کو تو سڑک چھاپ مولویوں کے دباؤ پر نکالا گیا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
دوسری بات حق اور باطل کی پہچان کے لیے ہی اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام کو بھیجا ہے۔
قادیانیوں کو آئین پاکستان میں کافر قرار دینے کا فیصلہ سڑک چھاپ مولویوں نے کیا تھا، اللہ کے بھیجے گئے انبیا کرام نے نہیں
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ ظفر اللہ خان (حالات کی مجبوری کے باعث) بنایا گیا تھا۔
چوہدری ظفر اللہ خان کو بانی پاکستان نے میرٹ کے عین مطابق ملک کا پہلا وزیر خارجہ بنایا تھا۔ بعد میں اسلام کے خود ساختہ ٹھیکے دار سڑک چھاپ مولویوں کے دنگا فساد پر ہٹانا پڑ گیا
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
تو جناب الحمد للہ اسی پارلیمان سے قادیانی کافر ثابت ہوچکے ہیں اب سر دھنیےاور راگ الاپتے رہیں۔
جن کو سڑک چھاپ مولوی آپ مخاطب کر رہے ہیں انہوں نے قادیانیوں کو تو آئین پاکستان میں کافر ثابت و قرار دے دیا۔
آئین و پارلیمان میں کسی کو کافر ثابت کرنے کا کیا مطلب ہے؟ اس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ اگر قادیانیوں کیخلاف کچھ ثابت ہی کرنا تھا تو سپریم کورٹ کے ججز کے سامنے ثابت کرتے۔ وہاں تو سڑک چھاپ مولوی کچھ ثابت نہیں کر سکے۔ یقین نہیں آتا تو ۱۹۵۳ اینٹی قادیانی فسادات کی تحقیقات کیلئے قائم ہونے والی جسٹس منیر کمیٹی رپورٹ پڑھ لیں۔ جس کے مطابق ان سڑک چھاپ مولویوں کی مسلمان ہونے کی تعریف آپس میں نہیں ملتی تھی

 
Top