سیما علی
لائبریرین
طنز ہیں سوختہ جانوں پہ گرجتے بادلضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا
ط
یا تو گھنگھور گھٹائیں نہ اٹھا، یا برسا
ظ
طنز ہیں سوختہ جانوں پہ گرجتے بادلضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا
ط
دل فریب زدہ، دعوت نظر پہ نہ جاد۔
دل نے ذرا سے غم کو قیامت بنا دیا
ورنہ وہ آنکھ اتنی زیادہ خفا نہ تھی
2-
دیوانگی خرابیِ بسیار ہی سہی
کوئی تو خندہ زن ہے چلو یار ہی سہی
3-
دکھ ہوا جب اس در پر کل فراز کو دیکھا
لاکھ عیب تھے اس میں خو نہ تھی گدائی کی
طعنہ زن تھا ہر کوئی ہم پر دل ناداں سمیتضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا
ط
طعنہ زن کیوں ہے مری بے سر و سامانی پرضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا
ط
ظرف دل دیکھا تو آنکھیں کرب سے پتھرا گئیںطنز ہیں سوختہ جانوں پہ گرجتے بادل
یا تو گھنگھور گھٹائیں نہ اٹھا، یا برسا
ظ
طواف منزل جاناں ہمیں بھی کرنا ہےضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا
ط