ش
شہزاد احمد
مہمان
ادائے دلفریب سرو قامت
قیامت ہے، قیامت ہے، قیامت
شہیدِ خنجرِ اُلفت موا نہیں
سلامت ہے، سلامت ہے، سلامت
نہ کرناں جی کوں قربان تجھ قدم پر
ندامت ہے، ندامت ہے، ندامت
جماعت میں پری رویوں کی تجھ کو
امامت ہے، امامت ہے، امامت
سراج اب عیش کے گلشن کا پانی
ملامت ہے، ملامت ہے، ملامت
قیامت ہے، قیامت ہے، قیامت
شہیدِ خنجرِ اُلفت موا نہیں
سلامت ہے، سلامت ہے، سلامت
نہ کرناں جی کوں قربان تجھ قدم پر
ندامت ہے، ندامت ہے، ندامت
جماعت میں پری رویوں کی تجھ کو
امامت ہے، امامت ہے، امامت
سراج اب عیش کے گلشن کا پانی
ملامت ہے، ملامت ہے، ملامت