ادبیاتِ فارسی کے گہوارے 'بخارائے شریف' کی چند نادرات

حسان خان

لائبریرین
"ای بخارا! شاد باش و دیر زی"
(رودکی سمرقندی)

شِگِفتی‌هایِ بُخارا، گهوارهٔ شعرِ پارسی

۱۴۰ سے زیادہ تاریخی و باستانی عمارتوں کے ساتھ شہرِ بخارا کا شمار وسطی ایشیا کے ایک اہم ترین شہر، اور فارسی ثقافت و ادب کے ایک بزرگ ترین تاریخی مرکز کے طور پر ہوتا ہے۔
آرامگاہِ سامانیان، ستارۂ ماہِ خاصّہ، مقبرۂ بہاءالدین نقشبند، چار منار اور مغاکِ عطّار اِس شہر کی چند تاریخی یادگاریں ہیں۔
امروز یہ شہر ازبکستان کی قلمرو میں شامل ہے اور اِس کی آبادی ۲ لاکھ ۸۰ ہزار سے زیاہ ہے۔ یہ ازبکستان کا پنجمین بزرگ شہر مانا جاتا ہے۔ شہرِ بخارا 'شاہراہِ ریشم' کی مسیر میں واقع ہے، اور مشرق زمین میں یہ شہر ہمیشہ تجارت اور علمی و ثقافتی تبادلات کا اہم مرکز رہا ہے۔ اِس شہر کا تاریخی مرکز یونیسکو کی عالمی ثقافتی میراث کی فہرست میں ثبت ہو چکا ہے۔
سامانیوں کے زمانے میں شہرِ بخارا کو بغداد کے بعد اسلامی علوم و ادبیات کا دوسرا بزرگ ترین مرکز مانا جاتا تھا۔ اِسی زمانے میں سامانی امیروں کی حمایت سے زبانِ فارسی کا غنچہ شکوفا ہوا تھا اور اِسی جا سے شعر و ادبِ فارسی نے دنیا کے گوشہ و کنار میں شیوع پایا اور عالَم گیر ہوا تھا۔
تاجکستانی عکّاس جمشید شایف نے، جنہوں نے مئی کے اواخر میں جشنوارۂ 'ابریشم و ادویہ' میں شرکت کے لیے بخارا و سمرقند کا سفر کیا تھا، یہ تصاویر بی بی سی فارسی کو مہیا کی ہیں۔

[بخارا ازبکستان میں ضرور واقع ہے، لیکن سمرقندِ ذی شان کی طرح ہنوز اِس شہر کی اکثریتی آبادی تاجک اور فارسی گو ہے۔]

عکاس: جمشید شایف
تاریخ: ۳۰ تیر ۱۳۹۵هش/۲۰ جولائی ۲۰۱۶ء

متن اور تصاویر کا ماخذ: بی بی سی فارسی

جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
آرامگاہِ سامانیان
شہرِ بخارا میں واقع امیر اسماعیل سامانی کی آرامگاہ وسطی ایشیا کی ایک اہم ترین باستانی عمارت محسوب ہوتی ہے، جو ۸۹۲ تا ۹۴۳ عیسوی کے دوران تعمیر ہوئی تھی۔
یہاں اسماعیل سامانی کے پہلو میں اُن کے پدر احمد اور اُن کے پسر کے برادر نصر بھی مدفون ہیں۔
باستان شناسوں کا گمان ہے کہ اسماعیل سامانی کی آرامگاہ اسلامی دور کی معماری کی ایک کہن ترین یادگار ہے، اور اِس میں سُغدی و ساسانی اثرات بھی نمایاں ہیں۔ کہا گیا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کے اثر سے یہ عمارت زیرِ خاک و گِل چلی گئی تهی، جس کے باعث یہ منگولوں کے حملے کے دوران تخریب سے محفوظ رہی تھی۔ مقامی مردم اِس آرامگاہ کو ہمیشہ مقدس رکھتے تھے، اور ماوراءالنہر کے مختلف شہروں سے زیارت کے لیے یہاں آیا کرتے تھے۔
سال ۱۹۳۴ء میں اِس عمارت کا دوبارہ کشف ہوا تھا۔
ویکی پیڈیا کا کہنا ہے کہ قائدِ اعظم کے مقبرے کی تعمیر میں بھی اسماعیل سامانی کی آرامگاہ کو نمونہ بنایا گیا تھا۔
160721164202_tajikistan_samanied_549x549_bbcpersian.jpg

160718105042_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105110_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105134_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105157_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105224_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105258_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105330_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

160718105355_b33_bukhara_samanide_mausoleum_624x351_bbcpersian.jpg

جاری ہے۔۔۔


640px-Samaniden-Mausoleum_2006.jpg

ماخذ: ویکی پیڈیا
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مقبرۂ بہاءالدین نقشبند
مقبرہ، خانقاہ، مظفر خان و حکیم قوش بیگی مساجد، مدارس، چند میناروں، ایک سقاخانے اور چند دیگر یادگاروں پر مشتمل یہ عمارتی مجموعہ بخارا شہر کے نزدیک واقع ہے۔ یہاں موجود عمارتیں ۱۹۲۰ء میں امارتِ بخارا کے سقوط سے قبل کی پانچ صدیوں کی یادگار ہیں۔
یہیں مغربی حصے میں امیرانِ بخارا کا مقبرہ ہے۔
بہاءالدین محمد نقشبندی بخاری (۱۳۱۴ تا ۱۳۸۹ عیسوی)، وسطی ایشیا کے صوفی سلسلے نقشبندیہ کے بانی اور معروف پیشواؤں میں سے ایک، بخارا کے رُوستا (گاؤں) 'قصرِ عارفان' میں متولد ہوئے تھے۔ روایات کے مطابق ُان کی مادر بی بی عارفہ سادات میں سے تھیں، جبکہ اُن کے پدر ہنرمند یا نقش بند تھے، اور کہا جاتا ہے کہ اُن کا لقب یہیں سے آیا ہے۔
شُورَوی (سوویت) دور میں اِس زیارت گاہ کی حالت زیادہ خوب نہیں تھی، لیکن ازبکستان کی آزادی کے بعد، اِس ملک کی حکومت نے ۱۹۹۳ء میں بہاءالدین نقشبند کی ۶۷۵ سالگی، اور ۲۰۰۳ء میں اُن کی ۶۸۵ سالگی کی مناسبت سے اِس عمارتی مجموعے کی بازسازی کرائی ہے۔
160714123842_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714123946_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124033_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124106_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124149_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124215_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124234_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124312_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124351_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124427_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124503_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124528_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124556_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124629_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124651_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124715_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124742_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124828_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124856_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714124931_bukhara_bahaoddin_naqshband_historical_complex_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

جاری ہے۔۔۔

640px-Naqshbandi_bukhara.jpg

ماخذ: ویکی پیڈیا
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ستارهٔ ماہِ خاصہ
'ستارۂ ماہِ خاصہ' سے موسوم قصر شہرِ بخارا سے چار کلومیٹر دور شمالی سمت میں واقع ہے۔ یہ قصر بخارا کے تُرک نژاد منغیتی امیروں کی تابستانی اقامت گاہ تھی۔
امیرانِ بخارا کا یہ واحد قصر ہے جو ۱۹۲۰ء میں بخارا پر بالشیوکوں کے حملے میں محفوظ رہا تھا۔ اِس قصر کی تعمیر انیسویں صدی کے اواخر میں امیر نصراللہ خان کی فرمان روائی کے دور میں شروع ہوئی تھی، اور بخارا کے آخری امیر، امیر عالم خان کے دورِ حکومت تک جاری رہی تھی۔ اِس قصر کے اصلی حصے کو امیر مظفر خان نے اپنی زوجہ، جس کا نام ظاہراً 'ستارۂ ماہِ خاصہ' تھا، کے لیے بنوایا تھا، لیکن وہ جلد وفات پا گئی اور قصر اُس کے نام سے معروف ہو گیا۔
اِس قصر کی تعمیر میں روسی معماری عناصر کا بھی استعمال ہوا ہے۔ یہ قصر اب عجائب خانے کے طور پر فعال ہے جس میں انیسویں صدی اور امارتِ بخارا کے دوران کی کئی قدیم اشیاء کی نگہداری کی جاتی ہے۔
160714122505_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121028_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121054_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121126_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121156_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121222_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121303_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121328_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121406_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121436_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121534_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121611_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121653_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714121719_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122211_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122907_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122741_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122710_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122642_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122408_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122340_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

160714122240_bukhara_setareh_e_mah_e_khaasse_tajik_delegation_of_silk_festival_624x351_bbcpersian.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
بخارا کے چند دیگر تاریخی اماکن و مراکز
چشمۂ ایوب: یہ چشمہ آرامگاہِ سامانیان کے نزدیک ایک کہنہ و کوچک قبرستان میں واقع ہے۔ علاقائی روایات کے مطابق حضرت ایوب اِس مقام سے گذرے تھے، اور اُنہوں نے زمین پر اپنا عصا مار کر یہ چشمہ جاری کیا تھا۔ یہاں موجود یادگاری عمارت امیر تیمور کے زمانے میں تعمیر ہوئی تھی۔
مدرسۂ چارمنار: مدرسۂ چارمنار یا چہارمنارہ انیسویں صدی کی ایک یادگار ہے جسے ۱۸۰۸ء میں ایک ثروت مند ترکمن تاجر خلیف نیازقل نے بنوایا تھا۔ یہ چہارمنارہ در حقیقت مدرسے کا ورودی حصہ تھا، لیکن مدرسے کی عمارت معدوم ہو چکی ہے۔ البتہ، چہارمنارہ، اُس کے آبی رنگ گنبد، مسجد اور اُس کا صحن اُسی طرح باقی ہیں۔
مسجدِ مَغاکِ عطّار: اِس مسجد کی تعمیر قرنِ دوازدہمِ عیسوی میں ہوئی تھی اور یہ وسطی ایشیا کی کہن ترین مسجدوں میں محسوب ہوتی ہے۔
لبِ حوض: لبِ حوض بخارا کے 'میدانِ بازار' میں واقع ایک قدیم حوض کے اطراف کے علاقے کو کہا جاتا ہے۔ لبِ حوض مدرسۂ کوکلتاش (سالِ تعمیر: ۱۵۶۹ء) اور اور خانقاہ و مدرسۂ نادر دیوان بیگی کے پہلو میں واقع ہے، اور یہ حوض ۱۶۲۰ء میں بخارا کے وزیرِ اعظم نادر دیوان بیگی کے فرمان سے بنایا گیا تھا۔
شوروی دور سے قبل بخارا میں ایسے بہت سے حوض تھے، جو آب کے بنیادی منابع کے طور پر استعمال ہوتے تھے، لیکن ۱۹۲۰ء تا ۱۹۳۰ء کے عشرے میں اِس بہانے سے کہ یہ حوض بیماریاں پھیلنے کا سبب بنتے ہیں، یہ حوض تباہ کر دیے گئے تھے۔ صرف سترہویں صدی سے تعلق رکھنے والا 'لبِ حوض' اِس تخریب سے محفوظ رہا ہے۔
منارۂ کلان: منارۂ کلان مسجدِ پای کلان کے ساتھ واقع ہے، اور اِس کا شمار بخارا کے اہم ترین قدیم اماکن میں ہوتا ہے۔ یہ منارہ قراخانی فرمان روا محمد ارسلان خان کے زمانے میں ۱۱۲۷ء میں بنایا گیا تھا۔ یہ آجُری (اینٹ سے بنی) منارہ ۴۵.۶ میٹر بلند ہے۔ اِس مُدوَّر عمارت میں ۱۶ سوراخ یا روزن ہیں جنہیں اذان دینے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ اِس مینار کے اندر پیچ کھاتے زینے موجود ہیں جو بالائی حصے تک جاتے ہیں۔ جنگ کے زمانے میں سپاہی اِس مینار کو دیدبان گاہ کے طور پر بھی استعمال کرتے تھے۔
روایت ہے چنگیز خان اِس مینار کو دیکھ کر اِس قدر مبہوت ہو گیا تھا کہ اُس نے اِس کی تخریب سے ہاتھ روک لیا تھا، اگرچہ اِس کے اطراف کی عمارتیں تباہ کر دی گئیں تھیں۔

ارگِ بخارا: یہ قلعہ شہرِ بخارا کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے۔ یہ قلعہ ۱۹۲۰ء میں بالشیوکوں کے حملے تک موردِ استفادہ رہا ہے۔ فی الحال اِس میں ایک عجائب خانہ موجود ہے، اور یہ ازبکستان کے اہم سیاحتی مقامات میں محسوب ہوتا ہے۔ اِس کے اندر کی زمین کا رقبہ چار ہیکٹر ہے، اور اِس کی دیواروں کی بلندی ۱۶ تا ۲۰ میٹر ہے۔
160714131119_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131203_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131232_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131253_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131316_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131401_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131431_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131714_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714131956_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132114_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132140_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132221_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132250_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132314_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132337_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132356_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132426_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132447_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132524_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714132553_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg
160714132957_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714133138_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714133206_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714133232_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

160714133113_bukhara_other_historic_places_tajik_photographer_jamshid_shayev_624x351_bbcpersian.jpg

جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ستارهٔ ماہِ خاصہ
'ستارۂ ماہِ خاصہ' سے موسوم قصر شہرِ بخارا سے چار کلومیٹر دور شمالی سمت میں واقع ہے۔ یہ قصر بخارا کے تُرک نژاد منغیتی امیروں کی تابستانی اقامت گاہ تھی۔
امیرانِ بخارا کا یہ واحد قصر ہے جو ۱۹۲۰ء میں بخارا پر بالشیوکوں کے حملے میں محفوظ رہا تھا۔ اِس قصر کی تعمیر انیسویں صدی کے اواخر میں امیر نصراللہ خان کی فرمان روائی کے دور میں شروع ہوئی تھی، اور بخارا کے آخری امیر، امیر عالم خان کے دورِ حکومت تک جاری رہی تھی۔ اِس قصر کے اصلی حصے کو امیر مظفر خان نے اپنی زوجہ، جس کا نام ظاہراً 'ستارۂ ماہِ خاصہ' تھا، کے لیے بنوایا تھا، لیکن وہ جلد وفات پا گئی اور قصر اُس کے نام سے معروف ہو گیا۔
اِس قصر کی تعمیر میں روسی معماری عناصر کا بھی استعمال ہوا ہے۔ یہ قصر اب عجائب خانے کے طور پر فعال ہے جس میں انیسویں صدی اور امارتِ بخارا کے دوران کی کئی قدیم اشیاء کی نگہداری کی جاتی ہے۔
کاخِ ستارۂ ماہِ خاصہ

13950320000042_PhotoL.jpg

13950320000043_PhotoL.jpg

13950320000044_PhotoL.jpg

13950320000045_PhotoL.jpg

13950320000046_PhotoL.jpg

13950320000047_PhotoL.jpg

13950320000048_PhotoL.jpg

13950320000049_PhotoL.jpg

13950320000050_PhotoL.jpg

13950320000051_PhotoL.jpg

13950320000052_PhotoL.jpg

13950320000053_PhotoL.jpg

13950320000054_PhotoL.jpg

13950320000055_PhotoL.jpg

13950320000058_PhotoL.jpg

13950320000059_PhotoL.jpg

13950320000060_PhotoL.jpg

13950320000062_PhotoL.jpg

13950320000063_PhotoL.jpg

13950320000064_PhotoL.jpg

13950320000065_PhotoL.jpg

13950320000080_PhotoL.jpg

13950320000084_PhotoL.jpg

13950320000087_PhotoL.jpg

ماخذ

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
لبِ حوض: لبِ حوض بخارا کے 'میدانِ بازار' میں واقع ایک قدیم حوض کے اطراف کے علاقے کو کہا جاتا ہے۔ لبِ حوض مدرسۂ کوکلتاش (سالِ تعمیر: ۱۵۶۹ء) اور اور خانقاہ و مدرسۂ نادر دیوان بیگی کے پہلو میں واقع ہے، اور یہ حوض ۱۶۲۰ء میں بخارا کے وزیرِ اعظم نادر دیوان بیگی کے فرمان سے بنایا گیا تھا۔
شوروی دور سے قبل بخارا میں ایسے بہت سے حوض تھے، جو آب کے بنیادی منابع کے طور پر استعمال ہوتے تھے، لیکن ۱۹۲۰ء تا ۱۹۳۰ء کے عشرے میں اِس بہانے سے کہ یہ حوض بیماریاں پھیلنے کا سبب بنتے ہیں، یہ حوض تباہ کر دیے گئے تھے۔ صرف سترہویں صدی سے تعلق رکھنے والا 'لبِ حوض' اِس تخریب سے محفوظ رہا ہے۔

لبِ حوض

13950406001176_PhotoL.jpg

13950406001175_PhotoL.jpg

13950406001174_PhotoL.jpg

13950406001173_PhotoL.jpg

13950406001172_PhotoL.jpg

13950406001171_PhotoL.jpg

13950406001170_PhotoL.jpg

13950406001169_PhotoL.jpg

13950406001178_PhotoL.jpg

13950406001180_PhotoL.jpg

ملّا نصرالدین کا مجسمہ
13950406001181_PhotoL.jpg

13950406001182_PhotoL.jpg

13950406001183_PhotoL.jpg

13950406001185_PhotoL.jpg

13950406001186_PhotoL.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
مقبرۂ بہاءالدین نقشبند
مقبرہ، خانقاہ، مظفر خان و حکیم قوش بیگی مساجد، مدارس، چند میناروں، ایک سقاخانے اور چند دیگر یادگاروں پر مشتمل یہ عمارتی مجموعہ بخارا شہر کے نزدیک واقع ہے۔ یہاں موجود عمارتیں ۱۹۲۰ء میں امارتِ بخارا کے سقوط سے قبل کی پانچ صدیوں کی یادگار ہیں۔
یہیں مغربی حصے میں امیرانِ بخارا کا مقبرہ ہے۔
بہاءالدین محمد نقشبندی بخاری (۱۳۱۴ تا ۱۳۸۹ عیسوی)، وسطی ایشیا کے صوفی سلسلے نقشبندیہ کے بانی اور معروف پیشواؤں میں سے ایک، بخارا کے رُوستا (گاؤں) 'قصرِ عارفان' میں متولد ہوئے تھے۔ روایات کے مطابق ُان کی مادر بی بی عارفہ سادات میں سے تھیں، جبکہ اُن کے پدر ہنرمند یا نقش بند تھے، اور کہا جاتا ہے کہ اُن کا لقب یہیں سے آیا ہے۔
شُورَوی (سوویت) دور میں اِس زیارت گاہ کی حالت زیادہ خوب نہیں تھی، لیکن ازبکستان کی آزادی کے بعد، اِس ملک کی حکومت نے ۱۹۹۳ء میں بہاءالدین نقشبند کی ۶۷۵ سالگی، اور ۲۰۰۳ء میں اُن کی ۶۸۵ سالگی کی مناسبت سے اِس عمارتی مجموعے کی بازسازی کرائی ہے۔

مقبرۂ شیخ بہاءالدین نقشبند
13950326000486_PhotoL.jpg

13950326000492_PhotoL.jpg

13950326000496_PhotoL.jpg

13950326000498_PhotoL.jpg

13950326000501_PhotoL.jpg

13950326000504_PhotoL.jpg

13950326000507_PhotoL.jpg

13950326000508_PhotoL.jpg

13950326000510_PhotoL.jpg

13950326000511_PhotoL.jpg

13950326000512_PhotoL.jpg

13950326000514_PhotoL.jpg

13950326000515_PhotoL.jpg

13950326000517_PhotoL.jpg

13950326000519_PhotoL.jpg

13950326000520_PhotoL.jpg

13950326000522_PhotoL.jpg

13950326000523_PhotoL.jpg

13950326000524_PhotoL.jpg

13950326000528_PhotoL.jpg

13950326000532_PhotoL.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
ارگِ بخارا: یہ قلعہ شہرِ بخارا کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے۔ یہ قلعہ ۱۹۲۰ء میں بالشیوکوں کے حملے تک موردِ استفادہ رہا ہے۔ فی الحال اِس میں ایک عجائب خانہ موجود ہے، اور یہ ازبکستان کے اہم سیاحتی مقامات میں محسوب ہوتا ہے۔ اِس کے اندر کی زمین کا رقبہ چار ہیکٹر ہے، اور اِس کی دیواروں کی بلندی ۱۶ تا ۲۰ میٹر ہے۔
ارْگِ بخارا
قلعے کی موجودہ شکل اساساً سولہویں صدی میں شیبانی دور میں تعمیر ہوئی تھی۔

13950312001043_PhotoL.jpg

13950312001044_PhotoL.jpg

13950312001045_PhotoL.jpg

13950312001046_PhotoL.jpg

13950312001047_PhotoL.jpg

13950312001048_PhotoL.jpg

13950312001049_PhotoL.jpg

13950312001050_PhotoL.jpg

13950312001051_PhotoL.jpg

13950312001052_PhotoL.jpg

13950312001053_PhotoL.jpg

13950312001054_PhotoL.jpg

13950312001055_PhotoL.jpg

13950312001056_PhotoL.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
مدرسۂ نادر دیوان‌بیگی
مدرسۂ نادر دیوان بیگی امیرِ بخارا امام قلی خان کے وزیر نادر دیوان بیگی کے توسط سے ۱۶۲۲-۱۶۳۲ء میں بنوایا گیا تھا۔ یہ مدرسہ مجموعۂ لبِ حوض کی مشرقی سمت میں واقع ہے۔ یہ ابتداءً کاروان سرائے کے طور پر تعمیر ہوا تھا، لیکن بعداً امیر کے فرمان سے اِسے مدرسے میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ اِس مدرسے کا پیش طاق بسیار باعظمت و زیبا ہے۔ مدرسۂ نادر دیوان بیگی کی تعمیر میں سمرقند کے مدرسۂ شیردار کو نمونہ بنایا گیا تھا، لیکن شیروں کی بجائے اِس مدرسے کے پیش طاق پر اساطیری پرندے ہما کی تصویر کھینچی گئی ہے۔
13950515000283_PhotoL.jpg

13950515000284_PhotoL.jpg

13950515000285_PhotoL.jpg

13950515000287_PhotoL.jpg

13950515000288_PhotoL.jpg

13950515000289_PhotoL.jpg

13950515000290_PhotoL.jpg

13950515000291_PhotoL.jpg

13950515000292_PhotoL.jpg

13950515000294_PhotoL.jpg

13950515000295_PhotoL.jpg

13950515000296_PhotoL.jpg

13950515000297_PhotoL.jpg

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
مدرسۂ اُلُغ بیگ
تیموری حکمران 'میرزا اُلُغ بیگ' ازبکستان اور ماوراءالنہر کی ایک ممتاز ترین شخصیت مانے جاتے ہیں، اور اُنہوں نے ایک غنی میراث اپنے پیچھے چھوڑی ہے۔ اُنہوں نے اپنے دورِ حکمرانی میں کئی تعلیمی مؤسسے تعمیر کرائے تھے۔ اُن کے فرمان سے تعمیر ہونے والا اولین مدرسہ بخارا میں واقع ہے اور اِس شہر میں عالموں کی فعالیت کی یادگار ہے۔
مدرسۂ الغ بیگ ایک مدتِ کوتاہ میں اُس زمانے میں بہترین استادوں نجم الدین بخاری اور اسماعیل اصفہانی کے توسط سے ۱۴۱۷ء میں تعمیر ہوا تھا۔
مدرسۂ الغ بیگ کی کئی بار مرمت ہو چکی ہے۔ اِس کی اولین مرمت شیبانی امیر عبیداللہ خان کے حکم سے
۱۵۳۳ء اور ۱۵۳۹ء کے درمیان ہوئی تھی۔
مدرسه الغبیک در زمان فعالیت خود چند بار مورد تعمیر قرار گرفته است. اولین تعمیر بر اساس فرمان «عبیدالله خان» از سلسله شیبانیان (سال‌های 1533 و 1539 میلادی) انجام گرفته است.
عبیداللہ خان کے پسر عبدالعزیز خان کے دور میں (۱۵۳۹ء تا ۱۵۴۹ء) مدرسۂ الغ بیغ میں کئی ممتاز دانشمند، شعراء اور خطاط فعال تھے۔
مدرسۂ الغ بیگ کے مقابل میں مدرسۂ عبدالعزیز خان واقع ہے جو ۱۶۵۲ء میں تعمیر ہوا تھا۔
۱۹۹۴ء میں میرزا الغ بیگ کی چھ سو دوویں سالگرۂ تولّد کی مناسبت سے مدرسے کی بارِ دیگر مرمت ہوئی تھی۔


13950321000328_PhotoL.jpg

13950321000329_PhotoL.jpg

13950321000330_PhotoL.jpg

13950321000331_PhotoL.jpg

13950321000332_PhotoL.jpg

13950321000333_PhotoL.jpg

13950321000334_PhotoL.jpg

13950321000336_PhotoL.jpg

13950321000337_PhotoL.jpg

13950321000338_PhotoL.jpg

13950321000339_PhotoL.jpg

13950321000340_PhotoL.jpg

13950321000341_PhotoL.jpg

13950321000342_PhotoL.jpg

13950321000345_PhotoL.jpg

13950321000346_PhotoL.jpg

13950321000347_PhotoL.jpg

13950321000348_PhotoL.jpg

13950321000349_PhotoL.jpg

13950321000350_PhotoL.jpg

13950321000351_PhotoL.jpg

13950321000352_PhotoL.jpg

13950321000354_PhotoL.jpg

13950321000355_PhotoL.jpg


ماخذ

جاری ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
مدرسۂ عبدالعزیز خان
بخارا میں واقع مدرسۂ عبدالعزیز خان اشترخانی حکمران عبدالعزیز خان کے حکم پر اور معمار 'میم خاقان ابن خواجہ محمد امین' کے توسط سے ۱۶۵۲ء میں تعمیر ہوا تھا۔

13950427001070_PhotoL.jpg

13950427001073_PhotoL.jpg

13950427001076_PhotoL.jpg

13950427001079_PhotoL.jpg

13950427001081_PhotoL.jpg

13950427001083_PhotoL.jpg

13950427001085_PhotoL.jpg

13950427001086_PhotoL.jpg

13950427001087_PhotoL.jpg

13950427001088_PhotoL.jpg

13950427001089_PhotoL.jpg

13950427001090_PhotoL.jpg

13950427001091_PhotoL.jpg

13950427001092_PhotoL.jpg

13950427001093_PhotoL.jpg

13950427001094_PhotoL.jpg

13950427001095_PhotoL.jpg

13950427001096_PhotoL.jpg

13950427001097_PhotoL.jpg

13950427001098_PhotoL.jpg

13950427001099_PhotoL.jpg

13950427001100_PhotoL.jpg

13950427001101_PhotoL.jpg

13950427001102_PhotoL.jpg

13950427001103_PhotoL.jpg


ماخذ

جاری ہے۔۔۔
 
Top